السید کامل عباس الجعفري
محفلین
حسین نزہتِ باغِ پیمبرِ عربی
حسین نازشِ فاقہ، وقارِ تشنہ لبی
حسین نازشِ فاقہ، وقارِ تشنہ لبی
حسین مرکزِ ایثار و مخزنِ تسلیم
حسین شمعِ حقیقت، چراغِ بزمِ نبی
حسین لختِ دلِ مرتضیٰ و جانِ بتول
جہاں میں کس کو میسر ہے یہ علو نسبی
حسین، سینۂ اکبر سے کھینچ لی برچھی
حسین سینہ میں اس وقت کیسے آہ دبی
ستم کا تیر بھی دیکھا گلوئے اصغر میں
وہ مسکرانے کا انداز روحِ تشنہ لبی
جوان بھائی کے شانے کٹے ہوئے دیکھے
یہ صبر ابنِ ید اللہ، یہ رضا طلبی
یہی تو شان ہے سبطِ رسول ہونے کی
دعائے بخششِ امت، جوابِ بے ادبی
نہیں ہے کوئی ذریعہ صبا، حسین تو ہیں
بڑا سبب ہے زمانہ میں اپنی بے سببی