باز اورشکروں کی موجودگی کے باوجود چڑیا کے بچے پرورش پاتے رہتے ہیں۔
آندھیاں سب چراغ نہیں بجھا سکتیں۔
شیر دھاڑتے رہتے ہیں اور ہرن کے خوبصورت بچے کلیلیاں بھرتے رہتے ہیں۔
یہ سب اس مالک کے کام ہیں۔ اس کی پیدا کردہ مخلوق اپنے اپنے م
قرر شدہ طرزِ عمل سے زندگی گزارتی رہتی ہے۔
فرعون نے سب بچے ہلاک کر دیئے مگر وہ بچہ بچ گیا۔
یہ سب قدرت کے کام ہیں۔
زمانہ ترقی کر گیا ہے مگر مکھی، مچھر اور چوہے اب بھی پیدا ہوتے ہیں۔
جراثیم کش دوائیاں نئے جراثیم پیدا کرتی ہیں۔
طبِ مشرق و مغرب میں بڑی ترقی ہوئی ہے، بیماریوں میں بھی اضافہ ہوا۔
انسان کل بھی دکھی تھا آج بھی سکھی نہیں، علاج خالق کے قُرب میں ہے۔
لوگ کیوں نہیں سمجھتے؟
کرن کرن سورج