اسلام میں موت کی سزا " انتہائی " سزا ہے ۔ ہر قتل کی سزا " موت " نہیں ہے ۔ ورنہ اللہ نے خون بہا اور معافی کی نرمی نہیں رکھی ہوتی ۔ یہ عدالت کا کام ہے کہ وہ ملزم کے حالات ، نفسیات اور اس کے جرم کے ارتکاب کا جائزہ لے او ر پھر کوئی " انتہائی " سزا مقرر کرے ۔
شریعت اسلامیہ میں جرائم کی سزاؤں کی تین قسمیں ہیں:
۱:․․․حدود ۲:․․․قصاص ۳:․․․تعزیرات۔
جرائم کی وہ سزا جو قرآن وسنت اور اجماع نے متعین کردی ہو‘ اس کی دو قسمیں ہیں: ۱:․․․حدود،۲:․․․․قصاص
حدود
شرعی اصطلاح میں ایسے جرم کی سزا کو کہا جاتاہے جس میں حق اللہ غالب ہو۔
قصاص
ایسی سزا جس میں حق العبد غالب ہو۔
تعزیرات
کسی بھی جرم کی وہ سزا جو قرآن وسنت نے متعین نہیں فرمائی‘ بلکہ اسے حاکم ِ وقت یا قاضی کی صوابدید پر چھوڑدیا۔
قتل کی سزا قصاص کے زمرے میں آتی ہے اس لئے صرف مقتولین کے وارث ہی قصاص کے بدلے جان بخش سکتے ہیں