وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا

وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا
میرا قصہ سنتے سنتے قیس دیوانہ ہوا

کل وہاں پر ہووے گا گور غریباں کا مقام
آج جس جا پر بنا قصر امیرانہ ہوا

اب کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں جزکوئےیار
مرتد کعبہ ہوا ، مردود بت خانہ ہوا

جام کوثر ساقیٔ کوثر بھی دیں گے حشر میں
دست ساقی سے عنایت مجھ کو پیمانہ ہوا

کون ایساہےجومجھ بےکس کی دل داری کرے
درپئے جاں دوست دشمن اپنا بیگانہ ہوا

دربہ درمارا پھرامیں جستجوئےیارمیں
زاہد کعبہ ہوا ، رہبان بت خانہ ہوا

میرےگھرآیا ہےمیرے شعر سننے کو وہ مہرؔ
غیرت بیت الشرف اپنا بھی کاشانہ ہوا

حاتم علی مہر​
 
آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین
کیا ہی خوبصورت انتخاب ہے۔ خوش رہیے ڈاکٹر صاحب۔

وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا
میرا قصہ سنتے سنتے قیس دیوانہ ہوا

کل وہاں پر ہووے گا گورِ غریباں کا مقام
آج جس جا پر بنا قصرِ امیرانہ ہوا

اب کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں جز کوئے یار
مرتدِ کعبہ ہوا ، مردودِ بت خانہ ہوا

جامِ کوثر ساقیِ کوثر بھی دیں گے حشر میں
دستِ ساقی سے عنایت مجھ کو پیمانہ ہوا

کون ایسا ہے جو مجھ بےکس کی دل داری کرے
درپئے جاں، دوست، دشمن، اپنا، بیگانہ ہوا

در بہ در مارا پھرا میں جستجوئے یار میں
زاہدِ کعبہ ہوا ، رہبانِ بت خانہ ہوا

میرے گھر آیا ہے میرے شعر سننے کو وہ مہرؔ
غیرتِ بیت الشرف اپنا بھی کاشانہ ہوا
(حاتم علی مہرؔ)​
 
آخری تدوین:
کیا ہی خوبصورت انتخاب ہے۔ خوش رہیے ڈاکٹر صاحب۔

وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا
میرا قصہ سنتے سنتے قیس دیوانہ ہوا

کل وہاں پر ہووے گا گورِ غریباں کا مقام
آج جس جا پر بنا قصرِ امیرانہ ہوا

اب کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں جز کوئے یار
مرتدِ کعبہ ہوا ، مردودِ بت خانہ ہوا

جامِ کوثر ساقیِ کوثر بھی دیں گے حشر میں
دستِ ساقی سے عنایت مجھ کو پیمانہ ہوا

کون ایسا ہے جو مجھ بےکس کی دل داری کرے
درپئے جاں، دوست، دشمن، اپنا، بیگانہ ہوا

در بہ در مارا پھرا میں جستجوئے یار میں
زاہدِ کعبہ ہوا ، رہبانِ بت خانہ ہوا

میرے گھر آیا ہے میرے شعر سننے کو وہ مہرؔ
غیرتِ بیت الشرف اپنا بھی کاشانہ ہوا

(حاتم علی مہرؔ)​
بہت شکریہ سر :)
بہت عمدہ کلام، بہت خوبصورت۔ شکریہ شریک محفل کرنے پر۔
آپ کی محبت ہے سر :)
 
وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا
میرا قصہ سنتے سنتے قیس دیوانہ ہوا

کل وہاں پر ہووے گا گور غریباں کا مقام
آج جس جا پر بنا قصر امیرانہ ہوا

اب کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں جزکوئےیار
مرتد کعبہ ہوا ، مردود بت خانہ ہوا

جام کوثر ساقیٔ کوثر بھی دیں گے حشر میں
دست ساقی سے عنایت مجھ کو پیمانہ ہوا

کون ایساہےجومجھ بےکس کی دل داری کرے
درپئے جاں دوست دشمن اپنا بیگانہ ہوا

دربہ درمارا پھرامیں جستجوئےیارمیں
زاہد کعبہ ہوا ، رہبان بت خانہ ہوا

میرےگھرآیا ہےمیرے شعر سننے کو وہ مہرؔ
غیرت بیت الشرف اپنا بھی کاشانہ ہوا

حاتم علی مہر​
مابدولت محظوظ ہوئے، اور برادرم ڈاکٹرعامرشہزادکے انتخاب کوسراہتے ہیں۔:):)
 
Top