ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
عظیم
----------
اصلاح کے بعد
--------
ہمیں کہیں تم بھلا نہ دینا
وفا کے بدلے دغا نہ دینا
--------
کسی کو اپنا بنا کے اس کو
رقیب میرا بنا نہ دینا۔
-------
وفا نہ دیکھی ہو جس نے اُس پر
جفا کی تہمت لگا نہ دینا
----------
جگا دیا ہے اگر کسی نے
ضمیر پھر سے سلا نہ دینا
----------
مری خطاؤں سے ہو کے برہم
مری وفائیں بھلا نہ دینا
------------
نہالِ دل یہ ہرا ہے تم سے
وہ آشیاں تم جلا نہ دینا
-------------
میں مانتا ہوں خطا کو اپنی
مجھے نظر سے گرا نہ دینا۔
--------
ہے وصل ہی جب دوا تو میری
کچھ اور۔ اِس کے سِوا نہ دینا
-------
ہے روشنی کی ہمیں ضرورت
چراغ ہرگز بجھا نہ دینا۔
------------
لگی ہے نفرت کی آگ ارؔشد
اِسے مگر تم ہوا نہ دینا
---------
عظیم
----------
اصلاح کے بعد
--------
ہمیں کہیں تم بھلا نہ دینا
وفا کے بدلے دغا نہ دینا
--------
کسی کو اپنا بنا کے اس کو
رقیب میرا بنا نہ دینا۔
-------
وفا نہ دیکھی ہو جس نے اُس پر
جفا کی تہمت لگا نہ دینا
----------
جگا دیا ہے اگر کسی نے
ضمیر پھر سے سلا نہ دینا
----------
مری خطاؤں سے ہو کے برہم
مری وفائیں بھلا نہ دینا
------------
نہالِ دل یہ ہرا ہے تم سے
وہ آشیاں تم جلا نہ دینا
-------------
میں مانتا ہوں خطا کو اپنی
مجھے نظر سے گرا نہ دینا۔
--------
ہے وصل ہی جب دوا تو میری
کچھ اور۔ اِس کے سِوا نہ دینا
-------
ہے روشنی کی ہمیں ضرورت
چراغ ہرگز بجھا نہ دینا۔
------------
لگی ہے نفرت کی آگ ارؔشد
اِسے مگر تم ہوا نہ دینا
---------