سارہ خان
محفلین
نیوز کاسٹر کا اپنے محبوب کے نام خط۔
شائستہ ریاض،
السلام و علیکُم،
سب سے پہلے خاص خاص باتیں۔
چچی کے خط سے خبر موصول ہوئی کے تم شادی کے لئے شور مچا رہے ہو۔
خط ملتے ہی اماں کا شادی کے لئے فرنیچر لاہور سے منگوانے کا ارادہ ہے مگر ابا کا اصرار ہے کہ فرنیچر سیالکوٹ سے ہی خریدا جائے۔
تفصیلی باتیں دوپہر کا کھانا بنانے کے بعد لکھوں گی۔
اب دوپہر کا کھانا بنانے کے بعد خبروں کی تفصیل کے ساتھ حاضر ہوں۔
پیارے محبوب تم نے شادی کے لئے اتنا شور مچایا ہے کہ ہمارے گھر بھر میں تھر تھلی مچ گئی ہے۔چچی کے خط سے خبر ملی کہ وہ اگلے ہفتے دن مقرر کرنے کے لئے آ رہی ہیں۔مجھے جب سے یہ خبر موصول ہوئی ہے میرے پاؤں زمین پر نہیں ٹِک رہے۔
پیارے محبوب،گھر والے شادی کی تیاری زور و شور سے کر رہے ہیں اماں چاہتی ہیں کے فرنیچر لاہور سے منگوایا جائے لیکن ابا نے یہ کہہ کر ٹانگ اڑا دی کہ سیالکوٹ میں بھی اعلی قسم کا فرنیچر دستیاب ہے۔
اماں ابا کی سرد جنگ شروع ہونے ہی والی تھی کہ اسلام آباد سے بھائی صاحب عین موقع پر پہنچ گئے۔انہوں نے آتے ہی بیچ بچاؤ کرا دیا۔ورنہ اماں ابا کی جنگ میں گھر کی کافی چیزوں کا نقصان ہونے کا اندیشہ تھا۔کراچی سے خالہ شرمیلی کے فون سے یہ رپورٹ موصول ہوئی کے وہ شادی سے دو ہفتے پہلے ہی درجن بھر بچوں سمیت تشریف کا ٹوکرا لا رہی ہیں ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی ہے کے دو مہینے رہیں گی۔اس خوفناک خبر کے سنتے ہی گھر میں ہر ایک کو زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے۔
اب موسم۔
گھر بھر میں موسم کی صورتحال کچھ یوں ہے کہ اماں کی گرج دار آواز ہر طرف سُنائی دے رہی ہے اس صورتحال کو دیکھ کر گھر کا ہر ایک فرد ابا سمیت شادی کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
پیارے ساجن،گھر میں شور وغُل دیکھ کر مجھے تو ہر طرف دھنک رنگ محسوس ہو رہے ہیں اپنی خوشی اور گھر کی آب و ہوا تم تک پہنچانے کے لئے خط لکھ رہی ہوں اس سے پہلے کے اماں کی گرج دار آواز کے ساتھ مجھے دو مکے پڑ جائیں خط لکھنا بند کرتی ہوں ۔
انشاءاللہ ملاقات نزدیک ہے تب تک کے لئے اجازت۔
تمھاری شانو۔
شائستہ ریاض،
السلام و علیکُم،
سب سے پہلے خاص خاص باتیں۔
چچی کے خط سے خبر موصول ہوئی کے تم شادی کے لئے شور مچا رہے ہو۔
خط ملتے ہی اماں کا شادی کے لئے فرنیچر لاہور سے منگوانے کا ارادہ ہے مگر ابا کا اصرار ہے کہ فرنیچر سیالکوٹ سے ہی خریدا جائے۔
تفصیلی باتیں دوپہر کا کھانا بنانے کے بعد لکھوں گی۔
اب دوپہر کا کھانا بنانے کے بعد خبروں کی تفصیل کے ساتھ حاضر ہوں۔
پیارے محبوب تم نے شادی کے لئے اتنا شور مچایا ہے کہ ہمارے گھر بھر میں تھر تھلی مچ گئی ہے۔چچی کے خط سے خبر ملی کہ وہ اگلے ہفتے دن مقرر کرنے کے لئے آ رہی ہیں۔مجھے جب سے یہ خبر موصول ہوئی ہے میرے پاؤں زمین پر نہیں ٹِک رہے۔
پیارے محبوب،گھر والے شادی کی تیاری زور و شور سے کر رہے ہیں اماں چاہتی ہیں کے فرنیچر لاہور سے منگوایا جائے لیکن ابا نے یہ کہہ کر ٹانگ اڑا دی کہ سیالکوٹ میں بھی اعلی قسم کا فرنیچر دستیاب ہے۔
اماں ابا کی سرد جنگ شروع ہونے ہی والی تھی کہ اسلام آباد سے بھائی صاحب عین موقع پر پہنچ گئے۔انہوں نے آتے ہی بیچ بچاؤ کرا دیا۔ورنہ اماں ابا کی جنگ میں گھر کی کافی چیزوں کا نقصان ہونے کا اندیشہ تھا۔کراچی سے خالہ شرمیلی کے فون سے یہ رپورٹ موصول ہوئی کے وہ شادی سے دو ہفتے پہلے ہی درجن بھر بچوں سمیت تشریف کا ٹوکرا لا رہی ہیں ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی ہے کے دو مہینے رہیں گی۔اس خوفناک خبر کے سنتے ہی گھر میں ہر ایک کو زلزلے کے جھٹکے محسوس ہوئے۔
اب موسم۔
گھر بھر میں موسم کی صورتحال کچھ یوں ہے کہ اماں کی گرج دار آواز ہر طرف سُنائی دے رہی ہے اس صورتحال کو دیکھ کر گھر کا ہر ایک فرد ابا سمیت شادی کی تیاریوں میں مصروف ہے۔
پیارے ساجن،گھر میں شور وغُل دیکھ کر مجھے تو ہر طرف دھنک رنگ محسوس ہو رہے ہیں اپنی خوشی اور گھر کی آب و ہوا تم تک پہنچانے کے لئے خط لکھ رہی ہوں اس سے پہلے کے اماں کی گرج دار آواز کے ساتھ مجھے دو مکے پڑ جائیں خط لکھنا بند کرتی ہوں ۔
انشاءاللہ ملاقات نزدیک ہے تب تک کے لئے اجازت۔
تمھاری شانو۔