میرا بس چلے تو جس کے ناخن اتنے لمبے دیکھوں بذریعہ نیل کٹر ان کے حجم کو طریقے والا کردوں۔
کچھ دن پہلے میں ٹیوب میں تھی ۔۔میری سامنے کی سیٹ پے گورا' بیٹھا ہوا تھا ۔۔
میرے بچے رائٹ سائڈ کی سیٹوں پے تھیں ۔۔ میں لفٹ کی والی
اب جو بندہ آکر بیٹھا وہ کوئی آفس ورکر تھا ۔۔گود میں لیپٹاپ ۔۔ ٹائی شائی پہنے ، سوُٹ بوٹ
اب کچھ ٹائم ہوا اسُ نے اپنا ناخن منہ میں لے جاکر ناخن کترنا لگا
مجھے بڑی کوفت ہوئی تنا ہینڈسم ، پڑھالکھا
سوٹ بوٹ پہنے ، لیپ ٹاپ گود میں رکھے ،ناخن کو دانتوں سے کرُچ کرُچ کررہا ہے
میں برداشت کرگئی ۔۔پھر ایک سیکینڈ ہوا ۔۔ اُس نے پھر سے ناخن منہ میں ڈالا اور کرُچ کرچُ کی آواز
پھر نکالا ۔۔تیں سیکینڈ نا گزرے پھر منہ میں ناخن
اب مجھے اسکی اسی عادت سے ہنسی آنے لگ گئی ۔۔میں پلٹ کر اس سے منہ پھیر کے کھڑکی سے باہر دیکھنی لگی ۔۔
اور شیشے میں سے اسکو دیکھنے لگ گئی
میں نے شیشے میں سے اسے دیکھا لیپ ٹاپ بزی تھا ۔۔میں نے دل میں آواز لگائی چل بچو لے آ ۔۔ منہ میں ناخن دو سیکینڈ گزر چکے
میں نے دیکھا تو اسکا ناخن پھر دانتوں میں تھا
میں ہنسوں ۔ مگر سمجھ نا آئے کدھر منہ کرکے ہنسوں کہ اسے شک نا ہو مجھے دیکھکر ہنس رہی ہے
میں نے مناہل کو اشارہ کرکے بلالیا ۔۔اب ہم ماں بیٹی اسکی یہ عادت دیکھکر منہ چھپا کر ہنسیں ۔۔وہ سمجھا اپنی ہی کسی بات پے لگی ہوئی ہیں
ایک گھنٹے کا سفر میں اسُ بندے نے ہر دو سیکینڈ بعد اپنا ناخن منہ دانت میں ڈالنا ضرور تھا
میرا بڑا دل کیا کاش میرے پرس میں نیل کٹر ہوتا تو میں اسے دے دیتی