فہد اشرف
محفلین
کوئی میں ’انشکا‘ جی شامل نہیں ہیںیعنی کوہلی کی باتیں کوئی نہ جانے۔
کوئی میں ’انشکا‘ جی شامل نہیں ہیںیعنی کوہلی کی باتیں کوئی نہ جانے۔
پانڈیا کی دید کے لیے فیزیو بھی آ گئے ہیںتماشائیوں کا جوش و خروش دیدنی ہے ۔
فی الحال لگ رہا ہے کہ پی سی بی قدم جمانے کے چکروں میں ہے اس لیے اس طرف توجہ نہیں دے رہا۔مگر پی ایس ایل سے کراچی اور دیگر شہروں میں کامیاب میچز کا انعقادممکن ہے جس کے بعد ان شاء اللہ انٹرنیشنل ٹیمیں بھی وہاں کھیلتی نظر آئیں گی۔یہ اسی طرح ہے کہ اگر ایک انٹرنیشنل میچ کراچی والے جس طرح بی سی پی سے مانگ رہے ہیں ۔ تین سال بعد کیرالہ کی تو سن لی ہے بھارت سرکار نے ، ہماری سرکار کب سنے گی دیکھتے ہیں ۔
ابن توقیر بھائی اس بات کو بھی مدِنظر رکھیں کہ اسموگ کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے ٹور پر نظر ثانی کی جارہی ہے ، لیکن مقام تبدیل نہیں ہورہا ۔ کیا ایک ہی شہر یا سینٹر ہے ہمارے ملک میں ؟فی الحال لگ رہا ہے کہ پی سی بی قدم جمانے کے چکروں میں ہے اس لیے اس طرف توجہ نہیں دے رہا۔مگر پی ایس ایل سے کراچی اور دیگر شہروں میں کامیاب میچز کا انعقاد کیا جاسکتا ہے جس کے بعد ان شاء اللہ انٹرنیشنل ٹیمیں بھی وہاں کھیلتی نظر آئیں گی۔
یقیناً۔انہیں تو استثنیٰ حاصل ہے۔کوئی میں ’انشکا‘ جی شامل نہیں ہیں
اسموگ کی وجہ سے ٹور پر نظرثانی نہیں کی جارہی بلکہ ویسٹ انڈیز ٹیم کے پلیرز ابھی تک دورے پر قائل نہیں ہوئے۔ایک دم سے کرکٹ کی واپسی کی امید نہیں کی جاسکتی اس میں کافی وقت لگے گا۔اسموگ کو امکان ہے کہ پی سی بی بہانے کے طور پر استعمال کرے گا وگرنہ خبریں آرہی ہیں کہ ابھی تک ونڈیز بورڈ اپنے پلیئرز کو قائل نہیں کرسکا۔جس طرح کے حالات سے ہم نکلے ہیں ایک دم سے تبدیلی تو نہیں آسکتی مگر امید ہے ان شاء اللہ بہت جلد حالات بہتر ہوں گے۔ابن توقیر بھائی اس بات کو بھی مدِنظر رکھیں کہ اسموگ کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کے ٹور پر نظر ثانی کی جارہی ہے ، لیکن مقام تبدیل نہیں ہورہا ۔ کیا ایک ہی شہر یا سینٹر ہے ہمارے ملک میں ؟
دیگر علاقوں میں تو اسموگ کا مسئلہ نہیں ہے وہاں کیوں نہیں جاتے ؟
تھینک یو انڈیا!اور بھارت نے 6 رنز سے یہ میچ جیت لیا
تھینک یو انڈیا!