ڈاکٹرعامر شہزاد
معطل
وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا
میرا قصہ سنتے سنتے قیس دیوانہ ہوا
کل وہاں پر ہووے گا گور غریباں کا مقام
آج جس جا پر بنا قصر امیرانہ ہوا
اب کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں جزکوئےیار
مرتد کعبہ ہوا ، مردود بت خانہ ہوا
جام کوثر ساقیٔ کوثر بھی دیں گے حشر میں
دست ساقی سے عنایت مجھ کو پیمانہ ہوا
کون ایساہےجومجھ بےکس کی دل داری کرے
درپئے جاں دوست دشمن اپنا بیگانہ ہوا
دربہ درمارا پھرامیں جستجوئےیارمیں
زاہد کعبہ ہوا ، رہبان بت خانہ ہوا
میرےگھرآیا ہےمیرے شعر سننے کو وہ مہرؔ
غیرت بیت الشرف اپنا بھی کاشانہ ہوا
حاتم علی مہر
میرا قصہ سنتے سنتے قیس دیوانہ ہوا
کل وہاں پر ہووے گا گور غریباں کا مقام
آج جس جا پر بنا قصر امیرانہ ہوا
اب کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں جزکوئےیار
مرتد کعبہ ہوا ، مردود بت خانہ ہوا
جام کوثر ساقیٔ کوثر بھی دیں گے حشر میں
دست ساقی سے عنایت مجھ کو پیمانہ ہوا
کون ایساہےجومجھ بےکس کی دل داری کرے
درپئے جاں دوست دشمن اپنا بیگانہ ہوا
دربہ درمارا پھرامیں جستجوئےیارمیں
زاہد کعبہ ہوا ، رہبان بت خانہ ہوا
میرےگھرآیا ہےمیرے شعر سننے کو وہ مہرؔ
غیرت بیت الشرف اپنا بھی کاشانہ ہوا
حاتم علی مہر
آخری تدوین: