نہ جانے کیوں ھم سے یہ حالات چاھنے لگے
کہ تم بھی آخر ھم سے نجات چاھنے لگے
بہت مان تھا جن سھاروں پہ ھمیں
وہ آج غیروں کا ساتھ چاہنے لگے
زندگی کی صبحوں سے رہے ھم تہی دامن
تھک کے اب زندگی کی شام چاہنے لگے
کردو نفرتوں کی انتہا کہ ھم تڑپتے رہیں
خود اذیتی میں تم سے یہی جذبات چاہنے لگے