بال بال بچے ہو بھائی آجآج صبح آفس جاتےہوئے ایک چھوٹا سا واقعہ پیش آیا۔ میں صبح آفس جانے کے لئے جس بس اسٹاپ سے بس میں بیٹھتا ہوں وہ گھر سے دس منٹ کی پیدل واک پر ہے۔ آج جب گھر سے نکلا تو نکلتے ہی پھوار شروع ہوگئی۔ لیکن ہلکی ہلکی تھی میں نے سوچا کہ اسٹاپ تک تو پہنچ ہی جاؤں گا۔ لیکن ابھی گلی کے کونے پر ہی پہنچا کہ کچھ تیز ہوگئی اس لئے یہ فیصلہ کیا کہ اسٹاپ تک چنگ چی میں چلے جاتے ہیں۔ سڑک پر آتے ہی ایک چنگ چی کو ہاتھ دیا اور اس میں ڈرائیور کے پیچھے والی سیٹ پر بیٹھ گئے۔ میرے بالکل عقب والی سیٹ پر صرف ایک محترمہ ہی بیٹھی تھیں غالبا کوئی کالج یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔ ان کا دوپٹہ سیٹ کی پشت کے اوپر سے میری طرف والی سیٹ پر کھسک آیا ہوا تھا۔ مجھے لگتا ہے میرے بیٹھنے کے بعد ہی ایسا ہوا ہوگا ورنہ مجھے نظر آجاتا۔ آدھے راستے میں خیال آیا کہ کرایہ ابھی سے نکال کر ہاتھ میں پکڑ لوں ورنہ اسٹاپ پہ اتر کر بارش مٰیں کرایہ نکالنا پڑے گا۔ یہ سوچتے ہی پینٹ کی پچھلی جیب میں ہاتھ ڈال کر بٹوا نکالا اور ایک دس کا نوٹ نکال کر سامنے والی جیب میں ڈال لیا۔ پچھلی جیب میں سے بٹوا نکالتے یا واپس رکھتے ہوئے سو فیصد ہم مرد حضرات کی توجہ سامنے ہی ہوتی ہے۔ اب بٹوا جب واپس جیب میں ڈالنے لگا تو ان محترمہ کے دوپٹے کا سرا بھی بٹوے کے ساتھ جیب میں چلا گیا۔ بٹوا جیب میں رکھ کر ہاتھ واپس ہوا تو اس دوپٹے کے سرے سے ٹکرایا اور پہلا احساس یہی ہوا کہ بٹوا نکالتے ہوئے شائد جیب کا استر باہر آگیا ہے۔ لہذا بڑے اطمینان سے اس استر کو پکڑ کر جیب میں ٹھونسنے لگے۔ لیکن وہ پورا دوپٹہ کہاں جیب میں سماپائے، لہذا اگلا احساس یہ ہوا کہ شائد ہماری شرٹ باہر نکلی ہوئی ہے کہ استر اتنا بڑا نہیں ہوتا۔ اب جو ہم شرٹ کو اندر ٹھونسنے لگے تو کچھ گڑبڑ کا احساس ہوا۔ اب جو نظر پیچھے ڈالی تو دوپٹہ ہمارے ہاتھ میں تھا ہم تو بوکھلاسے گئے عقب میں دیکھا تو محترمہ عجیب پریشانی کے عالم میں اپنے عقب میں دیکھ رہی ہیں۔ اب تو یقین مانیں تھوڑی دیر کے لئے ہوش اڑ گئے۔ فورا تھوڑا سا آگے ہوکر بیٹھ گئے جیسے وہ دوپٹہ نہ ہو کوئی سانپ ہو۔ اتنی دیر میں اسٹاپ آگیا لیکن محترمہ نے دوپٹہ واپس کھینچنے کی زحمت نہیں کی یا شائد وہ بھی ہماری طرح بوکھلائی ہوئی تھیں۔ ہمیں اترتے ہوئے خیال آیا کہ ان کی پریشانی دور کردی جائے لہذا اترنے سے پہلے اس طرف لٹکے دوپٹے کو لپیٹ کر سیٹ کے اوپر سے ان کی طرف ڈھلکا دیا۔ اترنے کے بعد یہ سوچتے رہے کہ میاں وہ تو کوئی سیدھی سادی محترمہ تھیں تو بچ گئے ورنہ آج سینڈلیں پڑنے کا پورا بندوبست ہوچکا تھا۔
مجھے بھی یہاں کچھ واقعات شیئر کرنے ہیں لیکن لکھنے کی وجہ سے پوسٹ نہیں کر پارہی کہ کون ٹائپ کرے
ہاہاہاآپ ایسا کریں کہ ریکارڈ کر کےفائل اپلوڈ کر دیں۔