شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بروکنگز انسٹٰیٹیوشن، حکومت قطر اور oicکے مشترکہ تعاون سے واشنگٹن ڈی سی میں منعقدہ تین روزہ امریکہ اسلامک ورلڈ فورم2011 سے خطاب کریں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری اس پروگرام میں مسلم دنیا کی نمائندگی کریں گے۔ اس پروگرام میں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن، سینیٹر جان کیری، کانگریس مین ہاورڈبرمین،قطر کے وزیر خارجہ احمد بن عبداللہ المحمود،پروفیسر اکمل الدین احسان سیکرٹری جنرل oic انکے ساتھ ساتھ نامور لیڈرز،وائٹ ہاؤس کے محکمہ خارجہ کے افسران،غیر ملکی وفود،سینٗر صحافی، اینکرز، یہودی وعیسائی مذہبی قائدین اور ماہرین تعلیم شرکت کریں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری پانچ بند کمرہ اجلاسوں میں مختلف موضوعات پر اظہار خیال فرمائیں گے۔ان تین روزہ کانفرنسز کے دوران وہ مختلف ماہرین تعلیم اور امریکی حکومت کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری مسلم دنیا کی قابل قدر مستندشخصیت ہیں جنہوں نے دہشت گردی، بین المذاہب تعلقات اورہم آہنگی ،رواداری کے فروغ اور مغرب میں مسلمانوں کو درپیش حالات پر جراءت مندانہ مؤقف اپنایا ہے۔اسی لیے امریکہ اسلامک ورلڈ فورم میں انکی شرکت کو ماہرین دہشت گردی کے سدباب اور اسلام مخالف ہتھکنڈوں سے نبرد آزماہونے کےلیے نمایاں فکری اورنظریاتی سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔
وہ اپنے فتوے کےحال ہی میں لانچ ہونے والے 600صفحات پرانگلش ترجمے پر بھی اظہار خیال کریں گے۔انہوں نے کہا ۔۔ میں مغربی مسلم نوجوان نسل کو دہشت گردانہ بنیاد پرستی سے نجات دلانہ اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں۔انہوں نے نوجوان نسل کوبن لادن کی بجائے کو پیغمبر پاکﷺکی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے کی نصیحت کی۔
ڈاکٹر طاہر القادری اس پروگرام میں مسلم دنیا کی نمائندگی کریں گے۔ اس پروگرام میں امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن، سینیٹر جان کیری، کانگریس مین ہاورڈبرمین،قطر کے وزیر خارجہ احمد بن عبداللہ المحمود،پروفیسر اکمل الدین احسان سیکرٹری جنرل oic انکے ساتھ ساتھ نامور لیڈرز،وائٹ ہاؤس کے محکمہ خارجہ کے افسران،غیر ملکی وفود،سینٗر صحافی، اینکرز، یہودی وعیسائی مذہبی قائدین اور ماہرین تعلیم شرکت کریں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری پانچ بند کمرہ اجلاسوں میں مختلف موضوعات پر اظہار خیال فرمائیں گے۔ان تین روزہ کانفرنسز کے دوران وہ مختلف ماہرین تعلیم اور امریکی حکومت کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
ڈاکٹر طاہر القادری مسلم دنیا کی قابل قدر مستندشخصیت ہیں جنہوں نے دہشت گردی، بین المذاہب تعلقات اورہم آہنگی ،رواداری کے فروغ اور مغرب میں مسلمانوں کو درپیش حالات پر جراءت مندانہ مؤقف اپنایا ہے۔اسی لیے امریکہ اسلامک ورلڈ فورم میں انکی شرکت کو ماہرین دہشت گردی کے سدباب اور اسلام مخالف ہتھکنڈوں سے نبرد آزماہونے کےلیے نمایاں فکری اورنظریاتی سنگ میل قرار دے رہے ہیں۔
وہ اپنے فتوے کےحال ہی میں لانچ ہونے والے 600صفحات پرانگلش ترجمے پر بھی اظہار خیال کریں گے۔انہوں نے کہا ۔۔ میں مغربی مسلم نوجوان نسل کو دہشت گردانہ بنیاد پرستی سے نجات دلانہ اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں۔انہوں نے نوجوان نسل کوبن لادن کی بجائے کو پیغمبر پاکﷺکی تعلیمات پرعمل پیرا ہونے کی نصیحت کی۔