وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کیلئے دائر تینوں درخواستیں مسترد
اس سے قبل سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دورکنی بینچ نے چھ سوالات بھیجے تھے جن میں سے پانچ نمبر سوال اہم ہے جس کے مطابق کیاپارلیمنٹ کے معاملات میں عدالت مداخلت کرسکتی ہے ؟ جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیاکہ کیادرخواست گزار نے تقریر کی کاپی حاصل کی جس پر تحریک انصاف لائرز ونگ کی طرف سے گوہرنواز سندھونے ایوان میں وزیراعظم کی تقریر کمرہ عدالت میں پڑھ کر سنائی ۔ بینچ کے استفسار پر گوہرنواز سندھو نے بتایاکہ ہمارا یقین ہے وزیراعظم نے جھوٹ بولاجس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ کا یقین ہے یا وزیراعظم نے ایوان میں غلط بیانی بھی کی ؟
عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیاہے کہ وزیرداخلہ نے بھی تائید کی ہے کہ وزیراعظم نے کوئی غلط بیانی نہیں کی اور نہ ہی پاک فوج کے ترجمان نے وزیراعظم کی غلط بیانی سے متعلق کوئی ٹوئیٹ کی لہٰذا درخواستیں ناقابل سماعت ہیں اور مستردکی جاتی ہیں ۔
اس سے قبل سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دورکنی بینچ نے چھ سوالات بھیجے تھے جن میں سے پانچ نمبر سوال اہم ہے جس کے مطابق کیاپارلیمنٹ کے معاملات میں عدالت مداخلت کرسکتی ہے ؟ جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیاکہ کیادرخواست گزار نے تقریر کی کاپی حاصل کی جس پر تحریک انصاف لائرز ونگ کی طرف سے گوہرنواز سندھونے ایوان میں وزیراعظم کی تقریر کمرہ عدالت میں پڑھ کر سنائی ۔ بینچ کے استفسار پر گوہرنواز سندھو نے بتایاکہ ہمارا یقین ہے وزیراعظم نے جھوٹ بولاجس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ آپ کا یقین ہے یا وزیراعظم نے ایوان میں غلط بیانی بھی کی ؟
عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیاہے کہ وزیرداخلہ نے بھی تائید کی ہے کہ وزیراعظم نے کوئی غلط بیانی نہیں کی اور نہ ہی پاک فوج کے ترجمان نے وزیراعظم کی غلط بیانی سے متعلق کوئی ٹوئیٹ کی لہٰذا درخواستیں ناقابل سماعت ہیں اور مستردکی جاتی ہیں ۔