هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُكُمْ فِي الْأَرْحَامِ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿٦﴾ سورة آل عمران
وہی تو ہے جو (ماں کے پیٹ میں) جیسی چاہتا ہے تمہاری صورتیں بناتا ہے اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں (٦)
وَلَقَدْ خَلَقْنَاكُمْ ثُمَّ صَوَّرْنَاكُمْ ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ لَمْ يَكُنْ مِنَ السَّاجِدِينَ ﴿١١﴾ سورة الأعراف
اور ہم ہی نے تم کو (ابتدا میں مٹی سے) پیدا کیا پھر تمہاری صورت شکل بنائی پھر فرشتوں کو حکم دیا آدم کے آگے سجدہ کرو تو (سب نے) سجدہ کیا لیکن ابلیس کہ وہ سجدہ کرنے والوں میں (شامل) نہ ہوا (١١)
اللَّهُ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ الْأَرْضَ قَرَارًا وَالسَّمَاءَ بِنَاءً وَصَوَّرَكُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَكُمْ وَرَزَقَكُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ ۚ ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ ۖ فَتَبَارَكَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ ﴿٦٤﴾سورة مومن
خدا ہی تو ہے جس نے زمین کو تمہارے لئے ٹھیرنے کی جگہ اور آسمان کو چھت بنایا اور تمہاری صورتیں بنائیں اور صورتیں بھی خوب بنائیں اور تمہیں پاکیزہ چیزیں کھانے کو دیں۔ یہی خدا تمہارا پروردگار ہے۔ پس خدائے پروردگار عالم بہت ہی بابرکت ہے (٦٤)
هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ ۖ لَهُ الْأَسْمَاءُ الْحُسْنَىٰ ۚ يُسَبِّحُ لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۖ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿٢٤﴾ سورة الحشر
وہی خدا (تمام مخلوقات کا) خالق۔ ایجاد واختراع کرنے والا صورتیں بنانے والا اس کے سب اچھے سے اچھے نام ہیں۔ جتنی چیزیں آسمانوں اور زمین میں ہیں سب اس کی تسبیح کرتی ہیں اور وہ غالب حکمت والا ہے (٢٤)
خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَصَوَّرَكُمْ فَأَحْسَنَ صُوَرَكُمْ ۖ وَإِلَيْهِ الْمَصِيرُ ﴿٣﴾ سورة التغابن
اسی نے آسمانوں اور زمین کو مبنی برحکمت پیدا کیا اور اسی نے تمہاری صورتیں بنائیں اور صورتیں بھی پاکیزہ بنائیں۔ اور اسی کی طرف (تمہیں) لوٹ کر جانا ہے (٣)
فِي أَيِّ صُورَةٍ مَا شَاءَ رَكَّبَكَ ﴿٨﴾ سورة الإنفطار
اور جس صورت میں چاہا تجھے جوڑ دیا (٨)
صحیح البخاری: کتاب اللباس
88 ۔ باب التصاوير
6013 ۔ حدثنا آدم، حدثنا ابن أبي ذئب، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، عن ابن عباس، عن أبي طلحة ۔ رضى الله عنهم ۔ قال قال النبي صلى الله عليه وسلم " لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا تصاوير ".
مفہومِ حدیث: ابو طلحہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " فرشتے نہ اس گھر میں داخل ہوتے جس میں کتا ہو اور نہ اس میں جس میں تصویریں ہوں "۔
89 ۔ باب عذاب المصورين يوم القيامة
6016 ۔ حدثنا إبراهيم بن المنذر، حدثنا أنس بن عياض، عن عبيد الله، عن نافع، أن عبد الله بن عمر ۔ رضى الله عنهما ۔ أخبره أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال " إن الذين يصنعون هذه الصور يعذبون يوم القيامة يقال لهم أحيوا ما خلقتم ".
مفہومِ حدیث: ابن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "جو لوگ یہ تصویریں بناتے ہیں انہیں قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا، ان سے کہا جائے گا زندہ کرو اسے جو کچھ تم نے بنایا "۔
90 ۔ باب نقض الصور
6017 ۔ حدثنا معاذ بن فضالة، حدثنا هشام، عن يحيى، عن عمران بن حطان، أن عائشة ۔ رضى الله عنها ۔ حدثته أن النبي صلى الله عليه وسلم لم يكن يترك في بيته شيئا فيه تصاليب إلا نقضه.
مفہومِ حدیث: اماں عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ " نبی صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں کسی ایسی چیز کو مٹائے بغیر نہ چھوڑتے تھے جس پر تصویریں ہوں "۔
6018 ۔ حدثنا موسى، حدثنا عبد الواحد، حدثنا عمارة، حدثنا أبو زرعة، قال دخلت مع أبي هريرة دارا بالمدينة فرأى أعلاها مصورا يصور، قال سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول " ومن أظلم ممن ذهب يخلق كخلقي، فليخلقوا حبة، وليخلقوا ذرة ". ثم دعا بتور من ماء فغسل يديه حتى بلغ إبطه فقلت يا أبا هريرة أشىء سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم قال منتهى الحلية.
مفہومِ حدیث: ابو ذرعہ کہتے ہیں کہ میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مدینہ کے ایک گھر میں داخل ہوا تو انہوں نے اس کے اوپر ایک تصویر بنانے والے کو تصویر بناتے دیکھ کر فرمایا: میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا (حدیث قدسی) " اس سے بڑا ظالم کون ہے جو میری تخلیق کی طرح تخلیق کی کوشش کرتے ہیں، ایک دانہ اور ایک ذرہ تو پیدا کرکے دکھادیں "۔
95 ۔ باب من لم يدخل بيتا فيه صورة
6027 ۔ حدثنا عبد الله بن مسلمة، عن مالك، عن نافع، عن القاسم بن محمد، عن عائشة ۔ رضى الله عنها ۔ زوج النبي صلى الله عليه وسلم أنها أخبرته أنها اشترت نمرقة فيها تصاوير، فلما رآها رسول الله صلى الله عليه وسلم قام على الباب فلم يدخل، فعرفت في وجهه الكراهية قالت يا رسول الله أتوب إلى الله وإلى رسوله، ماذا أذنبت قال " ما بال هذه النمرقة ". فقالت اشتريتها لتقعد عليها وتوسدها. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم " إن أصحاب هذه الصور يعذبون يوم القيامة، ويقال لهم أحيوا ما خلقتم ۔ وقال ۔ إن البيت الذي فيه الصور لا تدخله الملائكة ".
مفہومِ حدیث: اماں عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ انہوں نے ایک چادر خریدی جس پر تصویریں تھیں، جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو دروازہ پر کھڑے رہ گئے اور اندر داخل نہ ہوئے تو میں نے آپ کے چہرہ مبارک پر ناگواری محسوس کرلی کہا اے اللہ کے رسول! میں اللہ سے توبہ اور اس کے رسول سے معافی چاہتی ہوں مجھ سے کیا گناہ ہوگیا آپ نے فرمایا "یہ چادر کیسی ہے " عرض کیا میں نے اسے خریدا تھا تاکہ آپ اس پر بیٹھیں اور اس سے تکیہ لگائیں تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "ان تصویریں بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا، ان سے کہا جائے گا زندہ کرو اسے جو کچھ تم نے بنایا اور فرمایا جس گھر میں تصویریں ہوں اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے "۔
الصحیح للمسلم: کتاب اللباس والزینۃ
26 - باب لا تدخل الملائكة بيتا فيه كلب ولا صورة
5645 - حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة، وابو كريب قالا حدثنا ابو اسامة، عن هشام، عن ابيه، عن عائشة، قالت قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم من سفر وقد سترت على بابي درنوكا فيه الخيل ذوات الاجنحة فامرني فنزعته .
مفہومِ حدیث: اماں عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے تشریف لائے اور میں نے اپنے دروازے پر ایسی چادر لٹکا رکھی تھی جس پر پروں والا گھوڑا بنا تھا ، آپ نے مجھے حکم دیا تو میں نے اسے ہٹا دیا۔
5662 - قال مسلم قرات على نصر بن علي الجهضمي عن عبد الاعلى بن عبد الاعلى، حدثنا يحيى بن ابي اسحاق، عن سعيد بن ابي الحسن، قال جاء رجل الى ابن عباس فقال اني رجل اصور هذه الصور فافتني فيها . فقال له ادن مني . فدنا منه ثم قال ادن مني . فدنا حتى وضع يده على راسه قال انبئك بما سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول " كل مصور في النار يجعل له بكل صورة صورها نفسا فتعذبه في جهنم " . وقال ان كنت لا بد فاعلا فاصنع الشجر وما لا نفس له . فاقر به نصر بن علي .
مفہومِ حدیث: ایک شخص ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور کہا میں ایسا آدمی ہوں جو یہ تصویریں بناتا ہوں لہذا اس کے بارے میں مجھے فتوٰی دیں۔ تو ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: میرے قریب ہوجاؤ، وہ شخص ان کے قریب ہوگیا، تو پھر فرمایا: میرے قریب ہوجاؤ وہ پھر اتنا قریب ہوگیا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے اس کے سر پر ہاتھ رکھا اور فرمایا میں تمہیں بتاتا ہوں جو میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا، میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا " ہر تصویر بنانے والا آگ میں ہوگا، اسکی بنائی ہوئی ہر تصویر کے بدلے ایک جاندار بنایا جائے گا جو اسے جہنم میں عذاب پہنچائے گا " اور فرمایا اگر کچھ بنانا ضروری ہو تو درخت بناؤ اور ایسی جیزیں جن میں جان نہیں۔
سنن النسائی: کتاب كتاب الزينة من السنن
- باب التصاوير
5382 - اخبرنا هناد بن السري، عن ابي بكر، عن ابي اسحاق، عن مجاهد، عن ابي هريرة، قال استاذن جبريل عليه السلام على النبي صلى الله عليه وسلم فقال " ادخل " . فقال كيف ادخل وفي بيتك ستر فيه تصاوير فاما ان تقطع رءوسها او تجعل بساطا يوطا فانا معشر الملائكة لا ندخل بيتا فيه تصاوير .
مفہومِ حدیث: ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جبریل علیہ السلام نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے گھر میں داخل ہونے کی اجازت لی، آپ نے فرمایا داخل ہوجاؤ تو انہیں نے عرض کیا کیسے داخل ہوجاؤں حالانکہ آپ کے گھر میں ایسی چادر ہے جس پر تصویریں ہیں، یا تو ان کے سر مٹا دیے جائیں یا پھر روندا جانے والا بچھونا بنا لیا جائے اس لیے کہ ہم فرشتے کسی ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصویریں ہوں۔