نیوکلیر بوائے سکاؤٹ

نبیل

تکنیکی معاون
آج مجھے ایک دلچسپ وڈیو دیکھنے کا اتفاق ہوا جس میں ایک لڑکے ڈیوڈ کے متعلق بتایا گیا ہے جس نے 15 سال کی عمر میں تابکار مادے کو مختلف ذرائع سے حاصل کرکے اس سے ایک ری ایکٹر بنانے کی کوشش کی۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس کے گھر کے عقبی حصے میں تابکاری کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی اور تحفظ ماحول کی ایجنسی نے ڈیوڈ کے گھر کا پورا بیک یارڈ اکھاڑ کر تلف کر دیا۔ ڈیوڈ کے تابکار مادے کے حصول کی داستان دلچسپ ہے۔

http://youtu.be/c8HTm_qhSBo
 

نبیل

تکنیکی معاون
بالا کی وڈیو میں ہی ریڈیم گرلز کے بارے میں سنا جو کہ ان خواتین کو کہا جاتا ہے جو بیسویں صدی کے آغاز میں گھڑیوں پر ریڈیم والا پینٹ لگاتی تھیں تاکہ وہ رات کے اندھیر میں چمک سکیں۔ اس تابکار پیینٹ کے غیر محتاط استعمال کے نتیجے میں کئی کارکن خواتین کینسر کا شکار ہو کر مریں۔ اس کے بارے میں تفصیل اس ربط پر پڑھی جا سکتی ہے۔
 

mfdarvesh

محفلین
یعنی کے ریڈیم پینٹ والی گھڑی استعمال نہ کی جائے، مجھے تو بہت پسند ہے رات کو ٹائم نظر آتا رہتا ہے
 

محمد سعد

محفلین
میرے خیال میں آج کل جتنی آسانی سے بے ضرر فاسفورسنٹ مادے دستیاب ہیں، اس کے ہوتے ہوئے گھڑیوں میں ریڈیم کا استعمال نہیں کیا جاتا ہوگا۔ ہو سکتا ہے کہ جسے ہم ریڈیم والی گھڑی سمجھ رہے ہوں، وہ در اصل کوئی اور چیز ہو۔
http://en.wikipedia.org/wiki/Phosphorescence
 
Top