وزیر اعظم عمران خان نے سیالکوٹ کی ایکسپورٹ انڈسٹری بحال کر دی

جاسم محمد

محفلین
رپورٹر عبدالقادر نے سیالکوٹ شہر کی انڈسٹری کا دورہ کیا اور وہاں کے زمینی حقائق سے عوام کو آگاہ کیا۔ ایکسپورٹرز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی بہترین معاشی پالیسیوں کی بدولت سیالکوٹ کی برآمداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے:
 

محمد وارث

لائبریرین
یہ ایک حقیقت ہے کہ اس وقت پاکستان کے پاس اتنے ایکسپورٹ آرڈرز ہیں کہ سنبھالے نہیں جا رہے۔ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل ملز اور سیالکوٹ کی چھوٹی بڑی فیکڑیاں چھے چھے مہینوں سے پہلے کوئی آرڈر تیار کر کے دینے کو تیار نہیں۔ میں خود جس فیکٹری میں کام کر رہا ہوں وہاں بھی یہی حال ہے، پچھلے پانچ چھے ماہ میں جتنا ہن برسا ہے اس کی مثال اس فیکٹری کی دو دہائیوں کی تاریخ میں نہیں ملتی۔

لیکن کیا یہ سب عمران خان کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے؟ اگر ہے تو وہ کونسی پالیسیاں ہیں؟ ایسا کچھ نہیں ہے، اس کے بہت سے عوامل ہیں جن کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی اس پر ذرا تفصیلی بات کیجیے۔
جی ذوالقرنین صاحب، ان میں سے کچھ:

-پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے جون جولائی 2020ء تک قریب قریب سارے آرڈرز کینسل ہو گئے تھے یا ہولڈ ہو گئے تھے، پاکستان میں جب دوبارہ کام شروع ہوا اور دنیا میں بھی انہی دنوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی ہوئی تو زیادہ تر کسٹمرز نے نئے آرڈرز کے ساتھ ساتھ پرانے آرڈرز بھی بحال کر دیئے، یعنی نئے پرانے سارے آرڈرز یک دم اکھٹے ہو گئے، سو ایک دم پروڈکشن پر پریشر بڑھ گیا۔
-ایک وجہ امریکہ کی چائنہ پر اقتصادی پابندیاں ہیں۔ چین پر امپورٹ ڈیوٹیز کی وجہ سے بہت سے خریداروں نے پاکستان اور دوسرے ممالک کا رخ کیا ہے۔
-انڈیا اور بنگلہ دیش میں کرونا کی وجہ سے خراب حالات تھے اور لاک ڈاؤن تھا جب کہ پاکستان میں ان دنوں "سمارٹ" لاک ڈاؤن تھا یعنی کام ہو رہا تھا اس وجہ سے خریداروں نے پاکستان کا رخ کیا (یہاں حکومت کا کریڈٹ بنتا ہے اور ان کو دینا بھی چاہیئے)۔
-کرونا کی پہلی لہر گزرنے کے بعد عام طور پوری دنیا سے اس کا ڈر نکل گیا ہے اور لوگ پہلے سے زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ اپنی نارمل زندگی کی طرف آ رہے ہیں، اس کا اثر ظاہر ہے سب پر اچھا ہی پڑے گا۔

اور آخری فیکٹر میری نظر میں تھوڑا سا "متنازعہ" اور موضوعی ہے۔ کرونا کی وجہ سے بہت سے لوگوں پر دنیا کی بے ثباتی ظاہر ہوئی ہے کہ نہ جانے کہاں کس وقت زندگی کی شام ہو جائے سو جیسے ہی کچھ حالات بہتر ہوئے لوگوں نے "کھاؤ پیو موج اڑاؤ" کے نظریے پر شدت سے عمل کرنا شروع کر دیا یا کر دیں گے اور اس سے صنعت کاروں کے حالات پہلے سے بھی زیادہ بہتر ہو جائیں گے۔ (یہ میری وہ پیش گوئی تھی جو مارچ میں میں نے اپنے چیف ایگزیکٹو صاحب کے سامنے کی تھی جب ہمارے سارے آرڈرز کینسل ہو گئے تھے اور خریداروں نے ایڈاونس کے دیے ہوئے پیسے واپس مانگنا شروع کر دیئے تھے، گو دی تو میں نے انہیں تسلی تھی، لیکن یہ پیش گوئی چند ماہ بعد ہی حیرت انگیز پر درست ثابت ہوئی، اب اکثر فرماتے ہیں "یار تم صحیح کہتے تھے"۔)۔ :)
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
لیکن کیا یہ سب عمران خان کی پالیسیوں کی وجہ سے ہے؟ اگر ہے تو وہ کونسی پالیسیاں ہیں؟
اس کے لئے آپ کو پہلی پوسٹ میں موجود رپورٹر عبدالقادر کی ویڈیو دیکھنی پڑے گی جس میں اس نے آپ ہی کے شہر سیالکوٹ کے ایکسپورٹرز سے گفتگو کی ہے۔ جن کے بقول وزیر اعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی بدولت پاکستان کی بر آمداد بڑھنا شروع ہو گئی ہیں۔ چونکہ میں اس کاروبار سے منسلک نہیں اس لئے ان کی گفتگو سن کر آپ بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ایکسپورٹرز کیلئے حکومت نے کون کون سے اقدامات کئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہاہاہا
کمپنی دی مشہوری
پرانے پرو پی ٹی آئی پروپگنڈا والوں نے توبہ کر لی تو اب کم تجربہ رکھنے والے نوجوان رپورٹرز کو پروپگنڈا کرنے کے لیے رکھ لیا گیا ، اچھی بات ہے نوجوانوں کی روزی روٹی لگی رہے :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
بغض عمران سے توبہ کر لو اب :p
یہ ایک حقیقت ہے کہ اس وقت پاکستان کے پاس اتنے ایکسپورٹ آرڈرز ہیں کہ سنبھالے نہیں جا رہے۔ فیصل آباد کی ٹیکسٹائل ملز اور سیالکوٹ کی چھوٹی بڑی فیکڑیاں چھے چھے مہینوں سے پہلے کوئی آرڈر تیار کر کے دینے کو تیار نہیں۔ میں خود جس فیکٹری میں کام کر رہا ہوں وہاں بھی یہی حال ہے، پچھلے پانچ چھے ماہ میں جتنا ہن برسا ہے اس کی مثال اس فیکٹری کی دو دہائیوں کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
 

جاسم محمد

محفلین
-انڈیا اور بنگلہ دیش میں کرونا کی وجہ سے خراب حالات تھے اور لاک ڈاؤن تھا جب کہ پاکستان میں ان دنوں "سمارٹ" لاک ڈاؤن تھا یعنی کام ہو رہا تھا اس وجہ سے خریداروں نے پاکستان کا رخ کیا (یہاں حکومت کا کریڈٹ بنتا ہے اور ان کو دینا بھی چاہیئے)۔
یہ وہی سمارٹ لاک ڈاؤن ہے جس کا اپوزیشن مذاق اڑایا کرتی تھی مگر جسے بعد میں پوری دنیا سے پزیرائی ملی:

“Our analysis shows that Ehsaas by focusing on accountability and impact, has laid the foundations for becoming a globally leading exemplar on how to tackle poverty,” said Mr Barber.

“I have had the honour of working with successive Pakistani governments throughout my career and it is fantastic to see Ehsaas embedded at the heart of the current administration. The reforms and structural changes pioneered by the team resulted in the rapid delivery of Ehsaas Emergency Cash to 12 million households against the challenging and unprecedented backdrop of Covid-19. Their work is going to be vital in the coming months and years,” he said.

Ehsaas bringing positive change to Pakistan: report - Newspaper - DAWN.COM
 

جاسم محمد

محفلین
اپوزِیشن کی چِیخیں ناروے تک سُنائی دے رہی ہیں، ھاھاھا۔
ایشین ٹائیگرز (سنگاپور، جنوبی کوریا، ہانگ کانگ، تائیوان) نے مسلسل اپنی ایکسپورٹس بڑھا کر معاشی ترقی حاصل کی ہے۔ ویتنام، بنگلہ دیش، چین اور بھارت اسی سمت میں سفر کر رہے ہیں۔ پاکستان بھی کرتا رہتا اگر جمہوری انقلابی بھٹو اور شریف خاندان اقتدار میں نہ آتا۔


 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جی ذوالقرنین صاحب، ان میں سے کچھ:

-پوری دنیا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے جون جولائی 2020ء تک قریب قریب سارے آرڈرز کینسل ہو گئے تھے یا ہولڈ ہو گئے تھے، پاکستان میں جب دوبارہ کام شروع ہوا اور دنیا میں بھی انہی دنوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی ہوئی تو زیادہ تر کسٹمرز نے نئے آرڈرز کے ساتھ ساتھ پرانے آرڈرز بھی بحال کر دیئے، یعنی نئے پرانے سارے آرڈرز یک دم اکھٹے ہو گئے، سو ایک دم پروڈکشن پر پریشر بڑھ گیا۔
-ایک وجہ امریکہ کی چائنہ پر اقتصادی پابندیاں ہیں۔ چین پر امپورٹ ڈیوٹیز کی وجہ سے بہت سے خریداروں نے پاکستان اور دوسرے ممالک کا رخ کیا ہے۔
-انڈیا اور بنگلہ دیش میں کرونا کی وجہ سے خراب حالات تھے اور لاک ڈاؤن تھا جب کہ پاکستان میں ان دنوں "سمارٹ" لاک ڈاؤن تھا یعنی کام ہو رہا تھا اس وجہ سے خریداروں نے پاکستان کا رخ کیا (یہاں حکومت کا کریڈٹ بنتا ہے اور ان کو دینا بھی چاہیئے)۔
-کرونا کی پہلی لہر گزرنے کے بعد عام طور پوری دنیا سے اس کا ڈر نکل گیا ہے اور لوگ پہلے سے زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ اپنی نارمل زندگی کی طرف آ رہے ہیں، اس کا اثر ظاہر ہے سب پر اچھا ہی پڑے گا۔

اور آخری فیکٹر میری نظر میں تھوڑا سا "متنازعہ" اور موضوعی ہے۔ کرونا کی وجہ سے بہت سے لوگوں پر دنیا کی بے ثباتی ظاہر ہوئی ہے کہ نہ جانے کہاں کس وقت زندگی کی شام ہو جائے سو جیسے ہی کچھ حالات بہتر ہوئے لوگوں نے "کھاؤ پیو موج اڑاؤ" کے نظریے پر شدت سے عمل کرنا شروع کر دیا یا کر دیں گے اور اس سے صنعت کاروں کے حالات پہلے سے بھی زیادہ بہتر ہو جائیں گے۔ (یہ میری وہ پیش گوئی تھی جو مارچ میں میں نے اپنے چیف ایگزیکٹو صاحب کے سامنے کی تھی جب ہمارے سارے آرڈرز کینسل ہو گئے تھے اور خریداروں نے ایڈاونس کے دیے ہوئے پیسے واپس مانگنا شروع کر دیئے تھے، گو دی تو میں نے انہیں تسلی تھی، لیکن یہ پیش گوئی چند ماہ بعد ہی حیرت انگیز پر درست ثابت ہوئی، اب اکثر فرماتے ہیں "یار تم صحیح کہتے تھے"۔)۔ :)
مجھے آپ کے تجزیے میں حقیقت نظر آرہی ہے۔ آپ نے بہت مناسب انداز میں سچی بات سمجھائی ہے۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا
 

محمد وارث

لائبریرین
اس کے لئے آپ کو پہلی پوسٹ میں موجود رپورٹر عبدالقادر کی ویڈیو دیکھنی پڑے گی جس میں اس نے آپ ہی کے شہر سیالکوٹ کے ایکسپورٹرز سے گفتگو کی ہے۔ جن کے بقول وزیر اعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی بدولت پاکستان کی بر آمداد بڑھنا شروع ہو گئی ہیں۔ چونکہ میں اس کاروبار سے منسلک نہیں اس لئے ان کی گفتگو سن کر آپ بہتر فیصلہ کر سکتے ہیں کہ ایکسپورٹرز کیلئے حکومت نے کون کون سے اقدامات کئے ہیں۔
جی ابھی دیکھی ہے۔ اور دیکھ کر یاد آیا کہ ایک بات لکھنے سے رہ گئی تھی۔

اس حکومت نے صنعت کاروں کے ربیٹس اور ری فنڈز کی رفتار واقعی بڑھا دی ہے۔ پیسے ان کو پہلے بھی حکومت سے مل جاتے تھے لیکن اب جلدی ملنے سے کیش فلو اور بہت سی چیزوں پر اچھا اثر بہرحال پڑھ رہا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس حکومت نے صنعتکاروں کے ربیٹس اور ری فنڈز کی رفتار واقعی بڑھا دی ہے۔ پیسے ان کو پہلے بھی حکومت سے مل جاتے تھے لیکن اب جلدی ملنے سے کیش فلو اور بہت سی چیزوں پر اچھا اثر بہرحال پڑھ رہا ہے۔
ہاہاہا
کمپنی دی مشہوری
پرانے پرو پی ٹی آئی پروپگنڈا والوں نے توبہ کر لی تو اب کم تجربہ رکھنے والے نوجوان رپورٹرز کو پروپگنڈا کرنے کے لیے رکھ لیا گیا ، اچھی بات ہے نوجوانوں کی روزی روٹی لگی رہے :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
الف نظامی :)
 

جاسم محمد

محفلین
بوڑھے سیاستدان اور نوجوان اینکر ، پرانے صحافیوں کے حالات یوٹیوب کے مرہون منت۔
گو عمران گو
محمد وارث سیالکوٹ سے ہیں اور ایک طویل عرصہ سے ایکسپورٹ امپورٹ کاروبار سے وابستہ ہیں۔ آپ ان کی بات کا یقین نہیں کر رہے۔ اوپر ویڈیو میں موجود دیگر ایکسپورٹرز کی باتوں کا یقین نہیں کر رہے۔ اوپر پوسٹ کردہ سرکاری اعداد و شمار کا یقین نہیں کر رہے۔ اتنی ساری سورسز ایک ہی بات کر رہے ہیں لیکن یقین نہیں کر رہے۔ وجہ پھر ایک ہی ہے یعنی بغض عمران :)
 
Top