وزارت عظمي?: مخدوم شہاب کا نام واپس، پرويز اشرف پی پی پی کے اميدوار ہونگے

نبیل

تکنیکی معاون
ماخذ

سلام آباد … وزارت عظمي? کے اميدوار مخدوم شہاب الدين کا نام واپس لے ليا گيا، راجہ پرويز اشرف پيپلزپارٹي کي جانب سے وزيراعظم کے اميدوار ہوں گے. ذرائع کے مطابق پيپلزپارٹي نے ايفيڈرين کوٹا کيس کے باعث مخدوم شہاب الدين کا نام وزارت عظمي? کے اميدوار کي حيثيت سے واپس لے ليا ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ راجا پرويز اشرف پيپلزپارٹي کي جانب سے اب وزارت عظمي? کے اميدوا ہوں گے. جيو نيوز کے اينکر پرسن کامران خان نے بتايا ہے کہ انہيں انتہائي اہم اور باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ مخدوم شہاب الدين کا نام وزارت عظمي? کے اميدوار کي حيثيت سے واپس لے ليا گيا ہے اور اب راجا پرويز اشرف پيپلزپارٹي کي جانب سے اميدوار ہوں گے. ذرائع کا يہ بھي کہنا ہے کہ صدر آصف علي زرداري اتحاديوں کو راجا پرويز اشرف کا نام تجويز کريں گے جس کے بعد اميد ہے کہ وہ کل وزارت عظمي? کا عہدہ سنبھاليں گے.واضح رہے کہ وزارت عظمي? کيلئے پيپلزپارٹي کي جانب سے مخدوم شہاب الدين، راجہ پرويز اشرف اور قمر زمان کائرہ نے کاغذات نامزدگي جمع کرائے تھے جبکہ مسلم ليگ ن کي جانب سے سردار مہتاب عباسي اور جمعيت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھي وزارت عظمي? کے اميدوار تھے. اس سے قبل اسپيکر قومي اسمبلي ڈاکٹر فہميدہ مرزا نے تمام اميدواروں کے کاغذات نامزدگي درست قرار ديتے ہوئے کہا تھا کہ وزيراعظم کے کاغذات کي جانچ پڑتال ميں اسپيکر کا کردار محدود ہوتا ہے.
 

نبیل

تکنیکی معاون
مبارک ہو پاکستانیوں کو، اب راجہ رینٹل وزیر اعظم بنیں گے۔ یہ ہے جواب آصف زرداری کا چیف جسٹس کو۔
 

نایاب

لائبریرین
ٹوٹی کہاں کمند ۔ جب لب بام دو چار ہاتھ رہ گیا ۔۔۔۔۔
حسرت ان غنچہ شہاب پہ ہے جو بنا کھلے ہی مرجھا گئے
 

نایاب

لائبریرین
چوروں کو چور ملے کر کر لمبے ہاتھ
زرداری کو کوئی بھی ایسا نہ ملا جو کسی کرپشن کے الزام سے پاک ہوتا ۔
شاید اس کی بھی مجبوری ہے کہ کسی ایسے کر سر پر ہما بٹھائے جو اس کے سامنے اپنی کرپشن کے باعث سر نہ اٹھائے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اگر راجہ پرویز اشرف وزیر اعظم بن گیا تو سمجھ لیں اس کی لاٹری نکل آئی۔
 
بولے تو اکھا پاکستان اس کو راجہ اچ بولتا اے ۔ ابی اپن کیا کرے گا ۔:)

16h6e6b.jpg
 

شمشاد

لائبریرین
امریکہ سے پاکستانی سفیر کو کیوں نہیں بلا لیتے، اس کا نام دے دیں ناں وزیر اعظم کے لیے۔
 
Top