وزیرستان اور بنوں میں دھماکے، چھ سیکیورٹی اہلکار شہید

وزیرستان اور بنوں میں دھماکے، چھ سیکیورٹی اہلکار شہید

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی وزیرستان اور ایف آر بنوں میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کے دھماکوں میں چھ سیکیورٹی اہلکار شہید اورچار زخمی ہوگئے ۔ پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نوشیرقلعہ کے قریب دہشتگردوں نے سڑک کنارے دوبارودی سرنگیں نصب کررکھی تھیں ۔دھماکے سے تین اہلکار زخمی ہوگئے جن میں ایک بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ اُدھر ایف آر بنوں میں ٹودہ چینہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں تین اہلکار شہید اور دوزخمی ہوگئے ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بنوںدھماکے کے شہداءمیں ناصرعلی ، جعفر خان اور مظفر شامل ہیں۔مقامی ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

http://www.dailypakistan.com.pk/national/29-May-2014/107336
 
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ،خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے۔قتل و غارت گریکرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچاناخلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ اس قسم کی صورت حال کو قرآن مجید میں حرابہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ انسانی معاشرے کے خلاف ایک سنگین جرم ہے انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں، طالبان جہاد نہ کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہیں اور دہشت گرد انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔

…………………………………………..
۔سجنا گروپ، تحریک طالبان سے علیحدہ ہو گیا
http://awazepakistan.wordpress.com
 

arifkarim

معطل
اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے ،خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے۔قتل و غارت گریکرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچاناخلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ اس قسم کی صورت حال کو قرآن مجید میں حرابہ سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ انسانی معاشرے کے خلاف ایک سنگین جرم ہے انتہا پسند و دہشت گرد پاکستان کا امن تباہ کرنے اور اپنا ملک تباہ کرنے اور اپنے لوگوں کو مارنے پر تلے ہوئے ہیں، طالبان جہاد نہ کر رہے ہیں بلکہ دہشت گردی میں ملوث ہیں اور دہشت گرد انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔ انتہا پسندی، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسی قبیح برائیوں کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں۔

…………………………………………..
۔سجنا گروپ، تحریک طالبان سے علیحدہ ہو گیا
http://awazepakistan.wordpress.com

مزید پراپیگنڈہ۔ ہر جہادی تنظیم اسلام کے نام پر ہی یہ سب دہشتگردیاں کرتی ہے۔ شترمرغ کی طرح زمین میں آنکھیں ڈال دینے سے حقیقت چھپ نہیں سکتی!
 
Top