مشکل یہ کہ کونسے 2 حرفی کو 1 1 میں تبدیل کیا جا سکتا ہے اور کونسے کو نہیں
اب میں نے تو پڑھنے میں باوزن لگتے ہوئے یہ شعر لکھا تھا تو اب آپ نے توڑا تو وزن میں آ گیا ورنہ میں خود ایسے نہیں توڑ سکتا
2 (2) 2 (2) 2 (2) 2 (2) 2 (2) 2 (2) 2 (2) 2
قوسین میں دئے گئے 2 کو 11 میں توڑا جا سکتا ہے۔
مثلاً:
مذ + ہب + کو + نا + مم + کن + کر + کے + بخ + شش + کو + آ + سا +
ن ک + یا
2 + (2) + 2 +(2)+2 + (2) + 2 + (2) + 2 + (2) + 2 +(2) +2 + (
11) + 2
یہاں نیلے رنگ کے مقام پر (2) کو (11) میں بدلا گیا ہے۔
۔۔۔
استاد میر کا مصرع:
شیخ جو ہے مسجد میں ننگا رات کو تھا میخانے میں
شی +
خ جُ + ہے + مس + جد + میں + نن + گا + را +
ت کُ + تھا + مے + خا + نے + میں
2 + (
11) + 2 + (2) + 2 + (2) + 2 + (2)+ 2 + (
11) + 2 + (2) + 2 + (2) + 2
۔۔۔
شاید اب کچھ آسان ہوا ہو۔ تقطیع کے معاملہ میں "الف، ی، و، ہ" کا گِرانا دوسری بحروں جیسا ہی ہے۔ جہاں وزن میں لانے کے لئے حرف گِرانا ہو وہاں گِرایا جائے، جہاں مکمل تقطیع ہوتا ہو وہاں نہ گِرایا جائے۔۔۔
جیسے استاد میر کے مصرع میں "کو" کا "و" گِرایا گیا ہے، جب کہ آپ کے مصرع میں "کو" مکمل تقطیع ہو رہا ہے۔