خاور بلال نے کہا:زیر نظر تصویر دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ چادر اور چار دیواری کے ٹھیکیدار پاکستان کی چار دیواری سے باہر نکلتے ہی چادر اتارنا نہیں بھولتے۔۔۔اب تو بات گود میں بیٹھنے اور گلے لگانے تک آ پہنچی ہے۔ بھئی نیلو فر تو اپنے مرشد “پیران پیر حضرت پرویز مشرف بے ضمیر“ کی پیروی کررہی ہیں آخر مشرف بھی تو زبردستی امریکا کی گود میں بیٹھ کر روشن خیالی کی فیڈر پینا چاہ رہے ہیں۔ لیکن امریکا ہےکہ انہیں گود میں چڑھنے بھی نہیں دیتا اور اترنے بھی نہیں، اب یہ بیچ میں لٹک گئے ہیں۔ لیکن شکر ہے کہ نیلوفر ہوا میں نہیں لٹکیں ورنہ گلے لگانے کی حسرت رہ جاتی۔ ایک محاورہ ہے “پہلوئے حور میں لنگور“ ویسے روشن خیالی کی حوروں اور اعتدال پسندی کے لنگوروں کی جوڑی بری نہیں۔