ایک اور نظم تھی جس کے اشعار درج ذیل ہیں ۔کچرے کا احتمال ہے چونکہ کافی عرصہ پہلے ایک اخبار میں نظر سے گزری تھی اگر کسی محفلین کے پاس ہو شکریہ کے ساتھ شراکت فرمائیں
خود رہا سدا برہنہ پا مجھے نیا جوتا دلا دیا
میرے باپ کےاسی روپ نے مجھے باپ جیسا بنادیا
وہ جو سردیوں میں ہوا چلی تو ٹھٹھرتی رات میں فرش پر
میرا باپ چپکے سے سوگیا اور مجھے کمبل اوڑھا دیا
(نوٹ)کچرے کی کہانی یہ ہے کہ جب ہمارے یہاں احباب کی محفل جمتی ہے اور اشعار کی قندیلیں جلائی جاتی ہیں تو جو شعر اپنی بنت (شاعر کی تخلیق کے مطابق) سے ہٹ کر ہوتو محفل میں ""کچرا ہے بھائی کچرا ہے"" کا شوراٹھتا ہے۔کچرے کا استعارہ ہم نے موٹرسائیکل کے پلگ والے کچرے سے لیا ہے ۔