پیدل ٹریک کر کے جا سکتے ہیں۔کیل سے دیو سائی کی طرف نکلا جا سکتا ہے؟
ایک دوست نے تحریض دلائی تو ہے دیکھیں...پیدل ٹریک کر کے جا سکتے ہیں۔
کیل سے شونتر ویلی میں جیپ سے شونتر پاس کے نزدیک ترین مقام تک پہنچیں۔ وہاں سے پیدل شونتر پاس کو کراس کر کے دوسری جانب رٹو نامی جگہ کے قریب پہنچا جا سکتا ہے۔ وہاں سے جیپ مل جائے گی، جو کہ استور اور پھر دیوسائی تک پہنچا سکتی ہے۔ اس ٹریک میں کم از کم ایک رات شونتر پاس کے قرب و جوار میں ٹینٹ میں گزارنی پڑے گی۔
اس کے علاوہ تاؤبٹ سے گلتری، منی مرگ وغیرہ والی سائیڈ سے بھی ٹریک ممکن ہے، لیکن ایل او سی کے نزدیک ہونے کی وجہ سے وہ ممنوعہ علاقہ میں آتا ہے۔
پوسٹ امیج ویب سائٹ پر جائیں۔ تصویر اپلوڈ کریں۔ اپلوڈ ہونے کے بعد نیچے کچھ روابط آ جائیں گے۔ ان میں سے دوسرے نمبر والا یعنی ڈائریکٹ لنک کاپی کر لیں۔ہمیں تصاویر شئیر کرنے کا طریقہ دوبارہ بتادے کوئی!!!
ویسے کتنا عجیب نہیں لگتا۔تاؤ بٹ کی تصاویر بھی خوبصورت تھیں
جب پہلی بار لفظ" تاؤ بٹ "پڑھا تو دوسری دفعہ پھر کنفرم کرنے کے لئے پڑھا کہ "جگہ ہی ہے ناں "یا پھر یاز بھائی کے ہمراہ کوئی بٹ صاحب تھے جن کا ذکر کر رہے ہیں۔ویسے کتنا عجیب نہیں لگتا۔
ایک تو تاؤ اور وہ بھی بٹ اور پھر خوبصورت
9 اپریل 2018: صبح اٹھ کر اڑنگ کیل کی سحر انگیزی میں چند گھنٹے گزارے۔ پھر کیل واپسی اور تاؤبٹ کے لئے بذریعہ جیپ روانگی۔ شام سے کچھ پہلے تاؤبٹ پہنچے اور وہیں رات کا قیام۔ کیل سے تاؤبٹ تک تقریباَ ساڑھے تین گھنٹے لگتے ہیں۔
بہت شکریہ یوسف بھائی۔شاندار مناظر!!تاؤ بٹ کی تصاویر بھی خوبصورت تھیں مگر اڑنگ کیل کی تصویریں زیادہ پسند آئیں۔ شراکت کے لئے شکریہ۔
اچھا مجھے تصویر پہ شرم آنے والا فلسفہ کبھی سمجھ نہیں آیا, اور مزید یہ کہ محفل پر کافی سارے حاضر اور سابقہ (بشمول میرے) بے شرم موجود ہیں۔
اور اپنی اونگی، بونگی، لیٹے، بیٹھے تصویر شئر کر دیتے ہیں۔اچھا مجھے تصویر پہ شرم آنے والا فلسفہ کبھی سمجھ نہیں آیا, اور مزید یہ کہ محفل پر کافی سارے حاضر اور سابقہ (بشمول میرے) بے شرم موجود ہیں۔
شکریہ جناب۔سوہنی سیر کرائی نے۔ ماشااللہ۔
تے اپنا فوٹو کوئی نہیں نے لایا ؟
بہت شکریہ مرزا صاحبہ۔ بندہ مشکور و ممنون است وغیرہزبردست!!
بہت خوبصورت جگہ کی بہت خوبصورت تصاویر، وادی نیلم کے بارے میں سن رکھا تھا۔ آج تصاویر بھی دیکھ لیں۔ بہت بہت شکریہ یاز بھائی آپ ہیں کمال است وغیرہ وغیرہ۔
آپ بھی ہو آئے؟شاردہ نیلم سے کیل جاتے ہوے راستے میں یہ پہاڑ جو کہ قدرتی طور پر انسانی شکل اختیار کیے ہوئے ہے ۔اس کا نظارہ کیل سے واپسی پر کیاجا سکتا ہے ۔