وزیراعلیٰٰ کے رویے پر پیپلز پارٹی کے پانچ صوبائی وزراء مستعفی

زین

لائبریرین
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے رویے کے خلاف پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے پانچ صوبائی وزراء نے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان کے پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے پانچ صوبائی وزراء جن میں پی پی پی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر میر صادق عمرانی، جان علی چنگیزی ،آغا عرفان کریم ،اسفند یار خان کاکڑاور بابوامین عمرانی شامل ہیں ،نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے رویے کے خلاف مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ وزراء آج صدر مملکت اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے دورہ کوئٹہ کے دوران استعفے پیش کریں گے ۔

پیپلز پارٹی کے رہنماء اوروفاقی وزیر نبیل احمد گبول نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزراء کی جانب سے استعفیٰ کا فیصلہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ہے ،شریک چیئرمین کے دورہ کوئٹہ کے دوران مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر کے دورہ کے حوالے سے آئے ہیں نہ کہ کسی وزیرکا مسئلہ حل کرنے ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پیپلز پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے ۔ مستعفی ہونے کا اعلان کرنے والے وزراء نے کسی سے صلاح مشورہ یا ذکر نہیں کیا۔ معاملہ آج صدر کی آمد سے قبل حل کرلیا جائے گا۔ وزراء کو میڈیا پر بات نہیں کرنی چاہیئے ۔
مستعفی ہونے کا اعلان کرنے والے وزیر بابو امین عمرانی نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وزیراعلیٰ نے گزشتہ ایک سال میں وزراء کو نظر انداز کیا اور اپنے منظور نظر لوگوں کو نوازا ۔
جبکہ صوبائی وزیر سردار ثناء اللہ زہری کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی شخصیت کی وجہ سے ان کی حمایت کی ہے انہوں نے ہمیشہ افہام و تفہیم سے فیصلے کئے ہیں ۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماء صوبائی وزیر صادق عمرانی اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے اس سے پہلے بھی کئی معاملات پر اختلافات سامنے آئے ہیں۔
 

زینب

محفلین
وزیراعلیٰ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مجھے تو ملنگ سا ہی لگتا ہے سایئں بابا کو پکڑ کے سی ایم بنا دیا:rollingonthefloor:
 

زین

لائبریرین
وزیر اعلیٰ بہت اچھے آدمی ہیں۔ یہاں لوگ ان کی بہت قدر کرتے ہیں۔
 

زین

لائبریرین
اس کو آپ عارضی مفاہمت کا نام دے سکتے ہیں‌ ۔
صادق عمرانی بڑے کھلاڑے ہیں‌ اور یہ بھی ان کا ایک کھیل تھا۔
 

زین

لائبریرین
ہاہاہاہا!

اصل میں‌ صادق عمرانی کے شروع ہی سے رئیسانی خاندان سے اختلافات رہے ہیں۔ جب نواب اسلم رئیسانی وزیراعلیٰ‌ نہیں بنے تھے تو صادق عمرانی نے وزارت اعلیٰ کے لیے بہت بھاگ دوڑ کی لیکن موصوف ایک متنازعہ شخصیت ہے اس لیے کامیاب نہیں‌ہوسکے۔
 
Top