کاشفی
محفلین
غزل
(امین حزیں)
نَے کا نَے نام رکھ دیا کس نے؟
نَے میں پیغام رکھ دیا کس نے؟
مختصر سی حیات میں جانے
اس قدر کام رکھ دیا کس نے؟
دل کی بے تابیوں کے عالم کا
زندگی نام رکھ دیا کس نے؟
پی رہا ہوں، کہ پڑ گیا پینا
سامنے جام رکھ دیا کس نے؟
پر نکلتے ہی آشیانے میں
دانہ ؤ دام رکھ دیا کس نے؟
پیرِ فانی! تِری نمازوں کا
حُور، انعام رکھ دیا کس نے؟
یہ حقیقت کا آئینہ ہے امیں
اِس کا دل نام رکھ دیا کس نے؟
(امین حزیں)
نَے کا نَے نام رکھ دیا کس نے؟
نَے میں پیغام رکھ دیا کس نے؟
مختصر سی حیات میں جانے
اس قدر کام رکھ دیا کس نے؟
دل کی بے تابیوں کے عالم کا
زندگی نام رکھ دیا کس نے؟
پی رہا ہوں، کہ پڑ گیا پینا
سامنے جام رکھ دیا کس نے؟
پر نکلتے ہی آشیانے میں
دانہ ؤ دام رکھ دیا کس نے؟
پیرِ فانی! تِری نمازوں کا
حُور، انعام رکھ دیا کس نے؟
یہ حقیقت کا آئینہ ہے امیں
اِس کا دل نام رکھ دیا کس نے؟