نیا پاکستان معاشرہ؟

اظہرالحق

محفلین
ارے ارے ارے جاوید بھائی یار کیوں مجھ پر “حدود“ کا مقدمہ بنوانے چلے ہو ۔ ۔ ۔ یا تو میرا اسٹائیل الگ ہے اسلئے کسی کو فوراً سے پہلے برا لگ جاتا ہے ۔ ۔ ۔ ارے میرے بھائی میں نے طنز کیا ہے ، اپنے معاشرے پر ، جو ایسا سوچ رہا ہے ، میری نظر میں اسلام ہی آج کی دنیا کا بہتریں حل ہے ، مجھے سمجھ نہیں آتی کہ کبھی تو اسلام اسلام کرنے پر برا منایا جاتا ہے کبھی نہ کرنے پر ۔ ۔ ۔ بھائی لوگو ۔ ۔ ۔ کیا ہم اس وقت کا انتظار کریں جب کوئی خلیفتہ المسلمین آئے اور آ کر ہماری گردنیں اتارے ، یا پھر خود کو اس قابل کر لیں کہ ہمیں غیروں کی ضرورت نہ رہے ۔ ۔ ۔ میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں آج کی دنیا کی ، ایک بے پردہ ماڈرن خاتون کو جو مسلمان ہیں آپ کتنی ہی سورہ نور کی آیات دکھائیں احادیث سنائیں ، وہ آپکی بات کو نہیں مانیں گیں ، کیوں ؟ صرف اسلئے کہ انہیں معلوم ہے کہ پردے کی پابندی کو اگر فالو کیا گیا تو شاید وہ دنیا کی بہت ساری “لذتوں“ سے محروم ہو جائیں گیں ، یہ میرا تجربہ ہے ، آپکا مجھ سے مختلف بھی ہو سکتا ہے ، مگر اس سے آپکو تھوڑی جھلک ضرور ملے گی نئی سوچ کی

دوسری بات رہی ہم آخر کیونکر وہ قدم نہیں اٹھا پا رہے جو ہمیں منزل کی طرف لے جائے اسکی وجہ صرف ہماری دنیا کی طلب ہے ، ہم سر توڑ کوشش کرتے ہیں کہ دنیا داری کو ہی زندگی کا مقصد بنائیں ، اور یہاں سے ہی ہم اسلام کو چھوڑ دیتے ہیں‌، اور “روشن خیال“ ہو جاتے ہیں ۔ ۔

جاوید ، میں نے ان فورمز پر بہت ساری مباحث دیکھیں ہیں ، ان میں حصہ لیا ہے ، مگر اب بہت کچھ کہ لیا ، اب کچھ کر گذرنے کا وقت ہے ، اور مجھے لگتا ہے کہ کہنے سننے سے کچھ نہیں ہونے والا سوائے دلوں میں کدورتیں ہی بڑھ رہیں ہیں ، مگر ہم وہ مسلمان بن چکے ہیں کہ “ ناداں سجدے میں چلے گئے جب وقت قیام آیا“ ، میری نظر میں جب میں اپنے گھر کے ساتھ ساتھ اپنے محلے (پڑوسیوں) کا بھی خیال رکھوں گا تبھی میں اسلام پر چل پاؤں گا ، ورنہ ۔ ۔۔ تاریخ گواہ ہے جب انسان کی بے حسی انتہا کو پہنچتی ہے تو ، قدرت اسکا فیصلہ بہت جلد کر دیتی ہے ، اللہ ہمیں اس وقت سے محفوظ رکھے (آمین) :twisted: :twisted:
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،

اظہربھائی، معذرت کے ساتھ ۔
واقعی لیکن بات ہے عمل کی لیکن عمل کس نے کرناہے؟ ہم نے کہ دوسروں نے ؟ ہم ہروقت اسلام اسلام توکہتے ہیں لیکن ہم نے اسلام کی حقیقت کو کیا پہچاناہے کہ کیاہے؟
کیااسلام میں پردہ سے مراد برقع ہی لیاہے؟ میرے خیال میں توپردہ کہتے ہیں کہ ایسالباس زیب تن ہوجس سے آپ کے جسم کے تمام اعضاء صحیح طریقہ سے ڈھانپ لیے جائیں اور ایسا لباس نہ ہو کہ جوپہنااورناں پہناایک برابرہو۔
اوررہی یہ بات کہ عورتیں پردہ کرکے پیچھے رہ جائیں گی۔ تومیرے دوست حضوراکرم(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) کے زمانہ میں بھی عورتیں تجارت بھی کرتیں تھیں پڑھتی بھی ، پڑھاتیں بھی تھیں۔اوروہ دوراسلام کابہترین دورہے کیاآج کے دورمیں عورتیں پردہ میں رہ کرکچھ نہیں کرسکتیں؟
کھلے عام اپنی نمائش کرواکرعورت نے کیا کھویاہے کیاپایاہے یہ سب کے سامنے ہے؟


والسلام
جاویداقبال
 

اظہرالحق

محفلین
یار میں کہڑے پاسے جاواں ، جاوید پا جی میں بھی تو یہ ہی کہتا ہوں ، پردے کی مثال میں میں نے لفظ “برقع“ استعمال ہی نہیں کیا ، میں کافی حد تک “بے عمل“ انسان ہوں ، باتیں بہت کرتا ہوں ، ویسے بھی اپنے بھائی نعمان ہوتے تو ضرور اس پر کچھ رائے دیتے :twisted: اسلام کی حقیقت کو ہی تو ہم نہیں‌پہچان پا رہے ، جو جو پہچان چکے ہیں وہ اس پر عمل نہیں کرتے کیونکہ “دنیا“ کی لذتوں سے محروم ہونا پڑتا ہے ، اس بات کی وضاحت میں یوں کرتا ہوں کہ اسلام بہت واضح طور پر زکاۃ کی تقسیم بتاتا ہے ، مگر کیا ہمارے صاحب ثروت حضرات اس تقسیم کو فالو کرتے ہیں ، زکاۃ کا وقت آتے ہی ہمارے بینک خالی ہو جاتے ہیں ، وجہ صرف از صرف یہ نہیں کہ حکومت زکاۃ کا مصرف صحیح نہیں کرے گی ، وجہ یہ ہے کہ کوئی اپنی دولت کو کیوں “تقسیم“ کرے اور وہ بھی “انجان“ لوگوں میں ۔ ۔ بے شک دنیا میں ابھی بھی کچھ مسلمان ہونگے جو اس فریضے کو بہ احسن طریقے سے انجام دیتے ہونگے ، مگر شاید بہت ہی کم

دوسری مثال یوں لیں کہ قربانی کا فیشن ہو گیا ہے ، عید قرباں کے دن ہم بہترین گوشت اپنے فریج میں “محفوظ“ کر لیتے ہیں اور “چھیچڑے“ محلے میں بانٹتے ہیں ، اور “ثواب“ کماتے ہیں

کتنی مثالیں ہیں ، مگر جو لوگ انہیں ایسے عمل سے منع کرتے ہیں وہ سب سے زیادہ عتاب کا شکار ہوتے ہیں ۔ ۔۔

بات کہاں کی تھی کہاں پہنچی ، سب دوست اسی بات سے نالاں ہیں کہ ہر بات میں اسلام کیوں آ جاتا ہے ، آپ اپنی زندگی کو مذہب سے الگ کر کہ کیوں نہیں دیکھتے جیسے مغرب کرتا ہے اور وہ “ترقی“ کی معراج پر ہے ، بس یہاں سے ہی اختلاف شروع ہوتا ہے ، میں کہتا ہوں کہ اسلام زندگی کے ہر پل میں ہونا چاہیے ، جبکہ روشن خیال لوگ یہ کہتے ہیں ، نہیں مذہب ذاتی مسلہ ہے ، اپنا عقیدہ بدلو نہیں دوسروں کا چھیڑو نہیں ۔ ۔ ۔بس باتیں کرو تو کچھ ہنسی کی خوشی کی ، ادھر ادھر کی ، مذہب کی بات کرو گے تو جھگڑا ہی ہو گا ۔ ۔ ۔ اسی لئے آپ دیکھو گے کہ مذہب اور حالات حاضرہ والے فورم میں کوئی کوئی ہی حصہ لیتا ہے ، وجہ صاف ظاہر ہے ڈر ، اپنے غلط ہونے کا ڈر ، یا کسی دوسرے کی بات کے پر اثر ہونے کا ڈر ، مجھے یاد ہے کہ ایک دوست نے انہیں سائیٹس پر کہیں کہا تھا کہ ، آپ چاہے کچھ بھی کر لو میں تو نہیں ماننے والا ، اور اپنے بھائی نعمان نے تو یہاں تک کہ دیا تھا کہ جب ہمارے پاس کوئی مضبوط دلیل نہیں ہوتی تو ہم “قرآن کی آیات“ اور احادیث کا سہارا لے لیتے ہیں ، شاید صحیح ہی کہا تھا ، کیونکہ ہمیں کوئی حق نہیں پہنچتا کہ قرآن و حدیث کو دلائل کی بحث میں لائیں ، کیونکہ بات عقیدے کی آ جاتی ہے ، مہوش نے بہت ساری باتیں کیں مگر کیا ہم نے ان احادیث کو سمجھنے کی کوشش بھی کی ، کیا قرآن کی آیات کو اپنی بات منوانے کے لئے مان لیا ؟

ایک اور بات جو بار بار اس فورم پر کہی جاتی ہے کہ یہ فورم اردو کے لئے ہے ، اردو کے علاوہ اس میں جو دوسری باتیں ہوتیں ہیں انکے لئے دوسرے فورم پر مباحث کی جائیں ، مگر کیا اردو ہماری زندگی کا حصہ نہیں ہے ؟ اور اردو کو ہندوستان سمیت ساری دنیا میں مسلمانوں کی زبان کہا جاتا ہے ، میں ادھر امارات میں ہندی اور اردو کا فرق کرنے والے بھی اسے اسی طرح لیتے ہیں ۔ ۔ ۔ اور یہ ہی سچ بات بھی ہے کہ اردو کی پہچان مسلمانوں میں زیادہ ہے ، ورنہ زبان کا کوئی مذہب نہیں ہوتا

اور آخری بات ، اسلام مذہب ہے ہی نہیں ، اسلام ایک دین ہے ، جو فطرت پر مبنی ہے ، میں جتنا کچھ اسلام کو سمجھا ہوں (اللہ مجھے اور آپکو مزید سمجھنے کی توفیق دے ) وہ یہ ہے کہ ہر سانس میں اسلام ہونا چاہیے ۔ ۔ اور اسکے لئے بہت کچھ کرنا ہوتا ہے ۔ ۔ ۔

یہ شہادت گہے الفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آساں سمجھتے ہیں مسلماں ہونا

اللہ مجھے اور ہم سب کو نیک ہدایت دے (آمین)
 

محسن حجازی

محفلین
جدیدیت کو مغربیت اور مغربیت کو جدیدیت سمجھ لیا گیا ہے اور عالم اسلام میں کوئی ذہن ایسا موجود نہیں‌ جو ان کے فرق کو واضح کر سکے۔
یہ سب چال چلن اپنی اصل میں درحقیقت جدیدیت کی دوڑ کے لیے ہے نہ کہ مغربیت کے لیے۔ لیکن چونکہ دونوں بہت خلط ملط کئے جاتے ہیں، لہذا کچھ پتہ نہیں چلتا۔
جدیدیت نام ہے نئے آلات، نظریات اور کائناتی طریقہ کار کو سمجھ کر اسے بروئے کار لانے کا۔ چونکہ جدیدیت کا ظہور مغرب میں‌ ہے اور اثرات کی شدت بھی وہیں ہے، سو مغربیت کی پیروی کو سمجھا جانے لگا ہے کہ یہی جدیدیت کا راستہ ہے حالانکہ جدیدیت کار راستہ یکسر مختلف اور بہت دشوار گزار اور خشک ہے۔ جدیدیت لباس میں شامل پولیمرز سے دلچسپی رکھتی ہے اس کی تراش خراش میں نہیں، جبکہ مغربیت کو لباس کے پولیمرز سے کچھ لینا دینا نہیں تراش خراش اس کا مسئلہ ہے۔۔۔۔
اور ہم جدیدیت کے لالچ میں مغربیت کے پیروکار ہیں۔
واللہ اعلم باالصواب۔۔۔
 

اظہرالحق

محفلین
محسن حجازی نے کہا:
جدیدیت کو مغربیت اور مغربیت کو جدیدیت سمجھ لیا گیا ہے اور عالم اسلام میں کوئی ذہن ایسا موجود نہیں‌ جو ان کے فرق کو واضح کر سکے۔
یہ سب چال چلن اپنی اصل میں درحقیقت جدیدیت کی دوڑ کے لیے ہے نہ کہ مغربیت کے لیے۔ لیکن چونکہ دونوں بہت خلط ملط کئے جاتے ہیں، لہذا کچھ پتہ نہیں چلتا۔
جدیدیت نام ہے نئے آلات، نظریات اور کائناتی طریقہ کار کو سمجھ کر اسے بروئے کار لانے کا۔ چونکہ جدیدیت کا ظہور مغرب میں‌ ہے اور اثرات کی شدت بھی وہیں ہے، سو مغربیت کی پیروی کو سمجھا جانے لگا ہے کہ یہی جدیدیت کا راستہ ہے حالانکہ جدیدیت کار راستہ یکسر مختلف اور بہت دشوار گزار اور خشک ہے۔ جدیدیت لباس میں شامل پولیمرز سے دلچسپی رکھتی ہے اس کی تراش خراش میں نہیں، جبکہ مغربیت کو لباس کے پولیمرز سے کچھ لینا دینا نہیں تراش خراش اس کا مسئلہ ہے۔۔۔۔
اور ہم جدیدیت کے لالچ میں مغربیت کے پیروکار ہیں۔
واللہ اعلم باالصواب۔۔۔

بالکل سچ کہا محسن ، یہ ہی حقیقت ہے ۔ ۔ ۔ اور مغرب پرست اور مغرب سے متاثر سارے لوگ ، اسلام سے بے زار ہیں اور اسلام کی سادگی پر مغرب کی چکاچوند کو ترجیع دیتے ہیں ۔ ۔۔

اللہ ہم پر اپنا رحم کرے (آمین)
 

سپینوزا

محفلین
محسن کیا انڈیا بالی‌وڈ جیسا ہے؟ کیا ہالی‌وڈ امریکہ کا عکس پیش کرتا ہے؟

میڈیا عام طور سے عوام سے مختلف ہی ہوتا ہے۔ اگر سرمایہ‌دارانہ نظام ہو تو وہ وہی دکھاتا ہے جو ناظرین دیکھنا چاہتے ہیں۔ ڈکٹیٹرشپ میں ڈنڈے کا زور بھی چلتا ہے۔

عام پاکستان کا علم نہیں مگر بڑے شہروں میں رہنے والے بہت سے پاکستانی انگریزی اور انڈین چینل کافی شوق سے دیکھتے ہیں۔ شاید یہ پاکستانی چینل انہی ناظرین کے پیچھے ہیں۔

باقی آپ کو اگر یہ اچھا نہیں لگتا تو کیبل نہ لگوائیں۔

آخر میں یہ بھی کہتا چلوں کہ میں آپ سب کی پوسٹس پر یقین کر کے ہی لکھ رہا ہوں۔ میں نے پاکستان میں کیبل کبھی نہیں دیکھی۔ اس لئے مجھے نہیں معلوم کہ اس پر کیا آ رہا ہے۔
 
Top