واقعاتی لطیفے۔۔۔

شمشاد

لائبریرین
کافی پرانی بات ہے کہ اخبار میں ایک خبر چھپی تھی "طلباء طالبات کو منانے کے لیے سخت اقدمات کریں گے۔"

ہوا یہ تھا کہ کاتب صاحب طالبات کے شروع کا حرف م کسی خیالوں میں تھے کہ حذف کر گئے۔
 

رانا

محفلین
آج صبح آفس جاتےہوئے ایک چھوٹا سا واقعہ پیش آیا۔ میں صبح آفس جانے کے لئے جس بس اسٹاپ سے بس میں بیٹھتا ہوں وہ گھر سے دس منٹ کی پیدل واک پر ہے۔ آج جب گھر سے نکلا تو نکلتے ہی پھوار شروع ہوگئی۔ لیکن ہلکی ہلکی تھی میں نے سوچا کہ اسٹاپ تک تو پہنچ ہی جاؤں گا۔ لیکن ابھی گلی کے کونے پر ہی پہنچا کہ کچھ تیز ہوگئی اس لئے یہ فیصلہ کیا کہ اسٹاپ تک چنگ چی میں چلے جاتے ہیں۔ سڑک پر آتے ہی ایک چنگ چی کو ہاتھ دیا اور اس میں ڈرائیور کے پیچھے والی سیٹ پر بیٹھ گئے۔ میرے بالکل عقب والی سیٹ پر صرف ایک محترمہ ہی بیٹھی تھیں غالبا کوئی کالج یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔ ان کا دوپٹہ سیٹ کی پشت کے اوپر سے میری طرف والی سیٹ پر کھسک آیا ہوا تھا۔ مجھے لگتا ہے میرے بیٹھنے کے بعد ہی ایسا ہوا ہوگا ورنہ مجھے نظر آجاتا۔ آدھے راستے میں خیال آیا کہ کرایہ ابھی سے نکال کر ہاتھ میں پکڑ لوں ورنہ اسٹاپ پہ اتر کر بارش مٰیں کرایہ نکالنا پڑے گا۔ یہ سوچتے ہی پینٹ کی پچھلی جیب میں ہاتھ ڈال کر بٹوا نکالا اور ایک دس کا نوٹ نکال کر سامنے والی جیب میں ڈال لیا۔ پچھلی جیب میں سے بٹوا نکالتے یا واپس رکھتے ہوئے سو فیصد ہم مرد حضرات کی توجہ سامنے ہی ہوتی ہے۔ اب بٹوا جب واپس جیب میں ڈالنے لگا تو ان محترمہ کے دوپٹے کا سرا بھی بٹوے کے ساتھ جیب میں چلا گیا۔ بٹوا جیب میں رکھ کر ہاتھ واپس ہوا تو اس دوپٹے کے سرے سے ٹکرایا اور پہلا احساس یہی ہوا کہ بٹوا نکالتے ہوئے شائد جیب کا استر باہر آگیا ہے۔ لہذا بڑے اطمینان سے اس استر کو پکڑ کر جیب میں ٹھونسنے لگے۔ لیکن وہ پورا دوپٹہ کہاں جیب میں سماپائے، لہذا اگلا احساس یہ ہوا کہ شائد ہماری شرٹ باہر نکلی ہوئی ہے کہ استر اتنا بڑا نہیں ہوتا۔ اب جو ہم شرٹ کو اندر ٹھونسنے لگے تو کچھ گڑبڑ کا احساس ہوا۔ پیچھے نظر ڈالی تو دوپٹہ ہمارے ہاتھ میں تھا۔ ہم تو بوکھلاسے گئے عقب میں دیکھا تو محترمہ عجیب پریشانی کے عالم میں اپنے عقب میں دیکھ رہی ہیں۔ اب تو یقین مانیں تھوڑی دیر کے لئے ہوش اڑ گئے۔ فورا تھوڑا سا آگے ہوکر بیٹھ گئے جیسے وہ دوپٹہ نہ ہو کوئی سانپ ہو۔ اتنی دیر میں اسٹاپ آگیا لیکن محترمہ نے دوپٹہ واپس کھینچنے کی زحمت نہیں کی یا شائد وہ بھی ہماری طرح بوکھلائی ہوئی تھیں۔ ہمیں اترتے ہوئے خیال آیا کہ ان کی پریشانی دور کردی جائے لہذا اترنے سے پہلے اس طرف لٹکے دوپٹے کو لپیٹ کر سیٹ کے اوپر سے ان کی طرف ڈھلکا دیا۔ اترنے کے بعد یہ سوچتے رہے کہ میاں وہ تو کوئی سیدھی سادی محترمہ تھیں تو بچ گئے ورنہ آج سینڈلیں پڑنے کا پورا بندوبست ہوچکا تھا۔:)
 

باباجی

محفلین
آج صبح آفس جاتےہوئے ایک چھوٹا سا واقعہ پیش آیا۔ میں صبح آفس جانے کے لئے جس بس اسٹاپ سے بس میں بیٹھتا ہوں وہ گھر سے دس منٹ کی پیدل واک پر ہے۔ آج جب گھر سے نکلا تو نکلتے ہی پھوار شروع ہوگئی۔ لیکن ہلکی ہلکی تھی میں نے سوچا کہ اسٹاپ تک تو پہنچ ہی جاؤں گا۔ لیکن ابھی گلی کے کونے پر ہی پہنچا کہ کچھ تیز ہوگئی اس لئے یہ فیصلہ کیا کہ اسٹاپ تک چنگ چی میں چلے جاتے ہیں۔ سڑک پر آتے ہی ایک چنگ چی کو ہاتھ دیا اور اس میں ڈرائیور کے پیچھے والی سیٹ پر بیٹھ گئے۔ میرے بالکل عقب والی سیٹ پر صرف ایک محترمہ ہی بیٹھی تھیں غالبا کوئی کالج یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔ ان کا دوپٹہ سیٹ کی پشت کے اوپر سے میری طرف والی سیٹ پر کھسک آیا ہوا تھا۔ مجھے لگتا ہے میرے بیٹھنے کے بعد ہی ایسا ہوا ہوگا ورنہ مجھے نظر آجاتا۔ آدھے راستے میں خیال آیا کہ کرایہ ابھی سے نکال کر ہاتھ میں پکڑ لوں ورنہ اسٹاپ پہ اتر کر بارش مٰیں کرایہ نکالنا پڑے گا۔ یہ سوچتے ہی پینٹ کی پچھلی جیب میں ہاتھ ڈال کر بٹوا نکالا اور ایک دس کا نوٹ نکال کر سامنے والی جیب میں ڈال لیا۔ پچھلی جیب میں سے بٹوا نکالتے یا واپس رکھتے ہوئے سو فیصد ہم مرد حضرات کی توجہ سامنے ہی ہوتی ہے۔ اب بٹوا جب واپس جیب میں ڈالنے لگا تو ان محترمہ کے دوپٹے کا سرا بھی بٹوے کے ساتھ جیب میں چلا گیا۔ بٹوا جیب میں رکھ کر ہاتھ واپس ہوا تو اس دوپٹے کے سرے سے ٹکرایا اور پہلا احساس یہی ہوا کہ بٹوا نکالتے ہوئے شائد جیب کا استر باہر آگیا ہے۔ لہذا بڑے اطمینان سے اس استر کو پکڑ کر جیب میں ٹھونسنے لگے۔ لیکن وہ پورا دوپٹہ کہاں جیب میں سماپائے، لہذا اگلا احساس یہ ہوا کہ شائد ہماری شرٹ باہر نکلی ہوئی ہے کہ استر اتنا بڑا نہیں ہوتا۔ اب جو ہم شرٹ کو اندر ٹھونسنے لگے تو کچھ گڑبڑ کا احساس ہوا۔ اب جو نظر پیچھے ڈالی تو دوپٹہ ہمارے ہاتھ میں تھا ہم تو بوکھلاسے گئے عقب میں دیکھا تو محترمہ عجیب پریشانی کے عالم میں اپنے عقب میں دیکھ رہی ہیں۔ اب تو یقین مانیں تھوڑی دیر کے لئے ہوش اڑ گئے۔ فورا تھوڑا سا آگے ہوکر بیٹھ گئے جیسے وہ دوپٹہ نہ ہو کوئی سانپ ہو۔ اتنی دیر میں اسٹاپ آگیا لیکن محترمہ نے دوپٹہ واپس کھینچنے کی زحمت نہیں کی یا شائد وہ بھی ہماری طرح بوکھلائی ہوئی تھیں۔ ہمیں اترتے ہوئے خیال آیا کہ ان کی پریشانی دور کردی جائے لہذا اترنے سے پہلے اس طرف لٹکے دوپٹے کو لپیٹ کر سیٹ کے اوپر سے ان کی طرف ڈھلکا دیا۔ اترنے کے بعد یہ سوچتے رہے کہ میاں وہ تو کوئی سیدھی سادی محترمہ تھیں تو بچ گئے ورنہ آج سینڈلیں پڑنے کا پورا بندوبست ہوچکا تھا۔:)
بال بال بچے ہو بھائی آج :)
 

تعبیر

محفلین
مجھے بھی یہاں کچھ واقعات شیئر کرنے ہیں لیکن لکھنے کی وجہ سے پوسٹ نہیں کر پارہی کہ کون ٹائپ کرے :)

ہماری کلاس میں ایک لیٹ ایڈمیشن کہ لیں یا newcomer
کلاس ٹیچر نے کلاس میں آتے ساتھ ہی اسے دیکھر کہا "اچھا تو آپ ہیں newcomer"
جس پر اس لڑکی نے جلدی میں گھبرا کر کہا کہ "نہیں ٹیچر میں حمیرا قمر ہوں"

باقی بعد میں ان شاءاللہ
 

یوسف-2

محفلین
نیوز روم میں غالباً ہمارے ابتدائی ایام تھے۔ ہمیں ٹیلی پرنٹرز سے خام خبریں ملتیں کہ اسے مشرف بہ اردو کرکے قابل اشاعت بنادیں۔ ایک خبر میں
pia دیکھ کر ہم نے اسے پیا پڑھا اور سینئر سے پوچھا کہ یہ پیا کیا ہے؟ واضح رہے کہ ٹیلی پرنٹرز سے نکلنے والی انگریزی تمام اسمال لیٹرز پر مبنی ہوا کرتی تھی اور اس میں رموز و اوقاف بھی نہیں ہوتے تھے۔ ہمارے منہ سے ”پیا“ کا لفظ سنتے ہی سب ہنس پڑے اور کہنے لگے کہ بھئی یہ پیا نہیں بلکہ ُ”پی آئی اے“ ہے۔ اب ہم نے تو ہمیشہ پی آئی اے کو کیپیٹل لیٹرز ہی میں PIA اور پڑھا تھا ہمیں کیا خبر تھی کہ pia کیا بلا ہے۔:D
 

تعبیر

محفلین
آپ ایسا کریں کہ ریکارڈ کر کےفائل اپلوڈ کر دیں۔
ہاہاہا
آئیڈیا تو اچھا ہے :)
اس کے لیے آپ کو مجھے ریکارڈنگ سکھانی ہو گی شمشاد بھائی
ویسے یاد ہے آپکو فضا ریڈیو کیسے محفل والوں کی کالز ریکارڈ کی جاتی تھیں اور پھر سنا کرتے تھے
 

شمشاد

لائبریرین
جی بالکل یاد ہےریڈیو فضا۔

اور ریکارڈ کرنے کے لیے کیا مشکل ہے، Start,Accessories, Sound Recorder میں جائیں اور اپنی آواز ریکارڈ کر کےفائل یہاں اپلوڈ کر دیں۔
 
Top