عبدالواجد ھزاروی
محفلین
دن بھر کا تھکا ھارا شام گھر میں داخل ھوتے ھی بستر کی راہ لی آنکھ لگنے کو تھی کہ اچانک ایک مچھر نے کان میں شعر گنگنانا شروع کر دیا
شعر پر جب ھماری طرف سے بے رخی برتی گئی تو جاتے جاتے ایک پیار بھرا پیار بھی منہ پر دے گیا .
ابھی اس پیار کو بھولنے نہ پائے تھے کہ
ایک کتے نے گلی میں نکل کر نعرہ بلند کیا
بس پھر کیا تھا ایک کے بعد ایک نعرہ لگتا اور بھر پور جواب ملتا
ابھی یہ جلوس ختم ھوا ھی تھا کہ بجلی اپنے میکے چلی گئی اور جاتے نیند بھی لیتی گئ !
شعر پر جب ھماری طرف سے بے رخی برتی گئی تو جاتے جاتے ایک پیار بھرا پیار بھی منہ پر دے گیا .
ابھی اس پیار کو بھولنے نہ پائے تھے کہ
ایک کتے نے گلی میں نکل کر نعرہ بلند کیا
بس پھر کیا تھا ایک کے بعد ایک نعرہ لگتا اور بھر پور جواب ملتا
ابھی یہ جلوس ختم ھوا ھی تھا کہ بجلی اپنے میکے چلی گئی اور جاتے نیند بھی لیتی گئ !
آخری تدوین: