سید فصیح احمد
لائبریرین
جُدا ہوتے ہوئے بہت سے عہد و پیمان ہوئے، کئی معاہدے وجود پائے! ۔۔۔۔۔۔۔ پھِر کافی عرصہ گزر گیا۔ ایک دِن اُسے احساس ہُوا کہ وہ تمام کیئے وعدے رفتہ رفتہ بھول رہا ہے۔ بہت فِکر ہوئی تو اس نے تمام وہ کام کرنے شروع کر دیئے جو "اُسے" نا پسند تھے۔ یوں جب بھی کوئی وعدہ ٹوٹتا تو وہ جلدی سے اُسے لِکھ لیتا۔ اور آخِر کار اس نے یوں "اُس" سے کیئے تمام وعدوں کی یاداشت تیار کر لی۔
(فصیح احمد)
(فصیح احمد)