شیرازخان
محفلین
فاعلن،مفاعیلن؛فاعلن،مفاعیلن
والدین کا سر پر سائباں بنایا ہے
ان کی پھر دعاؤں سے کامراں بنایا ہے
گیت کیوں نہ گاؤں پھر ایسے ربّ کی رحمت کے
جس نے اپنی رحمت کو ترجماں بنایا ہے
میں تو صرف کافر کی خصلتوں کا مالک تھا
دربدر کے دھکوں نے مسلماں بنایا ہے
یوں اُٹھا لیا سر پرسب کو ایسے لگتا ہے
تم نے اپنے ہاتھوں سے آسماں بنایا ہے
خواب تھا یہ بچپن کاعمر بھر جسے بھگتا
زندگی لگی ہے تب اک مکاں بنایا ہے
تیرے جال میں تیرا، ہونے تو نہیں آیا
ڈار سے میں بچھڑا تھا، کارواں بنایا ہے
الف عین
والدین کا سر پر سائباں بنایا ہے
ان کی پھر دعاؤں سے کامراں بنایا ہے
گیت کیوں نہ گاؤں پھر ایسے ربّ کی رحمت کے
جس نے اپنی رحمت کو ترجماں بنایا ہے
میں تو صرف کافر کی خصلتوں کا مالک تھا
دربدر کے دھکوں نے مسلماں بنایا ہے
یوں اُٹھا لیا سر پرسب کو ایسے لگتا ہے
تم نے اپنے ہاتھوں سے آسماں بنایا ہے
خواب تھا یہ بچپن کاعمر بھر جسے بھگتا
زندگی لگی ہے تب اک مکاں بنایا ہے
تیرے جال میں تیرا، ہونے تو نہیں آیا
ڈار سے میں بچھڑا تھا، کارواں بنایا ہے
الف عین