"وار"

سعادت

تکنیکی معاون
پاکستانی فلم "وار"۔ اس کا پہلا ٹریلر پچھلے سال ریلیز ہوا تھا اور محفل پر شہزاد وحید نے شریک کیا تھا۔ حال ہی میں دوسرا ٹریلر بھی جاری ہوا ہے، لیکن فلم کی ریلیز تاریخ ابھی تک نا معلوم ہی ہے۔


امید تو یہی ہے کہ فلم کی کہانی، اداکاری، اور ہدایت کاری ٹریلر کی پروڈکشن کی مانند ہی جاندار ہو گی، لیکن خیر، دیکھتے ہیں۔ :)
 
"خدا کے لیے ، بول" کی یہ بھی گھٹیا موضوع والی فلم ہوگی ۔۔۔ٹریلر سے ایسا ہی لگ رہا ہے
پاکستان مخالف(جبکہ درپردہ اسلام مخالف) بھارتی فلموں سے کہیں زیادہ گھٹیا اور اوچھا پن پاکستانی فلموں میں ہوتا ہے
کیونکہ بھارتی پھر بھی بھارتی مسلمانوں کے خوف سے اتنی زیادہ کھل کر اسلام مخالف فلمیں نہیں بناسکتا
لیکن پاکستان تو اسلام کا ٹھیکدار ہے ، انکو تو اس بات کا خوف نہیں ہوتا ، جتنے چاہو گھٹیا جملے کہو، فحش مناظر دکھاؤ کوئی نہیں پوچھتا ۔۔
طالبانی دہشتگردی کی آڑ لے یہ اپنی اسلام مخالف خباثت کا کھل کر اور بھرپور اظہار کرتے ہیں
 

حسان خان

لائبریرین
جیو پاکستانیو! بالآخر ہمارا اپنا سنیما بھی بالغ ہوتا جا رہا ہے۔ :)

ٹریلر جتنا جاندار ہے، امید ہے فلم بھی اتنی ہی جاندار ہو گی۔
البتہ ایک پاکستانی فلم میں انگریزی مکالموں کی بہتات مجھے ناگوار گذر رہی ہے۔ :(
فلم کی ریلیز تاریخ ابھی تک نا معلوم ہی ہے۔
فیس بک پر لکھا دیکھا تھا کہ فلم اگلے ماہ ستمبر میں منتشر ہو گی۔
 
آخری تدوین:

سعادت

تکنیکی معاون
البتہ ایک پاکستانی فلم میں انگریزی مکالموں کی بہتات مجھے ناگوار گذر رہی ہے۔ :(

متفق۔ اسی سے مِلتی جُلتی بات ایک دوسری حالیہ پاکستانی فلم "جوش" کے ایک تبصرے میں بھی پڑھی تھی۔ تبصرہ نگار کا کہنا تھا کہ "جوش"، اور مشہور ہدایت کار عاصم رضا کی ٹیلی فلم "بے حد" (جو ہم ٹی وی پر نشر ہوئی تھی)، "انگریزی مکالمے کے سنڈروم" کا شکار ہیں، جو پاکستان سے باہر فلموں کی نمائش کے لیے تو شاید درست ہو، لیکن پاکستانی عوام کی اکثریت ان فلموں کے انگریزی مکالموں کو سمجھنے سے قاصر رہے گی۔

بہر حال، اس وقت تو اِتنا بھی بہت ہے کہ پاکستان میں فلموں کی بہتر پروڈکشن کے عمل کا آغاز، گو سست ہی سہی، ہو چکا ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
مجھے خدشہ ہے کہ یہ سنڈروم کم ہونے کے بجائے مزید بڑھے گا۔ :(

کیا ہی اچھا ہو اگر پاکستانی فنکار اچھے فن کی تخلیق اپنے لوگوں ہی کو پہلے مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا کریں۔
 
Top