وادئ ناران کی سیر

یاز

محفلین
بابوسر ٹاپ: (وجۂ تسمیہ؟)


اصل وجہ تسمیہ تو مجھے علم نہیں۔
لیکن اتنا عرض کر سکتا ہوں کہ سَر جھیل یا تالاب کو کہتے ہیں۔ اس علاقے کے گردوپیش میں بہت سی "سَر" ہیں، اور ان کے نام بھی عجیب و غریب سے ہیں۔ دودی پت سر اور لولوسر تو مشہور ہیں ہی، اس کے علاوہ دھرم سر، سمبک سر وغیرہ بھی نزدیک ہی واقع ہیں، جن تک جانے کے لئے لولوسر سے کچھ آگے اور بابوسر سے کچھ پہلے دائیں جانب ٹریک جاتا ہے۔
 

یاز

محفلین
مجھے علم نہیں کہ یہ کتنی بلندی تھی، کیونکہ جہاں تیرہ ہزار سات سو فٹ لکھا تھا وہاں تک تو گاڑی لے کر گئی تھی. آگے جتنی اونچائی پیدل طے کی اور ایک بڑے پہاڑ کی چوٹی پر بھی پہنچی وہاں کچھ لکھا تو تھا نہیں.
اس میں دو سے تین سو فٹ کا اضافہ کر دیں اندازے سے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
سیف الملوک شدید اوور ریٹڈ ہے۔ اور یہ ابھی سے نہیں، بلکہ بیس سال قبل بھی ایسا ہی مایوس کرتی تھی۔
26 سال پہلے کی گواہی میں دے دیتا ہوں۔ سیف الملوک اچھی ہے لیکن کافی اوورریٹڈ۔
اختلاف
8 سال پہلے کی میں گواہی دیتا ہوں جھیل سیف الملوک بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔ 2010 میں ہم گئے تھے وہاں۔ مہینہ صحیح یاد شاید جون ہو۔ ہم نے مغربی سمت واقع گلیشیئر پر خوب سلائڈیں لی تھیں۔
میرا خیال ہے سیف الملوک کی خوبصورتی اس کے اردگرد برف ہونے سے ہے برف پگھل جائے ساری خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے
 

ابو ہاشم

محفلین
شیوسر، سدپارہ، شندور، لولوسر اس سے بدرجہا خوبصورت ہیں۔ حتیٰ کہ خالٹی جھیل اور عطاءآباد جھیل بھی اس سے بہتر ہی لگی تھیں۔
شیو سر کا جواب نہیں۔ اب تک دیکھی ہوئی جھیلوں میں سے سب سے زیادہ خوبصورت یہی جھیل لگی۔
اور عطا آباد جھیل؟ وہاں ہمیں تو کوئی خوبصورتی نظر نہیں آئی۔ 2011 میں ہم ادھر گئے تھے اور اس کے آخر تک کشتی کی سیر کی تھی۔
 
اختلاف
8 سال پہلے کی میں گواہی دیتا ہوں جھیل سیف الملوک بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔
اور میں آپ سے اختلاف کرتا ہوں-

2010 میں ہم گئے تھے وہاں۔ مہینہ صحیح یاد شاید جون ہو۔ ہم نے مغربی سمت واقع گلیشیئر پر خوب سلائڈیں لی تھیں۔

میں یکم مئی کو گیا تھا- دوستوں نے خوب سلائیڈز لیں تھی جبکہ میری ایک اتفاقاً لگ گئی تھی-

میرا خیال ہے سیف الملوک کی خوبصورتی اس کے اردگرد برف ہونے سے ہے برف پگھل جائے ساری خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے
ایسا نہیں ہو سکتا کہ تعریفوں کے پُل جھیل اور اسکے گرد سبزے کے باندھے جاتے ہیں- تصاویر بھی ایسی ہی مشہور ہیں- البتہ چاروں طرف برف ہی برف، جمی جھیل اور پس منظر میں ملکہ پربت ایک دلکش منظر ضرور ہے-


سفرنامے کا پلاٹ نان لینئربھی تو ہو سکتا ہے۔

آئندہ اسی تکنیک کو آزمایا جائے گا-

بجا فرمایا۔
سیف الملوک شدید اوور ریٹڈ ہے۔ اور یہ ابھی سے نہیں، بلکہ بیس سال قبل بھی ایسا ہی مایوس کرتی تھی۔

بقول تارڑ
سیف الملوک کی حالت اس طوائف سی ہے جو ایسے تماش بینوں میں گھر چُکی ہے جو اسکے آداب سے واقف نہیں- وغیرہ وغیرہ
 

زیک

مسافر
اختلاف
8 سال پہلے کی میں گواہی دیتا ہوں جھیل سیف الملوک بہت خوبصورت لگ رہی تھی۔ 2010 میں ہم گئے تھے وہاں۔ مہینہ صحیح یاد شاید جون ہو۔ ہم نے مغربی سمت واقع گلیشیئر پر خوب سلائڈیں لی تھیں۔
میرا خیال ہے سیف الملوک کی خوبصورتی اس کے اردگرد برف ہونے سے ہے برف پگھل جائے ساری خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے
بدصورت تو خیر نہیں ہے۔ بہت پہلے ایک صاحب نے سیف الملوک سے واپسی پر کہا تھا کہ اس سے تو واہ گارڈن اچھا تھا۔ وہ صاحب یقیناً غلط تھے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
اور میں آپ سے اختلاف کرتا ہوں-



میں یکم مئی کو گیا تھا- دوستوں نے خوب سلائیڈز لیں تھی جبکہ میری ایک اتفاقاً لگ گئی تھی-


ایسا نہیں ہو سکتا کہ تعریفوں کے پُل جھیل اور اسکے گرد سبزے کے باندھے جاتے ہیں- تصاویر بھی ایسی ہی مشہور ہیں- البتہ چاروں طرف برف ہی برف، جمی جھیل اور پس منظر میں ملکہ پربت ایک دلکش منظر ضرور ہے-




آئندہ اسی تکنیک کو آزمایا جائے گا-



بقول تارڑ
سیف الملوک کی حالت اس طوائف سی ہے جو ایسے تماش بینوں میں گھر چُکی ہے جو اسکے آداب سے واقف نہیں- وغیرہ وغیرہ
میرا اختلاف سیف الملوک کو اوور ریٹڈ قرار دینے سے تھا۔ میری رائے میں ان صاحبان نے شاید اسے جوبن پر نہیں دیکھا
 
بدصورت تو خیر نہیں ہے۔ بہت پہلے ایک صاحب نے سیف الملوک سے واپسی پر کہا تھا کہ اس سے تو واہ گارڈن اچھا تھا۔ وہ صاحب یقیناً غلط تھے۔
واہ گارڈن سے یاد آیا کہ اس پورے سیزن میرا وہاں کا چکر نہیں لگ سکا۔ حالانکہ ان چھٹیوں میں رج مہمان آتے رہے اور تقریباً سبھی پارٹیوں کو واہ گارڈن کا پھیرا بھی ضرور لگوایا گیا۔

اگلے آٹھ دس دن میں بھر پور کوشش رہے گی کہ وہاں کا چکر لگ سکے اور پھر واپسی پر میں بھی چار پانچ درجن صفحات والا 'سفر نامہ' لکھوں گا۔ :)
 
واہ گارڈن سے یاد آیا کہ اس پورے سیزن میرا وہاں کا چکر نہیں لگ سکا۔ حالانکہ ان چھٹیوں میں رج مہمان آتے رہے اور تقریباً سبھی پارٹیوں کو واہ گارڈن کا پھیرا بھی ضرور لگوایا گیا۔

اگلے آٹھ دس دن میں بھر پور کوشش رہے گی کہ وہاں کا چکر لگ سکے اور پھر واپسی پر میں بھی چار پانچ درجن صفحات والا 'سفر نامہ' لکھوں گا۔ :)
یہ آپ پر فرض ہے اور واہ کا قرض ہے۔ :)
 
Top