نو گيارہ - ايک دن ہزاروں کہانياں

گرچہ۔ انسانی ۔ آزادی ۔ منطقی۔ ہمارا ریکارڈ ۔ دہشت گردی ۔ اسامہ ۔ زواہری۔ مقتدیٰ الصدر۔ صدر بوش۔ صدر اوہ بھاما۔ صدر ٹرمپ۔ بشار الاسد۔ صدام حسین۔ معمر قذافی۔ تیونس۔ افغانستان۔ پاکستان ۔طالبان ۔ اربوں ڈالر۔ امداد ۔ اخراجات ۔ سونا۔ پٹرول ۔ چوری ۔ داعش ۔ میڈیا ۔ مفروضے۔ یقینا۔ انسانی جان ۔ امریکہ ۔ بدمعاشیاں
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

امريکی معاشرے ميں اظہار رائے کی مکمل آزادی کی بدولت ہر موضوع پر آپ کو ہر نقطہ نظر کے خلاف يا حق ميں بے شمار مواد مل جائے گا۔ علاوہ ازيں ہر واقعے کے حوالے سے ايسی کہانياں بھی موجود ہيں جو آپ کو تخلياتی دنيا ميں لے جاتی ہيں جن کا حقيقت سے کوئ تعلق نہيں ہوتا۔ يہاں پر آپ کو ايسی دستاويزی فلميں بھی مل چا‏ئيں گی جن کی رو سے ايلوس پريسلے ابھی بھی زندہ ہے يا يہ کہ انسان نے چاند پر قدم نہيں رکھا۔ کيا تمام تر شواہد، عقل و فہم اور زمينی حقائق کو بھلا کر محض ان ستاويزی فلموں اور کسی شخص کی ذاتی رائے کی بنياد پر حقيقت سے انکار کرنا دانشمندی ہے؟

جہاں تک زير بحث رپورٹ کا تعلق ہے تو اس کا آغاز ايک ايسی ويب سائٹ سے ہوا جو بے سروپا اور جعلی کہانيوں کی دانستہ تشہير کے ليے شہرت رکھتی ہے۔ دلچسپ بات يہ ہے کہ اسی ويب سائٹ پر حال ہی ميں يہ دعوی بھی کيا گيا کہ بستر مرگ پر ايک برطانوی ايم آئ -5 کے سابق ايجنٹ نے اس بات کا اعتراف کيا کہ شہزادی ڈيانا کے مبينہ قتل کے پيچھے برطانوی حکومت کا ہاتھ تھا۔

ان دونوں رپورٹس ميں موازنہ کريں اور ديکھ ليں کہ کس طرح دو مختلف واقعات سے متعلق ايک جيسی کہانی گھڑی گئ ہے

Retired MI5 Agent Confesses On Deathbed: 'I Killed Princess Diana'

اس بے سروپا کہانی کو کئ ويب سائٹس پر جعلی ثابت کيا جا چکا ہے۔ ان ميں ايک لنک پيش ہے

Debunked: CIA Agent Confesses On Deathbed: ‘We Blew Up WTC7 On 9/11’ [HOAX]

ميں يہ بھی تجويز کروں گا کہ جب آپ انتہائ پرجوش انداز ميں نو گيارہ کے واقعے کے حوالے سے معلومات کی پڑتال کرتے ہیں تو اپنی تلاش صرف اسی مواد تک موقوف نہ رکھيں جو آپ کے مخصوص نقطہ نظر کی ترجمانی کرتا ہے۔ انٹرنيٹ پر جانے مانے ماہرين اور سائنسی کميونٹيز سے منسوب ايسی مستند معلومات بھی موجود ہيں جن کے ذريعے سازشی ويڈيوز ميں اٹھائے جانے والے تمام سوالات کے جوابات اور الزامات کی نفی موجود ہے


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اوپڑدی گڑ گڑ دی اینکس دی بے دھیانا۔۔ جیئے منٹو
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ميں يہ بھی تجويز کروں گا کہ جب آپ انتہائ پرجوش انداز ميں نو گيارہ کے واقعے کے حوالے سے معلومات کی پڑتال کرتے ہیں تو اپنی تلاش صرف اسی مواد تک موقوف نہ رکھيں جو آپ کے مخصوص نقطہ نظر کی ترجمانی کرتا ہے

ویسے یہ بات بھی مد نظر رہے آپ کی فراہم کردہ تمام تر معلومات کو بھی اسی روشنی میں دیکھا جائے گا جو ہمیشہ ہی ایک مخصوص ایجنڈے بلکہ پروپیگنڈے کا پرچارک ہونے کا تاثر دیتی ہے ۔ عین ممکن ہے یہ میری ہی اور رائے ہو لیکن آپ کے شامل کردہ مواد کا یہی عکس ہے۔۔۔ شاید محفلین وقارئین آپ کی طرح اختلاف رکھتے ہوں ۔بہر حال دنیا کے بہت سے سول انجینئر وں اور معماروں کی رائے سامنے ہے اور اپنا اپنا نقطہ نظر۔
۔وفا داری بشرط استواری اصل ایماں ہے۔
 

Fawad -

محفلین
۔بہر حال دنیا کے بہت سے سول انجینئر وں اور معماروں کی رائے سامنے ہے اور اپنا اپنا نقطہ نظر۔
۔وفا داری بشرط استواری اصل ایماں ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

اس تلخ حقيقت کے حوالے سے نا تو کوئ تنازعہ تھا اور نا ہی کوئ ابہام کہ اس المناک روز دہشت گردوں کے ايک گروہ نے انتہائ بے دردی کے ساتھ درجنوں ممالک کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کو قتل کيا تھا۔ اس حوالے سے بھی کوئ بحث اور عدم اتفاق نہيں تھا کہ وہی دہشت گرد گروہ جس نے يہ حملہ کيا تھا، وہ دنيا بھر ميں ايسے ہی مزيد حملے کرنے کے ليے منصوبے بنا رہا تھا۔

کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ امريکی حکومت يا پھر عالمی براداری کے پاس اس بات کا آپشن موجود تھا کہ وہ ايسے عالمی خطرے کو سرے سے نظرانداز کر ديتی؟

جب آپ بعض امريکی شہريوں کی جانب سے واقعات کے تسلسل کے ضمن ميں اٹھائے جانے والے سوالات کا حوالہ ديتے ہيں تو پھر آپ اس حقيقت کا حوالہ بھی ديں کہ درجنوں اداروں اور محکموں کے سينکڑوں امريکی ماہرين نے سائنسی بنيادوں پر اٹھائے جانے والے تمام سوالات کے جواب انتہائ تفصيل سے ديے ہيں۔

اور پھر اسی موضوع کے حوالے سے آپ اس حقيقت کو کيسے رد کريں گے کہ دہشت گردوں نے تو خود متعدد بار نا صرف يہ کہ نو گيارہ کے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی بلکہ دنيا بھر ميں ايسے بے شمار حملوں کی ذمہ داری بھی انھوں نے دھڑلے سے قبول کی جس ميں ہزاروں بے گناہ شہريوں کی جانيں ضائع ہوئ ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

Fawad -

محفلین
2996 امریکیوں کے ساتھ ساتھ ان 48664 افغانوں ۔ 1690903 عراقیوں۔ اور پچاس ہزار سے زیادہ پاکستانیوں کو ضرور یاد کیجئے گا جنہوں نے اس جرم کی سزا پائی جو انہوں نے نہیں کیا تھا۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

جہاں تک مبالغہ آرائ سے مزين يہ دعوی ہے کہ پاکستان، افغانستان اور عراق ميں لاکھوں کی تعداد ميں افراد مبينہ طور پر ہلاک ہو چکے ہيں تو اس ضمن ميں شواہد کا غير جانب داری سے تجزيہ کريں۔

ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ اس وقت ان ممالک ميں پر تشدد واقعات کی ذمہ دار امريکی افواج نہيں بلکہ القائدہ، داعش اور اس سے منسلک انتہا پسند تنظيميں اوردہشت گرد ہيں جو خودکش حملوں کے ذريعے معصوم پاکستانی اور افغان شہریوں کو قتل کر رہے ہيں۔

يقينی طور پر آپ اس بات کو بنياد بنا کر ہميں ہدف تنقید نہيں بنا سکتے کہ ہم ان ممالک کے عام شہريوں کے حق ميں کھڑے ہوئے ہيں اور ان مقامی حکومتوں کو معاشی امداد، لاجسٹک سپورٹ، سازوسامان اور وسائل کے اشتراک کے ذريعے مدد فراہم کر رہے ہيں، جو دہشت گردی کے اسی عفريت کے خلاف نبرد آزما ہيں جس نے سترہ برس قبل اس اندوہناک سانحے کے روز ہم پر حملہ کيا تھا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 
Top