جی یہی بات ہے۔ خان صاحب کو لگتا ہے کہ محکمہ زراعت نے ان کو اعتماد میں لئے بغیر نواز شریف کی طبی رپورٹس مینج کرکے ملک سے باہر بھیجا ہے۔ اور اب چونکہ نواز شریف سیاسی طور پر اچانک ایکٹو ہو گئے ہیں تو وہ جواب میں ان پردہ نشینوں کو بلیک میل کر رہے ہیں۔
آگے کیا ہوگا کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ اب ڈیل میکرز میاں صاحب کو پرانی تنخواہ پر کام کرنے کیلئے مجبور کریں گے یا خان صاحب کا دھڑن تختہ ہوگا۔ عین ممکن ہے جلد ہی کوئی تیسری آپشن بھی سامنے آجائے۔ دھڑن تختہ والا آپشن سب سے زیادہ خطرناک ہوگا۔ محکمہ زراعت ملک کی تیسری بڑی سیاسی قوت کا تختہ الٹ کر اینٹی اسٹیبلشمنٹ غبارہ میں مزید ہوا نہیں بھر سکتی۔ پہلی دو بڑی سیاسی قوتیں پی پی پی اور ن لیگ تو پہلے ہی سے سخت اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے۔