وفا کسی کی بھلا نہ دینا

الف عین
عظیم
----------
اصلاح کے بعد
--------
ہمیں کہیں تم بھلا نہ دینا
وفا کے بدلے دغا نہ دینا
--------
کسی کو اپنا بنا کے اس کو
رقیب میرا بنا نہ دینا۔
-------
وفا نہ دیکھی ہو جس نے اُس پر
جفا کی تہمت لگا نہ دینا
----------
جگا دیا ہے اگر کسی نے
ضمیر پھر سے سلا نہ دینا
----------
مری خطاؤں سے ہو کے برہم
مری وفائیں بھلا نہ دینا
------------
نہالِ دل یہ ہرا ہے تم سے
وہ آشیاں تم جلا نہ دینا
-------------
میں مانتا ہوں خطا کو اپنی
مجھے نظر سے گرا نہ دینا۔
--------
ہے وصل ہی جب دوا تو میری
کچھ اور۔ اِس کے سِوا نہ دینا
-------
ہے روشنی کی ہمیں ضرورت
چراغ ہرگز بجھا نہ دینا۔
------------
لگی ہے نفرت کی آگ ارؔشد
اِسے مگر تم ہوا نہ دینا
---------
 

عظیم

محفلین
ہمیں کہیں تم بھلا نہ دینا
وفا کے بدلے دغا نہ دینا
--------
کہیں جگہ 'کبھی' لائیں، مجھے نہ جانے کیوں 'بھول نہ جانا' درست معلوم ہوتا ہے، بھلا نہ دینا ہی اگر چل سکے تو دوسرے مصرع میں بھی 'وفا' کے ساتھ 'دغا' فٹ بیٹھتا ہوا معلوم نہیں ہو رہا، محبتوں میں دغا شاید چل جائے

کسی کو اپنا بنا کے اس کو
رقیب میرا بنا نہ دینا۔
-------
خاص بات نہیں ہے کوئی
شعر درست ہے

وفا نہ دیکھی ہو جس نے اُس پر
جفا کی تہمت لگا نہ دینا
----------
واضح نہیں ہے، کیا کہنا چاہتے ہیں یہ صاف ظاہر نہیں ہو رہا

جگا دیا ہے اگر کسی نے
ضمیر پھر سے سلا نہ دینا
----------
ضمیر کس کا جاگا ہے یہ بھی واضح نہیں

ری خطاؤں سے ہو کے برہم
مری وفائیں بھلا نہ دینا
------------
ٹھیک

نہالِ دل یہ ہرا ہے تم سے
وہ آشیاں تم جلا نہ دینا
-------------
نہال یوں لگتا ہے جیسے زبردستی لایا گیا ہو، اور آشیاں کون سا ہے یہ بھی وضاحت طلب ہے

میں مانتا ہوں خطا کو اپنی
مجھے نظر سے گرا نہ دینا۔
--------
ٹھیک، مگر خاص بات کیا ہے؟ دو لختی بھی ہے

ہے وصل ہی جب دوا تو میری
کچھ اور۔ اِس کے سِوا نہ دینا
-------
"تو" بھرتی کا لگ رہا ہے ، وصل کس کا مطلوب ہے اس کا ذکر بھی کہیں ہو تو بہت بہتر ہو جائے

ہے روشنی کی ہمیں ضرورت
چراغ ہرگز بجھا نہ دینا۔
------------
ہمیں ضرورت ہے روشنی کی
سیدھا سیدھا مصرع ہوتا ہے
چراغ کس کا ہے کون سا ہے یہ بھی معلوم نہیں پڑتا

لگی ہے نفرت کی آگ ارؔشد
اِسے مگر تم ہوا نہ دینا
---------
آگ کی وضاحت ہوتی تو خوب ہوتا کہ کس جگہ ہے
جو آگ نفرت کی جل رہی ہے
مگر یوں مقطع نہیں رہے گا، اگر دوسرے میں لا سکیں تخلص تو اچھا ہو جائے
 
Top