نیا ذائقہ : عالمی ادارہ خوراک

نگار ف

محفلین
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا گیا ہے کہ کیٹرے مکوڑے کھانے سے دنیا بھر میں غذا کی کمی سے نمٹا جاسکتا ہے۔

ادارے نے تجویز کیا ہے کہ کمی سے نمٹنے کے لیے لوگ اپنی اپنی خوراک میں کیٹرے مکوڑے شامل کریں۔

عالمی ادارہ خوراک کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کوئی دو ارب افراد کے کھانے میں کیٹرے مکوڑے پہلے ہی سے شامل ہوتے ہیں۔ تاہم کئی مغربی مما لک کے افراد کے لیےکیٹرے ہضم نہ کرسکنا، ان کے استعمال میں خاصی بڑی رکاوٹ ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھونرے اور بھڑوں وغیرہ کا کھانے میں استعمال بہت کم کیا جاتا ہے۔ جبکہ ایسے کیٹروں کی فارم ہاؤسسز میں افزائش کرکے غذائی اشیا کی قلت کو بخوبی دور کی جاسکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھانے میں استعمال کیے جانے والے کیڑے ہمارے ارد گرد وافر مقدار میں موجود ہں، ان کی تعداد بہت تیزی سے بڑھتی ہے، جبکہ یہ ماحولیات میں الودگی کا سبب بھی نہیں بنتے۔

" خوراک کی صنعت کیٹروں کا استعمال بڑھانے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔خاص طور میں ہوٹلوں میں کیٹروں کی ڈشیں متعارف کروا کے لوگوں کو ان کی طرف راغب کیا جاسکتا ہے۔جبکہ کھانا پکانے کے ترکیبوں میں کیٹرے پکانے کے طریقے شامل کرنے سے ان کے استعمال کی حو صلہ افزائی کی جاسکتی ہے۔"

غذائیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کیٹرے مکوٹروں میں پروٹین اور ایسے معدیناتی اجزا ء موجود ہوتے ہیں جو انسانی خوراک کے لیے لازمی عنصر سمجھے جاتے ہیں۔
مثال کے طور پر پروٹین کی جتنی مقدار کیٹروں میں ہوتی ہے کسی دوسرے جانور سے پروٹین کی اتنی مقدار حاصل کرنے کے لیے انھیں کیٹروں سے بارہ گناہ زیادہ خوراک کھلانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

جبکہ اس قسم کے زیادہ تر کیٹرے ایسے ہیں جن سے ماحولیاتی آلودگی یا مضرگیسوں کے اخراج میں بھی اضا فہ نہیں ہوتا۔

رپورٹ کے مطابق کیٹروں کی افزائش کے عمل میں امونیا گیس کا اتنا اخراج نہیں ہوتا جتنا کہ سور پالنے کی عمل میں دیکھا گیا ہے۔

خصوصا جہاں غدائیت کی کمی پوری کرنی درکار ہو یا غذائیت کی کمی کے شکار بچوں کے لیے بھونروں اور بھڑوں کا استعمال بہت بہتر ہو تا ہے۔

دنیا کے بہت سے ممالک میں کیٹرے کھائے جاتے ہیں، بلکہ کئی ملکوں میں تو کیٹرے وہاں کی اچھے کھانوں میں شمار ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پرافریقہ کے جنوبی ملکوں میں کیٹر پیلر بہت مہنگے داموں فروخت ہوتا ہے اور پرتعیش کھانوں میں شمار کیا جا تا ہے۔ مگر کئی مغربی ملکوں میں کیٹرے کھانے کا تصور بھی حیرانگی کا باعث ہے۔

رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ اس سلسلے میں خوراک کی صنعت بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔خاص طور میں ہوٹلوں میں کیٹروں کی ڈشیں متعارف کروا کے لوگوں کو ان کی طرف راغب کیا جاسکتا ہے۔ جبکہ کھانا پکانے کے ترکیبوں میں کیٹرے پکانے کے طریقے شامل کرنے سے ان کے استعمال کی حو صلہ افزائی کی جاسکتی ہے۔
 
Top