داغ واعظ بڑا مزا ہو اگر یوں عذاب ہو - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

واعظ بڑا مزا ہو اگر یوں عذاب ہو
دوزخ میں پاؤں ہاتھ میں جامِ شراب ہو

معشوق کا تو جُرم ہو، عاشق خراب ہو
کوئی کرے گناہ کسی پر عذاب ہو

وہ مجھ پہ شیفتہ ہو مجھے اجتناب ہو
یہ انقلاب ہو تو بڑا انقلاب ہو

دنیا میں کیا دھرا ہے؟ قیامت میں لطف ہو
میرا جواب ہو نہ تمہارا جواب ہو

نکلے جدھر سے وہ، یہی چرچا ہوا کیا
اس طرح کا جمال ہو ایسا شباب ہو

در پردہ تم جلاؤ، جلاؤں نہ میں چہ خوش
میرا بھی نام داغ ہے گر تم حجاب ہو
 

حسان خان

لائبریرین
واعظ بڑا مزہ ہو اگر یوں عذاب ہو
دوزخ میں پاؤں، ہاتھ میں جامِ شراب ہو
معشوق کا تو جرم ہو، عاشق خراب ہو
کوئی کرے گناہ کسی پر عذاب ہو
تو مجھ پر شیفتہ ہو، مجھے اجتناب ہو
یہ انقلاب ہو تو بڑا انقلاب ہو
دنیا میں کیا دھرا ہے قیامت میں لطف ہو
میرا جواب ہو نہ تمہارا جواب ہو
ساقی ہمارے جام میں کیوں بال پڑ گیا
ایسا نہ ہو کہ غیر کی جھوٹی شراب ہو
نکلے جدھر سے وہ یہی چرچا ہوا کیا
اس طرح کا جمال ہو، ایسا شباب ہو
دو بار تو نے ذکر کیا رشکِ حور کا
ناصح خدا کرے تجھے دونا ثواب ہو
دنیا سے روسیاہ چلا ہوں پسِ فنا
منہ پر مرے کفن سے جدا اک نقاب ہو
مہجور کی دعا کو شبِ قدر چاہیے
یوسف کے دیکھنے کو زلیخا کا خواب ہو
بولیں سوالِ وصل پہ وہ اُن کو کیا غرض
خاموش ہیں کہ کوئی کہے لاجواب ہو
ایسا لگا ہوا ہے مئے ناب کا مزہ
پانی بھی میں پیوں تو مرا منہ خراب ہو
جلتا نہیں رقیب تعجب کی بات ہے
بجلی تمہی زمیں پہ، تمہی آفتاب ہو
یا رب شمارِ جرم سے بس منفعل نہ کر
تنخواہ تو نہیں ہے کہ جس کا حساب ہو
یہ مدعا ہے کہہ نہ سکوں حرفِ مدعا
کیونکر نہ عرضِ حال سے پہلے عتاب ہو
عاشق کی ایک حال میں گزرے تو لطف کیا
دل کو کبھی سکوں ہو، کبھی اضطراب ہو
میں بوالہوس نہیں جو سزاوارِ لطف ہوں
میرے زہے نصیب جو مجھ پر عتاب ہو
درپردہ تم جلاؤ جلاؤں نہ میں، چہ خوش
میرا بھی نام داغ ہے گر تم حجاب ہو
(داغ دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
حسان خان صاحب! مکمل غزل شیئر کرنے کے لیئے بہت شکریہ۔۔خوش رہیئے
خدا تعالٰی داغ رحمتہ اللہ علیہ کی مغفرت فرمائے۔۔اور ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔۔آمین
 
Top