محمد اجمل خان
محفلین
نیند پر ایک تحقیقی تحریر
(قرآن‘احادیث اور جدید سائنسی تحقیق کی روشنی میں)
تحریر کنندہ: محمد اجمل خان
(قرآن‘احادیث اور جدید سائنسی تحقیق کی روشنی میں)
تحریر کنندہ: محمد اجمل خان
ہر رات ہم بستر پر لیٹتے ہیں۔ آنکھیں بند کرتے اور نیند ہمیں اپنی پُر سکون آغوش میں لے لیتی ہے۔ یہ وہ پیاری اور میٹھی نیند ہے جس میں انسان تقریبا ً اپنی ایک تہائی زندگی گزار دیتا ہے لیکن کبھی اس پر غور و فکر نہیں کرتااور کبھی سوچتا بھی نہیں کہ یہ نیند ہے کیا؟
1.1 نیند کیا ہے:
شعور کو عملی طور پر معطل‘ اعصابی نظام کو نسبتاً غیر فعال اور آنکھوں کو بند کرکے جسم اور ذہن کو آرام پہنچانے کے فطری عمل کو نیند کہتے ہیں۔ نیند کے دوران انسان اپنے ماحول سے بے خبر رہتا ہے۔رات کو چند گھنٹوں کی نیند انسان کی فطری و بنیادی ضرورت ہے۔ کوئی انسان اس ضرورت سے بے نیاز نہیں ہو سکتا۔
بیہوشی میں بھی انسان اپنے آپ سے اور اپنے ماحول سے بے خبر ہو جاتا ہے۔ لیکن نیند ایک قدرتی عمل ہے اور نیند سےانسان بغیر کسی طبی امداد کے بیدار ہو جاتا ہے یا اسے بیدار کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ بیہوشی ایک مرض ہے اور اس میں انسان کو ہوش میں لانے یعنی فعال بنانے کیلئے طبی امداد کی ضرورت پڑتی ہے۔
1.2 نیند اللہ تعالٰی کی عظیم رحمت اور نعمت ہے:
نیند اللہ تعالٰی کی عظیم رحمت اور نعمت ہے جو تھکے ماندھے بندوں کو راحت و آرام ‘ سکون و اطمینان اور امن و امان کا ذریعہ ہے۔ انسان کو پرسکون نیند سے ہمکنار کرنے کیلئے اللہ تعالٰی نے ماحول کو سازگار بنایا۔ لہذا فرمایا:
وَمِن رَّحْمَتِهِ جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَلِتَبْتَغُوا مِن فَضْلِهِ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ ﴿73﴾ سورة القصص
’’ اور اس نے اپنی رحمت سے تمہارے لئے رات اور دن کو بنایا تاکہ تم اس) رات میں ( آرام کرو اور (دن میں) اس کا فضل (روزی) تلاش کر سکو اور تاکہ تم شکر گزار بنو ‘‘۔
وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِبَاسًا وَالنَّوْمَ سُبَاتًا وَجَعَلَ النَّهَارَ نُشُورًا ﴿47﴾ سورة الفرقان
’’ اور وہ وہی ہے جس نے تمہارے لئے رات کو پردہ پوش اور نیند کو راحت اور دن کو اٹھ کھڑے ہونے کا وقت بنایا ‘‘۔
فَالِقُ الْإِصْبَاحِ وَجَعَلَ اللَّيْلَ سَكَنًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْبَانًا ۚ ذَٰلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ ﴿96﴾ سورة الأنعام
’’ (وہی) صبح (کی روشنی) کو رات کا اندھیرا چاک کر کے نکالنے والاہے، اور اسی نے رات کو آرام کے لئے بنایا ہے اور سورج اور چاند کوحساب و شمار کے لئے، یہ بہت غالب بڑے علم والے (ربّ) کا مقررہ اندازہ ہے ‘‘۔
اللَّ۔هُ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِتَسْكُنُوا فِيهِ وَالنَّهَارَ مُبْصِرًا ۚ إِنَّ اللَّ۔هَ لَذُو فَضْلٍ عَلَى النَّاسِ وَلَ۔ٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَشْكُرُونَ﴿61﴾سورة غافر
’’ الله ہی ہے جس نے تمہارے لیے رات بنائی تاکہ اس میں آرام کرو اور دن کو ہر چیز دکھانے والا بنایا بے شک الله لوگوں پر بڑے فضل والا ہے لیکن اکثر لوگ شکر نہیں کرتے ‘‘۔
پرسکون نیند کی بنیادی ضرورت اندھیرا ہے‘ ماحول کی تمازت اور شور شرابہ کا کم ہونا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی نے رات بنا کر پرسکون نیند کی ان فطری ضرورتوں کو پورا کر دیا۔ لیکن رات کو بالکل ہی اندھیرا نہیں کیا بلکہ چاندہ بنا کر مدھم روشنی بھی پھیلا دیا تاکہ اس کے بندے رات کو بالکل ہی بے کار یا نہ ہوجائیں۔پھر رات کو ایک ہی وقت میں دنیا میں بسنے والی تقریباً تمام مخلوقات پر نیند طاری کرکے شورشرابہ بھی ختم کردیا۔ یوں بنی نوع انسان کو نیند کی عظیم نعمت عطا کیا تاکہ وہ شکر کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔