جاسم محمد
محفلین
وزیر مملکت زرتاج گل کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا بنا دیا گیا
زرتاج گل وزیرمملکت برائے موسمیاتی تبدیلی ہیں۔ فوٹو: فائل
وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کا ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا۔
زرتاج گل وزیر کی بہن شبنم گل لاہور کالج برائے خواتین میں گریڈ 18 کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں تاہم کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر کو ایک ہی جھٹکے میں انسداد دہشتگردی کے قومی ادارے کا ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر کی بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا بنائے جانے کے فیصلے کو سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ شبنم گل نے دہشت گردی اور فاٹا پر پی ایچ ڈی کر رکھا ہے اور انہیں انٹرویوز کے بعد منتخب کیا گیا۔
شبنم گل کی خدمات لینے کے حوالے سے نیکٹا کی وضاحت
ترجمان نیکٹا کا کہنا ہے کہ ڈیپوٹیشن پر گریڈ17 سے گریڈ 19 تک تعیناتی کیلئے وفاقی و صوبائی محکموں سے 12 درخواستیں ملیں، تین رکنی کمیٹی نے انٹرویو کیے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر کیلئے موزوں امیدوار شارٹ لسٹ کیے۔
ترجمان کے مطابق کمیٹی نے 12 میں سے 6 امیدواروں کی تعیناتی کی سفارش کی اور ان کے کیسز اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجے۔
ترجمان نیکٹا نے بتایا کہ شبنم گل منتخب کیے گئے امیدواروں میں سے ایک ہیں، کمیٹی نے میرٹ پران کی تعیناتی کی سفارش کی، شبنم گل گریڈ 19 میں پہلے ہی سے کام کررہی تھیں اس لیے ان کی تقرری بطور ڈائریکٹر خالصتاً میرٹ پر ہوئی۔
ترجمان کے مطابق شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور انسداد دہشت گردی پر کئی مقالے لکھ چکی ہیں، شبنم گل کو نیکٹا کے ریسرچ ونگ کیلئے مناسب اور متعلقہ پایا گیا، نیکٹا نے شبنم گل کی خدمات لینے کیلئے 100 فیصد میرٹ اور مروجہ طریقہ کار کو اختیار کیا۔
شبنم کی تعیناتی کسی خصوصی برتاؤ کا نتیجہ نہیں، زرتاج گل
وزیرمملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے اس معاملے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کسی خصوصی برتاؤ کا نتیجہ نہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ شبنم پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور انسداد دہشت گردی پر کئی مقالے لکھے، وہ گریڈ 19 کی آفیسر، بین الاقوامی تعلقات میں ایم فل کرچکی ہیں، شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کیلئے انتخاب کی وجہ انسداد دہشتگردی میں اسپیشلائزیشن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیکٹا میں تعیناتی کیلئے صرف شبنم گل نے نہیں دیگر امیدواروں نے بھی انٹرویوز دیے، نیکٹا ہمیشہ حکومت کے دیگر محکموں سے افراد کی تعیناتی کرتا ہے، میری بہن شبنم گل مجھے سے پہلے ہی آفیسر رہی ہیں۔
وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا کہ اگر کسی وزیر کی فیملی میں کوئی قابل ہے تو کیا اس کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں؟ مجھے اپنی بہن پر فخر ہے، شبنم گل نے ایم فل میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی، اگر شبنم گل پاکستان کیلئے خدمات انجام دینا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔
زرتاج گل وزیرمملکت برائے موسمیاتی تبدیلی ہیں۔ فوٹو: فائل
وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کا ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا۔
زرتاج گل وزیر کی بہن شبنم گل لاہور کالج برائے خواتین میں گریڈ 18 کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں تاہم کالج کی اسسٹنٹ پروفیسر کو ایک ہی جھٹکے میں انسداد دہشتگردی کے قومی ادارے کا ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا۔
وفاقی وزیر کی بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا بنائے جانے کے فیصلے کو سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ شبنم گل نے دہشت گردی اور فاٹا پر پی ایچ ڈی کر رکھا ہے اور انہیں انٹرویوز کے بعد منتخب کیا گیا۔
شبنم گل کی خدمات لینے کے حوالے سے نیکٹا کی وضاحت
ترجمان نیکٹا کا کہنا ہے کہ ڈیپوٹیشن پر گریڈ17 سے گریڈ 19 تک تعیناتی کیلئے وفاقی و صوبائی محکموں سے 12 درخواستیں ملیں، تین رکنی کمیٹی نے انٹرویو کیے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر کیلئے موزوں امیدوار شارٹ لسٹ کیے۔
ترجمان کے مطابق کمیٹی نے 12 میں سے 6 امیدواروں کی تعیناتی کی سفارش کی اور ان کے کیسز اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھیجے۔
ترجمان نیکٹا نے بتایا کہ شبنم گل منتخب کیے گئے امیدواروں میں سے ایک ہیں، کمیٹی نے میرٹ پران کی تعیناتی کی سفارش کی، شبنم گل گریڈ 19 میں پہلے ہی سے کام کررہی تھیں اس لیے ان کی تقرری بطور ڈائریکٹر خالصتاً میرٹ پر ہوئی۔
ترجمان کے مطابق شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور انسداد دہشت گردی پر کئی مقالے لکھ چکی ہیں، شبنم گل کو نیکٹا کے ریسرچ ونگ کیلئے مناسب اور متعلقہ پایا گیا، نیکٹا نے شبنم گل کی خدمات لینے کیلئے 100 فیصد میرٹ اور مروجہ طریقہ کار کو اختیار کیا۔
شبنم کی تعیناتی کسی خصوصی برتاؤ کا نتیجہ نہیں، زرتاج گل
وزیرمملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے اس معاملے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کسی خصوصی برتاؤ کا نتیجہ نہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ شبنم پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور انسداد دہشت گردی پر کئی مقالے لکھے، وہ گریڈ 19 کی آفیسر، بین الاقوامی تعلقات میں ایم فل کرچکی ہیں، شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی کیلئے انتخاب کی وجہ انسداد دہشتگردی میں اسپیشلائزیشن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیکٹا میں تعیناتی کیلئے صرف شبنم گل نے نہیں دیگر امیدواروں نے بھی انٹرویوز دیے، نیکٹا ہمیشہ حکومت کے دیگر محکموں سے افراد کی تعیناتی کرتا ہے، میری بہن شبنم گل مجھے سے پہلے ہی آفیسر رہی ہیں۔
وزیر مملکت زرتاج گل نے کہا کہ اگر کسی وزیر کی فیملی میں کوئی قابل ہے تو کیا اس کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں؟ مجھے اپنی بہن پر فخر ہے، شبنم گل نے ایم فل میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی، اگر شبنم گل پاکستان کیلئے خدمات انجام دینا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔