وفاقی حکومت میں شمولیت ، فضل الرحمٰن نے 3 اہم وزارتیں مانگ لیں

کس حد تک بد تہذیبی کے مرتکب ہوسکتے ہیں آپ۔۔۔ ۔ :cautious:
ثبوت پیش کریں۔۔۔ اگر واقعی میں آپ اس معیار کو پہنچے کہ جناب فضل الرحمن صاحب کی شان میں گستاخی کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ تو مراسلہ حذف کر کے اک عدد دھمکی آمیز خط بھی انتظامیہ کی جانب سے آپ کو بھجوا دیا جائے گا۔۔۔ :cowboy:

صرف مذاق ہی مذاق میں یہ قوم اپنے اپ کو تباہ کرچکی ہے
جو قوم درست اور غلط کی پہچان نہ رکھ سکے وہ کامیاب کیا ہوگی۔

جو عمران جیسے شخص کو اپنا رہ نما تصور کرے اسکی کیا بھلائی ہوگی۔ افسوس ہے اس حالت پر ۔ ہر وقت ناچ گانے، ہر وقت بدتہذیبی، ہر وقت ہنسی ٹھٹا مذاق۔ تباہ ہوگیا ہے مذاق اس قوم کا
 

Maulana Fazl ur Rehman, a dedicated scholar of Islam is a right-wing politician and cleric. He is ameer of Jamiat Ulema Islam (F), Pakistan.
Biography
Maulana Fazal-ur-Rahman, a dedicated scholar of Islam was born on June 19, 1953 in village Abdul Khel, Dera Ismail Khan. He is the son of Hazrat Maulana Mufti Mahmood (r.a), a great Islamic scholar and politician who defeated the then invincible Zulfiqar Ali Bhutto in the 1970 general elections from Dera Ismail Khan. Mufti Mahmood (r.a) has also served as chief minister of NWFP, today’s KPK.
Matr...iculated in 1970 from Multan. Maulana Fazl ur Rehman is an alumnae of Dar-al-Ulum Haqqania, Akora Khattak. This passionate leader actively started taking part in the Islamic union at the student level and was selected to preside Jamiat Talaba-e-Islam, NWFP in 1974.
In 1979, he started imparting his knowledge as a teacher in Jamia Qasim-ul-Ulum, Multan. After the sad demise of his father Maulana Mufti Mahmood, Maulana Fazal ur Rahman was entrusted and enthroned with the mutual consent to take care of the scholarly seat of learning.
This dynamic leader was exiled from the province Balochistan under the orders of Chief Martial Law Administrator in the year 1980. His quest for enforcement of Islam could not be compromised despite all repressive measures at by the government including sending Maulana to jail for more than four times.In addition to his stature as an accomplished scholar, Maulana Fazal ur Rahman has proved his abilities as a seasoned politician.
Rose to national politics in 1988, Maulana Fazal-ur-Rehman has been elected to National Assembly on multiple occasions. While exercising his duties as a parliamentarian he put forth the point of view of Pakistan government at several international platforms; including his address to the UN committee for Human Rights, as well as the General Assembly of UN on the collective issues of Palestine and Kashmir in 1994.
He was appointed as Chairman of the parliamentary committee on foreign affairs in the second government of Prime Minister Benazir Bhutto. He was Leader of the Opposition between 2004–2007, as he was leading a sizable contingent of opposition parliamentarians (mainly from MMA).
He left no stone unturned to support the Afghanistan and courageously condemned the latest US bombing on Afghanistan.
Currently he is in opposition in the National Assembly and Senate of the Islamic Republic of Pakistan.
 
مولانا سید امیر حسین گیلانی مرحوم سابق امیر جمعیت علماء اسلام پنجاب میرے اہلیہ کے حقیقی تایا جماعت کے بانی اراکین اور مولانا مفتی محمود کے قریبی ساتھیوں مے سے تھے اپنے حلقے میں بہت عزت اور احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے ان کےحلقے کے سیاسی محالف راؤسکندر اقبال بھی انکا بہت احترام کرتے تھے اکثر ان سے فضل الرحمٰن کے بارے میں بحث ہوا کرتی تھی وہ معغوم انداز میں سر جھکا لیا کرتےاور کبھی فضل الرحمٰن کی وکالت میں ایک لفظ نہ کہا آخری دنوں میں وہ جماعت سے تقریباََ کنارہ کش ہو گئے تھے انکی وفات پر فضل ارحمٰن نے ضد کر کے ان کا جنازہ پڑھایا جبکہ انکے حلقے کے لوگ اس پر رضامند نہیں تھے مگر ان کے بیٹے سید احسان الحق کی وجہ سے چپ ہو گئے اس سے آپ لوگ اندازہ لگا سکتے ہیں کے جمعیت علماء اسلام کے ابتدائی دور کے رہنماؤں کا فضل الرحمٰن کے بارے میں کیا خیالات تھے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ شخص جو "اسلام زندہ باد" کے نام سے کانفرنس کراتا ہے، اقتدار کے لئے کسی حد تک بھی جا سکتا ہے۔ اور سب سے بڑی بات ہر انتخابات میں وزیرِ اعظم بننے کی حسرت جو کسی نہ کسی طرح موصوف کے لب پہ آ ہی جاتی ہے۔

یہ اسلام کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بناتا رہتا ہے اور لوگ بنتے رہتے ہیں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یہ شخص جو "اسلام زندہ باد" کے نام سے کانفرنس کراتا ہے، اقتدار کے لئے کسی حد تک بھی جا سکتا ہے۔ اور سب سے بڑی بات ہر انتخابات میں وزیرِ اعظم بننے کی حسرت جو کسی نہ کسی طرح موصوف کے لب پہ آ ہی جاتی ہے۔

یہ اسلام کے نام پر لوگوں کو بے وقوف بناتا رہتا ہے اور لوگ بنتے رہتے ہیں۔
اگر کسی نے اس بات کو ذاتی حملہ گردانا۔۔۔۔ :whistle:
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ویسے میں نے کچھ دن پہلے اپنے فیس بک پر جس اخبار کا ربط دیا تھا۔ اس میں اس نے پانچ وزارتیں مانگی تھیں۔۔۔ صحیح لنڈے والا ریٹ لگایا ہے۔۔۔۔۔
او مانڑا تین وزارتیں دیتا ہے پھر۔۔۔۔:ROFLMAO:
 

قیصرانی

لائبریرین
پہلے اتنے عرصہ حکومت میں اسی لیے تھا کہ امن نہیں تھا
اب جبکہ امن ارہا ہے تو یہ بھی اسی وجہ سے ائے گا کہ یہ حکومت میں ہے

آپ سے بحث کرنے کی غلطی تو میں کر ہی نہیں سکتا، ویسے بھی سیاست اور مذہب کے دھاگوں سے کنارہ کشی ہی بہتر ہے۔ میں یہاں اردو کے لئے آتا ہوں اور مذہب اور سیاست کے دھاگوں میں باقی سب کچھ ہوتا ہے، ماسوائے اردو کے۔ اس لئے دور کا سلام
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
آپ سے بحث کرنے کی غلطی تو میں کر ہی نہیں سکتا، ویسے بھی سیاست اور مذہب کے دھاگوں سے کنارہ کشی ہی بہتر ہے۔ میں یہاں اردو کے لئے آتا ہوں اور مذہب اور سیاست کے دھاگوں میں باقی سب کچھ ہوتا ہے، ماسوائے اردو کے۔ اس لئے دور کا سلام

آج تو میں بھی سیاسی دھاگوں میں پھر رہا ہوں۔ اس کا مطلب تبدیلی آگئی ہے۔۔۔۔ :ROFLMAO:
 

ساجد

محفلین
اس دھاگے میں سے 40 مراسلات حذف کرنا پڑے جو اس بات کا کافی ثبوت ہیں کہ ہم کبھی کبھار کسی قدر ضد کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جبکہ ایک بندے کے جارحانہ الفاظ کو رپورٹ کر کے بات کو دوسرے زاوئیے سے بھی جاری رکھا جا سکتا ہے یا پھر اس بندے کی بات کا جواب نہ دے کر بھی حالات بہتر رکھے جا سکتے ہیں۔
ہمت بھیا ، آپ سے ایک بار پھر گزارش ہے کہ تھوڑا صبر سے کام لیا کریں اور سیاسی شخصیات کے بارے میں جذباتی قطعی نہ ہوا کریں۔
میں امید کرتا ہوں کہ آپ تمام ساتھی میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔
 
ساجد بھائی۔ایک بات بتائیں۔یہ جو مراسلے "ڈیلیٹ" کیے جاتے ہیں تو کیا ان کا ریکارڈ یوزر کی پروفائل سے بھی مٹ جاتا ہے؟
میرا مطلب ہے کہ اگر آپ نے ایک یوزر کے 10 مراسلے ڈیلیٹ کیے تو کیا اس کے مجموعی مراسلوں میں سے 10 کم ہو جائیں گے؟؟
 
Top