ورڈ پریس میں اردو

زیف سید

محفلین
دوستو: میں نے ورڈ پریس سی ایم ایس کو استعمال کرتے ہوئے ایک ویب سائٹ بنائی ہے، لیکن اس میں یہ مسئلہ آتا ہے کہ اگر اردو میں کوئی تحریر لکھی جائے تو درمیان میں آنے والے انگریزی الفاظ اپنی جگہ سے ادھر ادھر ہو جاتے ہیں (فیس بک میں بھی ایسا ہوتا ہے)۔

اس کی ایک مثال یہاں دیکھی جا سکتی ہے

http://abidaripley.com/?page_id=2

میں اردو ورڈ پریس انسٹال نہیں کرنا چاہتا کیوں کہ سائٹ کا زیادہ تر مواد انگریزی میں ہو گا، اکا دکا مضامین اردو میں ہو سکتے ہیں۔

کیا کوئی دوست بتا سکتا ہے کہ اردو تحریر کے اس مسئلے کو کیسے حل کیا جائے؟ پیشگی شکریہ

زیف
 

نبیل

تکنیکی معاون
دوستو: میں نے ورڈ پریس سی ایم ایس کو استعمال کرتے ہوئے ایک ویب سائٹ بنائی ہے، لیکن اس میں یہ مسئلہ آتا ہے کہ اگر اردو میں کوئی تحریر لکھی جائے تو درمیان میں آنے والے انگریزی الفاظ اپنی جگہ سے ادھر ادھر ہو جاتے ہیں (فیس بک میں بھی ایسا ہوتا ہے)۔

اس کی ایک مثال یہاں دیکھی جا سکتی ہے

http://abidaripley.com/?page_id=2

میں اردو ورڈ پریس انسٹال نہیں کرنا چاہتا کیوں کہ سائٹ کا زیادہ تر مواد انگریزی میں ہو گا، اکا دکا مضامین اردو میں ہو سکتے ہیں۔

کیا کوئی دوست بتا سکتا ہے کہ اردو تحریر کے اس مسئلے کو کیسے حل کیا جائے؟ پیشگی شکریہ

زیف

زیف، اس مسئلے کا اصل حل بائی لنگول تھیم کا استعمال ہے۔ اس تھیم میں انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں مواد کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے فی الوقت کوئی ایسی معیاری بائی لنگول تھیم موجود نہیں ہے۔ اس کی وجہ اس کی ڈیمانڈ نہ ہونا ہے۔ چند ایک بلاگرز، جیسے کہ زیک، اپنے بلاگ پر انگریزی اور اردو دونوں میں پوسٹ کرتے ہیں جس کے لیے انہوں نے اپنے بلاگ کی تھیم کو ہیک کیا ہوا ہے۔ ایک مرتبہ عارف انجم نے اپنے بلاگ پر ان ہیکس کے استعمال کے بارے میں بتایا بھی تھا لیکن ان کا بلاگ بھی اب ختم ہو گیا ہے۔ میں کوشش کروں گا کہ ان ہیکس کی تفصیل اکٹھی کر سکوں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
دوستو: میں نے ورڈ پریس سی ایم ایس کو استعمال کرتے ہوئے ایک ویب سائٹ بنائی ہے، لیکن اس میں یہ مسئلہ آتا ہے کہ اگر اردو میں کوئی تحریر لکھی جائے تو درمیان میں آنے والے انگریزی الفاظ اپنی جگہ سے ادھر ادھر ہو جاتے ہیں (فیس بک میں بھی ایسا ہوتا ہے)۔

اس کی ایک مثال یہاں دیکھی جا سکتی ہے

http://abidaripley.com/?page_id=2

میں اردو ورڈ پریس انسٹال نہیں کرنا چاہتا کیوں کہ سائٹ کا زیادہ تر مواد انگریزی میں ہو گا، اکا دکا مضامین اردو میں ہو سکتے ہیں۔

کیا کوئی دوست بتا سکتا ہے کہ اردو تحریر کے اس مسئلے کو کیسے حل کیا جائے؟ پیشگی شکریہ

زیف

زیف، اس مسئلے کا اصل حل بائی لنگول تھیم کا استعمال ہے۔ اس تھیم میں انگریزی اور اردو دونوں زبانوں میں مواد کی گنجائش موجود ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے فی الوقت کوئی ایسی معیاری بائی لنگول تھیم موجود نہیں ہے۔ اس کی وجہ اس کی ڈیمانڈ نہ ہونا ہے۔ چند ایک بلاگرز، جیسے کہ زیک، اپنے بلاگ پر انگریزی اور اردو دونوں میں پوسٹ کرتے ہیں جس کے لیے انہوں نے اپنے بلاگ کی تھیم کو ہیک کیا ہوا ہے۔ ایک مرتبہ عارف انجم نے اپنے بلاگ پر ان ہیکس کے استعمال کے بارے میں بتایا بھی تھا لیکن ان کا بلاگ بھی اب ختم ہو گیا ہے۔ میں کوشش کروں گا کہ ان ہیکس کی تفصیل اکٹھی کر سکوں۔
 

مکی

معطل
جیسا کہ نبیل بھائی نے کہا اس مسئلے کا حل بائی لنگول تھیم ہے جس کا ایک نمونہ یہاں دیکھا جاسکتا ہے، تاہم یہ کوئی اتنا مشکل کام نہیں ہے، اس کے لیے اردو کی تحریروں کے لیے ایک الگ زمرہ بنانا ہوگا جیسے Urdu اور پھر اس زمرے کو الگ فونٹ دینا اور آر ٹی ایل کرنا ہوگا، اس کے لیے اپنی تھیم کی single.php فائل کو کھول لیں اور تحریر کی کال کو تلاش کریں جو عموماً یوں ہوتی ہے:

کوڈ:
<?php the_content(); ?>

اس کے اوپر یہ کوڈ ڈال دیں:

کوڈ:
<?php if(in_category('41')): ?> 
 
<div style="text-align:justify; direction:rtl; font-size: 13px; font-family:Tahoma,Arial;"> 
 
<?php endif; ?>

اوپر کے اس کوڈ کی پہلی سطر میں جہاں 41 نمبر لکھا ہوا ہے یہ دراصل اس زمرے کا آئی ڈی ہے جس میں تبدیلی لانا مقصود ہے، یہاں اپنے مطلوبہ زمرے کا آئی ڈی لکھ دیں، دوسری سطر میں فونٹ کا حجم اور فونٹ تبدیل کیے جاسکتے ہیں، اس کے بعد تحریر کی کال کے نیچے یہ کوڈ ڈال دیں:

کوڈ:
<?php if(in_category('41')): ?> 
<?php endif; ?>

اس طرح پورا کوڈ کچھ یوں ہوگا:

کوڈ:
<?php if(in_category('41')): ?> 
 
<div style="text-align:justify; direction:rtl; font-size: 13px; font-family:Tahoma,Arial;"> 
 
<?php endif; ?>

<?php the_content(); ?>

<?php if(in_category('41')): ?> 
<?php endif; ?>

یہی حرکت آپ پوسٹ کے عنوان کے ساتھ بھی کر سکتے ہیں جو اس طرح کال ہو رہا ہوتا ہے:

کوڈ:
<?php the_title(); ?>

یاد رہے کہ اردو کی تحریر مطلوبہ زمرے کے ساتھ ساتھ دیگر زمرے بھی منتخب کیے جاسکتے ہیں
 

سعادت

تکنیکی معاون
اس طرح پورا کوڈ کچھ یوں ہوگا:

کوڈ:
[ENG][LEFT]<?php if(in_category('41')): ?> 
 
<div style="text-align:justify; direction:rtl; font-size: 13px; font-family:Tahoma,Arial;"> 
 
<?php endif; ?>

<?php the_content(); ?>

<?php if(in_category('41')): ?> 
<?php endif; ?>[/LEFT][/ENG]

آپ div ٹیگ کو بند کرنا بھول گئے۔ :)

کوڈ:
[LEFT]<?php if(in_category('41')): ?> 
 
<div style="text-align:justify; direction:rtl; font-size: 13px; font-family:Tahoma,Arial;"> 
 
<?php endif; ?>

<?php the_content(); ?>

<?php if(in_category('41')): ?> 
[COLOR="Red"]</div>[/COLOR]
<?php endif; ?>[/LEFT]

نیز، ورڈ پریس کے in_category فنکشن کو اگر آپ زمرہ کا نام یا slug مہیا کر دیں، تب بھی یہ کام کرے گا (حوالہ)۔ یوں زمرے کی آئی ڈی جاننے کی ضرورت نہیں رہتی۔

اس کے علاوہ، اگر اردو تحریر کے درمیان انگریزی کے الفاظ موجود ہوں تو ان کو بھی درست مارک اَپ کے ساتھ ترتیب دینا پڑتا ہے۔ اس کے لیے W3C پر موجود یہ ٹیوٹوریل: Creating HTML Pages in Arabic, Hebrew and Other Right-to-left Scripts (خصوصاً اس کا یہ سیکشن)۔ اگرچہ اکثر اوقات اردو اور انگریزی کی باہمی موجودگی بصری طور پر اتنا مسئلہ پیدا نہیں کرتی، لیکن کبھی کبھار الفاظ واقعی گڈ مڈ ہو جاتے ہیں، جس کی درستگی کے لیے XHTML مارک اَپ میں متن کے رُخ کو واضح کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً،

کوڈ:
[ENG]<p>[Urdu text]<span lang="en" dir="ltr">[Intermediate English word(s)]</span>[Remaining Urdu text]</p>[/ENG]
 

نبیل

تکنیکی معاون
شکریہ سعادت اور مکی برادران۔
یہاں مجھے خیال آیا ہے کہ اردو ویب بلاگ پر ہم ٹیکسٹائل پلگ ان کا استعمال کرتے ہیں جو کہ زیک نے انسٹال کیا تھا۔ اس کے استعمال کے ذریعے انگریزی بلاگ میں اردو مراسلات اور اردو میں تبصرے شائع کرنا ممکن ہو جاتا ہے۔ اس میں کچھ اضافی مارک اپ کوڈ استعمال کرنا پڑتا ہے لیکن اس کی بدولت اردو اور انگریزی مکس ہونے کے باوجود دونوں کی سمت درست رکھنا بھی ممکن ہو جاتا ہے۔
 

زیف سید

محفلین
تمام دوستوں کا شکریہ۔ میں یہ ٹوٹکے آزما کر دیکھتا ہوں۔

یہی تو اردو محفل کی خوبی ہے کہ یہاں ہر فن کا جوہرِ قابل پایا جاتا ہے۔

آداب عرض ہے
 

bilalrouf

محفلین
ہمارے تو اوپر سے گزر گیا مسئلہ بھی اور اسکا حل بھی۔ پڑہے لکھے لوگوں کی باتیں ۔۔۔۔:battingeyelashes:
 
Top