وزیرستان آپریشن:ٹی ٹی پی افغانستان فرار ،نیٹو پر حملے بڑھ گئے

وزیرستان آپریشن:ٹی ٹی پی افغانستان فرار ،نیٹو پر حملے بڑھ گئے
22 جولائی 2014 (16:52)
news-1406029931-4821.jpg

اسلام آبا د(ویب ڈیسک) شمالی وزیرستان میں آپریشن ”ضرب عضب“ کے نتیجے میں طالبان نے بڑی تعداد میں افغانستان کا رخ کیا، بعض افغان تجزیہ کار کابل اور دیگر علاقوں میں طالبان کے حملوں میں اضافے کی ایک وجہ ان کی آمد کو بھی قرار دے رہے ہیں۔برطانوی خبر رساںادارے کے مطابق شمالی وزیرستان میں فوجی کارروائی کو ایک ماہ سے زیادہ وقت گزر چکا ہے اور فوج 450 سے زائد ملکی اور غیر ملکی دہشت گردوں کو ہلاک کرچکی ہے لیکن ایک اندازہ یہ بھی ہے کہ دہشتگرد خصوصاً ان کی قیادت کارروائی کے آغاز سے قبل ہی وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئی تھی، ایسی اطلاعات موجود ہیں کہ پاکستانی طالبان کی خاصی تعداد وہاں پہنچی ہے اور حکومت مخالف کارروائیوں میں حصہ لے رہی ہے، قندھار کے ایک مقامی اخبار نے چند روز قبل ایک رپورٹ میں الزام عائد کیا تھا کہ سرحدی چوکیوں اور صوبل ہلمند کے سنگین ضلع میں حملوں کے پیچھے لشکر طیبہ کا ہاتھ تھا، اخبار کے مطابق لشکر طیبہ کے رشید پنجابی نامی شخص نے ان حملوں میں حصہ لیا، مغربی اخبارات میں ایک سینئر افغان طالبان رہنام قاری طلحہ کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان سے آنے والے شدت پسندوں کے سیلاب کو فوری طور پر پورے افغانستان میں تعینات کردیا ہے، اس سال ہمارے پاس زیادہ تعداد میں جنگجو موجود ہیں جنہیں کابل اور ہلمند جیسے علاقوں میں بھیجا گیا ہے، سینئر افغان صحافی سمیع یوسفزئی نے کہا کہ ہر سال موسم گرما میں ویسے ہی شدت پسند سرگرمیوں میں اضافہ ہوجاتا ہے اور پاکستانی شدت پسند وہاں زیادہ توجہ دیتے ہیں، افغانستان پاکستان کے مقابلے میں ان کے لئے زیادہ خطرناک ہے کیوں کہ شمالی وزیرستان کی طرح کسی ایک مقام پر برسوں تک آرام سے رہنا افغانستان میں ممکن نہیں ہے ، دو تین جگہوں کے علاوہ وہاںایسے مقامات کم ہیں جہاں وہ رہ سکیں، افغان طالبان مسلسل حرکت میں رہتے ہیں،وہ ایک دن حملہ کرکے دوسرے دن دوسری جگہ منتقل ہوجاتے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ افغان طالبان کی کوشش ہے کہ2014ءمیں جانی نقصان کم رکھیں تاکہ وہ غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کے دور کےلئے تیار ہوں، چونکہ انہیں پاکستانی طالبان بونس میں ملے ہیں لہذا اب بڑے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
http://dailypakistan.com.pk/international/22-Jul-2014/125526
 
Top