محمد یعقوب آسی
محفلین
اب تاثر کے جہاں میں ہے پشیمانی مری
ہم جماعتوں پر گراں ہے گو غزل خوانی مری
پہلا مصرع مجھ پر نہیں کھل رہا۔ دوسرے میں وہی عین کا گرنا۔
عین کا یوں گرانا کسی سند سے ثابت ہو تو میرے علم میں نہیں۔
اب تاثر کے جہاں میں ہے پشیمانی مری
ہم جماعتوں پر گراں ہے گو غزل خوانی مری
اب تاثر کے جہاں میں ہے پشیمانی مری
ہم جماعتوں پر گراں ہے گو غزل خوانی مری