وصی شاہ کے ساتھ ایک شام

mail
 
نوجوان نسل کے نمائندہ شاعر وصی شاہ کے ساتھ ایک شام

مورخہ : فروری 20 بروز جمعہ
بوقت :- 5:30 بجے شام
بمقام :- ا بو ظہبی چیمبر آف کامرس ، ابو ظہبی

مہمان خصوصی سفیر پاکستان جناب خورشید احمد جونیجو

مزید معلومات کے لئے
00971-50-2164217

 

مغزل

محفلین
میں چاندی آباد جا رہا ہوں میں بھی نہیں آسکتا ۔ ویسے بھی میں وصی کو شاعر کم چور زیادہ تعبیر کرتا ہوں۔
 

زینب

محفلین
ہاہاہاہا مغل بھائی مذاق نہیں یہاں پے جگہ کا نام ہے"سونا پور"جہاں‌ہر سال پاکستانی بسنت مناتے ہیں
 

زینب

محفلین
بڑی اچھی بات ہے آپ چلیں ہو سکتا ہے میں بھی جاوں ویسے ہمارا یہ پروگرام کل جمعہ کو ہے ہو سکے تو تشریف لے آئیں

وہ تو میں اسی دن گئی تھی جمعرات کو۔۔۔۔۔۔۔ جمعے کو تومیں گلوبل ویلج گئی تھی آخری دن تھا رش خد اکی پناہ :shameonyou:
 
وہ تو میں اسی دن گئی تھی جمعرات کو۔۔۔۔۔۔۔ جمعے کو تومیں گلوبل ویلج گئی تھی آخری دن تھا رش خد اکی پناہ :shameonyou:
میں اسی لئے نہیں گیا تھا ویسے جمعرات کو بھی گلوبل ویلیج کافی رش تھا اسی دوران ڈاکٹر زبیر نے بھی ایک شعری نششت کا اہتمام کر رکھا تھا جس میں بیاض کے ایدیٹر عمران منظور بھی تشریف لائے تھے یہ پروگرام بھی کافی اچھا رہا اور جمعہ کو وصی شاہ کے سا تھ بھی شام اچھی رہی لوگوں کو کہتے سنا کہ کوئی پانچ سال بعد ایک اچھی محفل ابو ظہبی میں ہوئی ہے
 
ابوظہبی کی شام کا مجھے کیا فائدہ یہاں ہوتی تو بات بھی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایسی کوئی بات نہیں یہاں بھی اکثر پروگرامز ہوتے رہتے ہیں اور عنقریب ایک اور پروگرام کی تیاری شروع کر رہے ہیں جو شارجہ میں ہو گا انشااللہ
 
معروف شاعر وصی شاہ کے ساتھ ایک خوبصورت شام
رپورٹ :- یعقوب تصور
20 فروری 2009 کی خوبصورت شام اپنے ہمراہ تمام تر جلوہ سامانیوں اور سحر انگیز دلکشی کے ساتھ وارد ہوئی جب د و نو عمر شیدایان ادب محترمہ انیلا کوثر اور جناب سلیمان جاذب (بانی ٹیلنٹ ہاوس امارات) نے سفارتخانہ پاکستان کے بھر پور تعاون سے معروف و خوش کلام شاعر وصی شاہ کے لئے چیمبر آف کامرس ابو ظہبی کے وسیع اور خوبصورت ھال میں محفل کا اہتمام کیا- اس تقریب کی صدارت سفیر پاکستان عزت مآب جناب خورشید احمد جونیجو نے فرمائی ان کی خوش ذوقی کا اندازہ اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ وہ مشاعرے کے آغاز سے اختتام تک مسند صدارت پر نہ صرف برا جماں رہے بلکہ اچھے کلام پر شعراء کی داد و تحسین سے ہمت افزائی بھی کرتے رہے-
اس بزم کے انعقاد میں انتظامی امور کے سلسلے میں معاونین خاص جناب ڈاکٹر شہزاد تھہیم ( کمیونٹی ویلفیر اتاشی سفارتخانہ پاکستان) ،(راقم الحروف) یعقوب تصور،جناب سجاد اکبر چیف کوارڈینیٹر ٹیلنٹ ہاوس ، جناب ڈاکٹر عاصم واسطی، اور جناب اقبال صدیقی تھے-
متحدہ عرب امارات کے معروف شعراء نے اس میں شرکت کی جن میں جناب ظہورالسلام ، جناب اظہار حیدر ، جناب السام عظمی، محترمہ تسنیم عابدی، ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی، جناب مصدق لاکھانی، ڈاکٹر ثروت زہرا، جناب شاہ زمان کوثر ، محترمہ فائزہ فزاء ، جناب سلیمان جاذب، محترمہ انیلا کوثر، جناب عبدالستار شیفتہ، اور جناب ابو عبیدہ شامل ہیں-
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا جسکی سعادت حافظ عبداللہ ظہیر کو حاصل ہوئی- اس کے بعد جناب سلیمان جاذب نے ابتدائی کلمات کے بعد جناب صدر اور شعراء کرام کا استقبال کرتے ہوئے ان سے سٹیج پر آنے کی درخواست کی اور پھر نظامت کے فرائض یعقوب تصور کو سونپ دئیے-
اولاً جناب عبدالستار شیفتہ نے اپنی نعت سے مشاعرے کا آغاز کیا
دعاؤں میں نبی کے واسطے سے
الہی کو منانا چاہتاہوں
محبت اور اطاعت سے نبی کی
مقدر کو جگمگانا چاہتاہوں
پھر تسلسل سے شعراء کرام کو دعوت سخن جناب یعقو ب تصور دیتے رہے اور شعراء و شاعرات اپنے خوبصورت کلام سے سامعین کی ایک تعداد کو محظوظ کرتے رہے، اور بھر پور داد تحسین حاصل کرتے رہے-
چند اشعار
جناب عبدالستار شیفتہ
: سہارا پاؤں گا میں کل تری مضبوط باہوں کا
مرے بچے یہ تیری ناتوانی چار دن کی ہے
محترمہ انیلا کوثر
چاند کھلا و چمکی بوند، پریم نگر سے اتری بوند
میری آنکھیں جلتا صحراء تیرا چہرا پہلی بوند
جناب ابو عبیدہ
کون سا پیڑ ہوں میں یہ تو ثمر بولے گا
میں چپ رہوں گا مگر مرا ہنر بولے گا
محترمہ فائزہ فزاء
کبھی کوہ طور پہ لڑ گئے ، کبھی اپنے آپ پہ اڑ گئے
مگر آہ سنگ وجود کو کبھی ہم گہر نہیں کر سکے



جناب شاہ زمان کوثر
آئنے جھوٹ نہیں بولتے لیکن صاحب
آپ جیسوں سے مروت بھی تو کر سکتے ہیں
جناب سلیمان جاذب
کون دے گا یہاں مجھے دستار
ہر بشر چاہتا ہے سر میرا
جناب مصدق لاکھانی
ہوا کے دوش پہ رکھ کر سبھالنا سیکھو
فقط چراغ جلانا کوئی کمال نہیں
محترمہ ثروت زہرا
ہمارے دور میں رقاص کے پاؤں نہیں ہوتے
ادھورے جسم لکھتی ہوں خمیدہ سر بناتی ہوں
ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی
محبت سے ضرورت کچھ زیادہ کھینچتی ہے
اسے گھر پر اکیلا چھوڑ کر دفتر گیا میں
محترمہ تسنیم عابدی
رقص کرتے ہوئے ذروں سے صدا آتی ہے
گرد اڑتے ہوئے انجام مرا پوچھتی ہے
جناب اسلام عظمی
بہت کر لیں تو گھر کو یاد کر لیتے ہیں ہم جیسے
گھروں کو لوٹ جاتے ہیں جنہیں گھر یاد رہتے ہیں
جناب اظہار حیدر
عجیب شخص ہے وہ تو کمال کرتا ہے
نہ جانے کیسے لگاتا ہے آگ پانی میں
جناب یعقو ب تصور
مصائب جھیلنے سے میں نہیں ڈرتا محبت میں
جواں عزم مصمم ہے بدن میں جان باقی ہے
بہت کچھ کر چکا ہوں میں تصور زندگانی میں
بہت کچھ کر گزرنے کا ابھی امکان باقی ہے
جناب ظہورالالسلام جاوید
پامالی ء حرم کا کسی کو نہیں خیال
جھگڑے ہیں سارے جبہ و دستار کے لئے

یو اے ای کے شعراء کے دلکش اور پرداد و تحسین دور کے بعد مہمان شاعر جناب وصی شاہ کو سیلمان جاذب نے دعوت سخن دی
اور جناب وصی شاہ نے اپنی مختلف نظمیں اور غزلیات پیش کیں
آنے والے!
تو مدینے سے ہو کے آیا ہے
اس مہکتی ہوئی جنت میں جھومنے دے مجھے
اپنے پیروں کو چومنے دے مجھے
آنے والے!
تو مدینے سے ہو کے آیا ہے

تم بہت سال رہ لئے اپنے
اب مرے صرف مرے ہو کے رہو

ہائے وہ لمحہ کہ جب تجھ سے شناسائی ہوئی
پھر جو ہونی تھی مری جان وہ رسوائی ہوئی
اپنی ناکام محبت کا یوں چرچا نہ کرو
زخم بڑھ جائے گا گر اس کی پذیرائی ہوئی


یہ کامیابیاں عزت یہ نام تم سے ہے
خدا نے جو بھی دیا ہے مقام تم سے ہے
تمہارے دم سے مرے لہو میں کھلتے گلاب
مرے وجود کا سارا نظام تم سے ہے


وصی شاہ کے سحر انگیز اشعار ، غزلوں اور نظموں پر سامعین سر دھنتے رہے اور داد و تحسین کے لطیف شور سے حال گونجتا رہا وقت کے تعین کی وجہ سے پروگرام کے اختتام کا اعلان کرنا پڑا- سلیمان جاذب اور انیلا کوثر نے مدعوئین سامئین، شرکاء بزم سخن اور شعراء کا شکریہ ادا کیا اور پھر جناب صدر عزت مآب خورشید احمد جونیجو سفیر پاکستان نے ایک خوبصورت اور دلچسپ خطبہء صدارت سے محفل میں چار چاند لگا دئیے
اور یوں یہ پر وقار ، پر جمال اور پر از فن سخن شام انجام کو پہنچی​
 
Top