ناظمین حضرات کی طرف سے پیغام کے بعد میرا ارادہ نہیں ہے کہ میں سیاست کے سیکشن پر زیادہ گفتگو کروں۔ مگر چونکہ آفت بہن پھر اصل سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے مزید اعتراضات کے ساتھ آ گئیں ہیں، اس لیے مختصرا جواب عرض ہے:
1۔ آپ کب اس سوال کا جواب دیں گی کہ "کتنی مرتبہ" ایم کیو ایم چل کر نواز لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس گئی کہ اُسے حکومت میں شامل کرو؟
2۔ بینظیر کی پارٹی اُن چند گنی چنی پارٹیوں میں تھی جو عمران خان اور نواز لیگ کی طرح طالبانی و لال مسجد کے فتنے پر منافقانہ سیاست نہیں کر رہی تھی۔ اور اسی جرم کی پاداش میں مذہبی جنونی انکی جان کے درپے ہوئے اور آخر کار خود کش حملہ ہوا۔ اگر اس پر کوئی بینظیر کی شہادت پر تعزیت کرتا ہے تو اس کا حکومت میں شامل ہونے سے کیا تعلق؟ کیا نواز شریف یا عمران خان نے بینظیر کی شہادت پر تعزیت نہیں کی؟ مگر انہیں تو حکومت میں شامل نہیں کیا گیا۔ لہذا حقیقت یہی ہے کہ پیپلز پارٹی خود چل کر نائن زیرو آئی اور متحدہ کو حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ اورزرداری صاحب پیپلز پارٹی کی وہ رہنما ہیں جنہوں نے اس سے بہت قبل ہی اسکا انکار کیا تھا کہ متحدہ جناح پور سازش میں شامل ہے [
یہ رہا لنک]۔ تو جب زرداری چل کر فاتحہ پڑھے تو آپ اسے "زرداری کی بڑائی" لکھیں، مگر جب متحدہ بینظیر کی تعزیت کرے تو وہ منافق حکومت کی لالچی قرار پائے؟
از آفت:
اگر زرداری الطاف حسین کے بھائی اور بھتیجے کی قبر پر گئے تو یہ زداری کی بڑائی ہے اسے سیاست کی نظر نہ کریں ۔
3۔ اور نواز لیگ کی بھی بات خوب کہی۔ جب نواز لیگ خود لندن اور نائن زیرو پر جا کر متحدہ سے "مفاہمت" کرنا چاہیں تو یہ اُس پارٹی اور اُس لیڈر کی "بڑائی" بن جاتی ہے (جیسا آپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے)۔ مگر جب متحدہ اس مفاہمت کے جواب میں انتقام لینے کے "مفاہمت" کا جواب "مفاہمت" سے دے تو وہ حکومت کی بھوکی لالچی اپنے بہے خون کی غدار اور پتا نہیں کیا کیا بن جاتی ہے؟ آپکی اس سادگی پر اب کون نہ قربان جائے کہ چت بھی اپنا اور پٹ بھی اپنا۔
نواز لیگ کی ماضی کی تمام تر حکومتوں میں متحدہ کیسے شامل ہوئی، اسکو میں اپنی اوپر والی پوسٹ میں بیان کر چکی ہوں۔ اسکا جواب دینے کی بجائے آپ الزامات کا پلندہ لیکر آ گئی ہیں کہ "آجکل" متحدہ والے جا جا کر نواز لیگ کے گلے جا کر لگ رہے ہیں۔ تو آفت بہن آپ پھر آنکھیں کھول کر دیکھیں کہ آپ کو فقط یکطرفہ متحدہ نظر آ رہی ہے جبکہ یہ چیز ڈبل وے ٹریفک ہے اور شہباز شریف پھر خود چل کر متحدہ کے پاس گئے ہیں اور پھر انہوں نے مفاہمت کی بات کی ہے۔ مگر نہیں، یہ چیز آپ کو کیوں نظر آنے لگی کیونکہ اس طرح آپ ہر الزام بھلا متحدہ پر کیسے لگا پائیں گی۔ اور کیا آپ کو نظر نہیں آتا کہ پہلے نواز لیگ نے عہد کیا کہ وہ اور انکی کوئی حلیف پارٹی کبھی متحدہ سے مفاہمت نہیں کرے گی۔ اور پھر شہباز شریف خود ہی اس عہد کو توڑتے ہوئےمتحدہ کے پاس جا رہے ہیں۔ یہ جناب انکی بڑائی ہوئی [آپکے الفاظ کے مطابق]، مگر جب ایم کیو ایم جواب میں مفاہمت کی بات کرتی ہے تو وہ منافق و حکومت کی لالچی بن گئی۔
اور مجھے نہیں علم کہ آپ کون سے ٹالک شو کی بات کر رہی ہیں اور کیا یہ حمایت کسی ایک خاص پاکستانی مسئلے پر تھی یا پھر غیر مشروط طور پر نواز لیگ کے لیے تھی، مگر مجھے اتنا پتا ہے کہ آپ صرف یکطرفہ چشمہ پہنے ہوتی ہیں اور آپ کو نظر نہیں آتا کہ بیشتر ملکی مسائل پر ایم کیو ایم نے کھل کر نواز لیگ کی پارلیمنٹ میں مخالفت کی ہے، اور اس سلسلے میں سب سے زیادہ دھلائی حال ہی میں ایم کیو ایم کے حیدر عباس رضوی صاحب نے پارلیمنٹ میں نواز لیگ کے چوہدری نثار کی کی ہے جس میں آرٹیکل 6 کو نواز لیگ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پاکستانی قانون کے خلاف فقط ایک مخصوص عرصے کے لیے لاگو کرنا چاہتی تھی۔ مگر نہیں ایسی چیزیں آپ کو کیوں نظر آنے لگیں۔
4۔ اور جناح پور کے متعلق بھی آپکے الزامات کی کوئی حد نہیں، اور ساری تان آپ کی آ کر ٹوٹتی ہے کہ برگیڈیئر امتیاز جھوٹا ہے۔
آفت بہن، ذرا اپنی آنکھیں کھولیے، آپکا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے۔ برگیڈیئر امتیاز کو متحدہ سے ایک پائی کا فائدہ نہیں اور برگیڈیئر امتیاز کے لیے تو بہتر ہوتا کہ وہ خاموش رہتا اور این آر او کے مزے لیتا رہتا۔
اور آپکی ساری تان آ کر ٹوٹی برگیڈیئر امتیاز پر۔ مگر پھر آپ سے سوال ہے کہ آپ کو یہ لوگ نظر کیوں نہیں آتے جنہوں نے ہمیشہ جناح پور کے حوالے سے متحدہ پر لگنے والے الزامات کی تردید کی ہے
۔ میجر جنرل نصیر اختر [کور کمانڈر سندھ]
۔ جنرل اسد درانی [اُس وقت کے آئی ایس آئی کے سربراہ، اور یہ کہتے ہیں کہ جناح پور کی کہانی جھوٹی ہے اور آئی ایس آئی کو اس سلسلے می ایک بھی ثبوت نہیں ملا کہ متحدہ انڈین را کی ایجنٹ ہے اور جناح پور کی سازش کر رہی ہے]
۔ جنرل آصف نواز جنجوعہ [اُس وقت کے جوائنٹ چیف آف آرمی سٹاف]
۔ جنرل جمشید کیانی [جی ایچ کیو سے جو اس آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے]
۔ صدر اسحق خان
۔ پرائم منسٹر نواز شریف
۔ آئی ایس پی آر کے تمام سینیئر افسران
آفت بہن، اگر آپ کو اپنے یکطرفہ الزامات لگانے سے فرصت ملے، اور آپ دوسروں کو موقع دیں کہ وہ بھی اپنے اوپر لگے الزامات کی صفائی پیش کر سکیں،
تو آپ کو پھر اس تفصیلی مضمون کا جواب دینا چاہیے اور آئیں بائیں شائیں کر کے ایک الزام سے اچھل کر دوسرے الزام اور پھر وہاں سے اچھل کر تیسرے الزام کی طرف اچھل کود کی مشق کو ختم کرنا چاہیے۔
5۔ اور الیکشن کے متعلق بھی آپ نے خوب کہی:
از آفت:
بلدیاتی الیکشن میں ایم کیو ایم نے بائیکاٹ کیا تھا لیکن عام انتخابات میں صوبائی اور قومی اسمبلی کے لیے بھرپور دھاندلی کے ساتھ شرکت کی تھی جس میں مشرف کی پوری حمایت حاصل تھی لیکن اس میں ایم ایم اے نے صوبائی اور قومی اسمبلی کی اچھی خاصی سیٹیں جیت لی تھیں ۔ جن نشستوں پر متحدہ بھرپور دھاندلی کر کے جیتی وہاں بھی ایم ایم اے ووٹوں کے بہت کم فرق کے ساتھ کھڑی نظر آئی ۔ دعا دیں کہ اس بار جماعت اسلامی نے بائیکاٹ کیا اور ایم کیو ایم کو آرام سے دھاندلی کرنے کا موقع مل گیا ۔ کیونکہ جماعت اسلامی والے ہی کراچی میں کچھ نہ کچھ ایم کیو ایم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرتے ہیں اور دھاندلی میں رکاوٹ بنتے ہیں ۔ برائے مہربانی تاریخ کو نہ جھٹلائیں
پہلی بات نوٹ کریں کہ آپ بغیر کسی ثبوت کے پھر اندھا دھند غلط الزام لگا رہی ہیں کہ 2002 کے الیکشنز میں مشرف نے متحدہ کے لیے الیکشنز میں دھاندلی کروائی۔ براہ مہربانی یہ بے پر کی اڑانا چھوڑیں۔
2002 میں حقیقی سرکاری سرپرستی میں اسقدر مضبوط تھی کہ اُس نے بہت سے علاقوں میں متحدہ کے کارکنوں کو الیکشن کمپیئن ہی نہیں چلانے دی۔ اور کراچی سے ایک سیٹ اس حقیقی نے جیتی۔ کیا یہی تھی مشرف اور ایجنسیز کی متحدہ کے حق میں دھاندلی کہ حقیقی کی کی یوں سرپرستی کی جاتی؟ آپ دوسروں پر الزامات لگانے سے قبل کم از کم ایک لمحے کے لیے تو قف کر لیا کریں کہ شاید اس دوران آپ کو اپنی غلطی کا احساس ہو جایا کرے۔ متحدہ قومی مؤومنٹ 2001 میں ضلعی الیکشنز کا بائیکاٹ کرتی ہے اور 2002 تک اسکا مشرف صاحب سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ 2002 تک متحدہ اس کشمکش کا شکار تھی کہ صوبائی و قومی اسمبلی کے الیکشنز کا بھی بائیکاٹ کیا جائے یا نہیں۔
2001 میں ضلعی الیکشنز کا بائیکاٹ کرنے کے بعد 2002 میں متحدہ الیکشنز کے لیے مکمل طور پر تیار ہی نہیں تھی اور نہ انہوں نے اسکی صحیح طور پر تیاری کی تھی۔
اور پھر دوسری خوب بات آپ نے یہ کہی کہ متحدہ صرف چند ووٹوں سے ایم ایم اے کے خلاف جیتی رہی ہے۔ حالانکہ یہ ایم ایم اے ہے جو چند ووٹوں سے ایم کیو ایم کے خلاف جیتی تھی، اور یہ ہے ان پانچ نشتوں کی ووٹنگ کے فرق کی تفصیل کہ جس پر آپ جماعت کے اتنے گُن گا رہی ہیں:
The difference in the number of votes won by the winning MMA candidates and the runner-up MQM candidates was as follows:
NA-241: Winning margin of 479 votes
NA-250: 2,048 votes
NA-252: 10,227 votes
NA-253: 2,880 votes
اور یہ ہے
ڈان اخبار کا لنک جس میں آپ یہ پوری تفصیل پڑھ سکتی ہیں۔ مگر نہیں، بات یہاں پر بھی ختم نہیں ہوئی، بلکہ ان میں سے ایک ممبر کے انتقال کے بعد ایک سیٹ خالی ہوئی، اور اس سیٹ پر جب ضمنی انتخاب ہوا تو متحدہ نے ایم ایم اے کو پھر سے شکست دی۔ (براہ مہربانی پھر سے اپنےدھاندلی والے الزام کے ساتھ نہ آ جائیے گا کیونکہ اس ضمنی انتخاب میں جماعت اسلامی ایم ایم اے کا ہی حصہ تھی]
اور پھر دوسرے ضمنی انتخابات ہوتے ہیں، اور کراچی میں مصطفی کمال کی حکومت بنتی ہے۔ پھر لوگ خود دیکھتے ہیں کہ متحدہ پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کی برعکس متحدہ پاکستان و کراچی کی تعمیر و ترقی کے تمام ریکارڈ توڑتی ہے اور کراچی میں مستقل 8 سال امن و امان قائم رہتا ہے۔ مصطفی کمال حکومت نے متحدہ مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے کو جتنا نقصان پہنچایا اور اسے ملیا میٹ کیا، اتنا اس سے پہلے ممکن نہ ہوا تھا۔ اس کامیاب ضلعی حکومتی کی مثال قائم کرنے کے بعد متحدہ پوری تیاری کے ساتھ 2008 میں الیکشنز میں اترتی ہے اور اس دفعہ یہ دو تین ہزار ووٹ کا فرق اسکا کچھ نہیں بگاڑ سکتے چاہے جماعت اسلامی ایم ایم کے ساتھ ہوتی یا نہ ہوتی۔ کراچی و حیدر آباد کے علاوہ میرے خیال میں سکھر کی ایک سیٹ بھی متحدہ نے اس دفعہ جیتی ہے۔ اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں بھی سندھ کے اندر اسکا اثر و نفوس بڑھا ہے۔ چاہے مخالفین کو یہ بات بری لگتی رہے، مگر متحدہ کی یہ ایڈوانسمنٹ ایک حقیقت ہے اور آج متحدہ پنجاب، کشمیر، گلگت و بلتستان و سکردو میں پہلے سے کہیں زیادہ مقبول ہے۔
سکردہ میں متحدہ کی تازہ ریلی کی فوٹیج
اب پھر سے آپ اپنے اُس غنڈہ گردی اور بھولے پن والے لنگڑے لولے اعتراضات لے کر نہ آ جائیے گا۔ شکریہ۔
اور یہ ہے گلگت میں ہونے والی ریلی کی فوٹو: