شمشاد
لائبریرین
ایٹامک بم، بس سروس اور موٹر وے، سب عوام اور حکومت کے پیسوں سے بنا ہے، کون سا کوئی شریف برادران نے اپنی جیب سے پیسے کر کے یہ منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچائے ہیں۔میرا نہیں خیال کہ عمران قابل اعتبار ہے
ابھی تک اس نے سیاسی میدان میں صرف بڑکیاں ماری ہیں اور خراب زبان استعمال کی ہے
اسکا ماضی اور کردار بھی متوازن نہیں جو قیادت کے لیے ایک لازمی درکار ہے
یہ کسی کے لیے رول ماڈل بھی نہیں ۔ البتہ یہ ضرور ہے کہ اس نے اسپتال اور کالج کے کچھ فلاحی کام کیے ہیں۔ یہ بھی ایک اچھا کام ہے کہ سیاسی جماعت میں انتخاب ہوں۔
اس کے مقابلےمیں نواز اور شہباز شریف کے کارنامے زیادہ ہیں۔ مثلا موٹر وے، ایٹامک بم، بس سروس وغیرہ
عمران کو موقع ملے گا تو وہ بھی ایسے کئی منصوبے مکمل کر دے گا۔
عمران خان نے ہسپتال اور کالج کے کچھ فلاحی کام نہیں کیے بلکہ کچھ کی جگہ مکمل کام کیے ہیں اور کالج نہیں یونیورسٹی کہیے۔ کالج اور یونیورسٹی کا فرق تو آپ کو معلوم ہی ہو گا۔ جبکہ شریف برادران کے پاس اتنی دولت ہے کہ وہ بغیر کسی کی مدد کے ایسے کئی فلاحی کام کر سکتے تھے، لیکن کیا ہے کہ اللہ تعالٰی نے انہیں توفیق ہی نہیں دی کہ عوام کی دعائیں لے سکیں۔