ملائکہ
محفلین
آثارقدیمہ تک بھی خبر پہنچ ہی گئی ہوگی ۔ اصل مقام تو " روہی " کا علاقہ ہے ۔
فوری رد عمل یہ دکھا کہ وہاں سے مٹی نکالنے والے اب خوب چھان پھٹک کے بعد ہی ٹرالی کو بیچ رہے ہیں ۔
آثارقدیمہ تک بھی خبر پہنچ ہی گئی ہوگی ۔ اصل مقام تو " روہی " کا علاقہ ہے ۔
فوری رد عمل یہ دکھا کہ وہاں سے مٹی نکالنے والے اب خوب چھان پھٹک کے بعد ہی ٹرالی کو بیچ رہے ہیں ۔
آجکل ہم یاترا پر ہیں واپس آ کر آپکے ملک میں بتائیں گے نا ۔محترم بھائی آج کل ریاض سے باہر " الجلہ " گاؤں میں بسیرا ہے ۔ یہاں پر ہر طرف سرخ سرخ ریت ہے ۔ اس سے " کڑکی " کہاں دور ہو گی ۔
کوئی اتا پتہ بتائیں ۔ ان شاءاللہ کڑکی دور کرنے کا بندوبست بھی ہوجائے گا ۔
یہ آلو مہار شریف کس جگہ ہے؟؟؟
شکریہ وارث انکل بہت انفارمیٹو بات پتہ چلی ہے اور یہ تو بلکل ویسی بات ہو گئی کہ بہاولپور سے تقریبا 10 منٹ کی ڈرائیو پر ایک قصبہ سمہ سٹہ ہے جو کہا جاتا ہے دونوں بھائیوں کے نام پر رکھا گیا تھا ۔جگہ کی تفصیل تو نایاب صاحب نے بتا دی، وجہٴ تسمیہ یہ ہے کہ مہار ایک ذات کا نام ہے شاید جٹ برادری کی ہے، جبکہ آلو، واضح رہے کہ یہ آلو سبزی کے وزن پر نہیں بولا جاتا، بلکہ لو لگنے والی لو کے وزن پر آلو ہے، آلو اور بھیلو مہار ذات کے دو بھائی تھے جن کہ ناموں پر یہ دو گاؤں آلو مہار اور بھیلو مہار بسے ہوئے ہیں۔ ان دونوں گاؤں میں اب بھی زیادہ تر مہار ذات کے لوگ آباد ہیں۔ دونوں گاؤں ایک دوسرے کے آمنے سامنے سڑک کے دونوں طرف آباد ہیں۔ آلو مہار کو شریف وہاں ایک بزرگ کے مزار کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ اور یہ وجہٴ تسمیہ مجھے بھیلو مہار کے ایک ساکن نے بتائی تھی۔
واؤ آپکے پاس تو بہت اچھی معلومات ہیں۔۔۔جگہ کی تفصیل تو نایاب صاحب نے بتا دی، وجہٴ تسمیہ یہ ہے کہ مہار ایک ذات کا نام ہے شاید جٹ برادری کی ہے، جبکہ آلو، واضح رہے کہ یہ آلو سبزی کے وزن پر نہیں بولا جاتا، بلکہ لو لگنے والی لو کے وزن پر آلو ہے، آلو اور بھیلو مہار ذات کے دو بھائی تھے جن کہ ناموں پر یہ دو گاؤں آلو مہار اور بھیلو مہار بسے ہوئے ہیں۔ ان دونوں گاؤں میں اب بھی زیادہ تر مہار ذات کے لوگ آباد ہیں۔ دونوں گاؤں ایک دوسرے کے آمنے سامنے سڑک کے دونوں طرف آباد ہیں۔ آلو مہار کو شریف وہاں ایک بزرگ کے مزار کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ اور یہ وجہٴ تسمیہ مجھے بھیلو مہار کے ایک ساکن نے بتائی تھی۔
آلو مہار کے بارے میں آپ کی معلومات بالکل درست ہیںمحترم بٹیا ۔ اگر آپ گوجرانوالہ یا ڈسکہ کی جانب سے سیالکوٹ جائیں تو ڈسکہ گزرنے کے بعد اک بڑی نہر آتی ہے ۔ جسے موترہ نہر کے نام سے عام پکارا جاتا ہے ۔ نہر گزرتے ہی موترہ کا سٹاپ آتا ہے ۔ اس سے آگے " بھیلو مہار " کا سٹاپ آتا ہے ۔ اس سٹاپ پر اتر الٹے ہاتھ چلیں تو دو کلومیٹر کے بعد یہ گاؤں واقع ہے ۔ " شریف " کی وجہ نسبت یہاں اک مشہور بزرگ " پیر فیض الحسن شاہ قادری " کا مزار ہے ۔
اگر سیالکوٹ کی جانب سے ڈسکہ کی طرف آئیں تو " گھوئینگی " سٹاپ کے بعد آتا ہے ۔
آپ کی معلومات قابلِ رشک ہیںجگہ کی تفصیل تو نایاب صاحب نے بتا دی، وجہٴ تسمیہ یہ ہے کہ مہار ایک ذات کا نام ہے شاید جٹ برادری کی ہے، جبکہ آلو، واضح رہے کہ یہ آلو سبزی کے وزن پر نہیں بولا جاتا، بلکہ لو لگنے والی لو کے وزن پر آلو ہے، آلو اور بھیلو مہار ذات کے دو بھائی تھے جن کہ ناموں پر یہ دو گاؤں آلو مہار اور بھیلو مہار بسے ہوئے ہیں۔ ان دونوں گاؤں میں اب بھی زیادہ تر مہار ذات کے لوگ آباد ہیں۔ دونوں گاؤں ایک دوسرے کے آمنے سامنے سڑک کے دونوں طرف آباد ہیں۔ آلو مہار کو شریف وہاں ایک بزرگ کے مزار کی وجہ سے کہا جاتا ہے۔ اور یہ وجہٴ تسمیہ مجھے بھیلو مہار کے ایک ساکن نے بتائی تھی۔
محترم بھائی ۔۔۔۔ دلبر دل جانی کا گاؤں ہے ۔ گلی گلی کیوں نہ معلوم ہو ۔۔۔۔۔۔۔آلو مہار کے بارے میں آپ کی معلومات بالکل درست ہیں
ہم تو یہ بات ہےمحترم بھائی ۔۔۔ ۔ دلبر دل جانی کا گاؤں ہے ۔ گلی گلی کیوں نہ معلوم ہو ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
ہاہاہاہاہاہاہاہاہادوسرا مصرعہ صحیح کر لیں :
وہ بُت ہے یا خدا دیکھا نہ جائے