وہم وہ نہیں ہے تو اُ س کی چاہت میں کس لیے رات دن سنورتے ہو خود سے بے ربط باتیں کرتے ہو اپنا ہی عکس نوچنے کے لیے خود اُلجھتے ہو، خود سے ڈرتے ہو ہم نہ کہتے تھے ہجر والوں سے، آئینہ گفتگو نہیں کرتا محسن نقوی