وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے

اظہرالحق

محفلین
وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے
میرے ہم سفر تم جہاں ہم سے چھوٹے

ستاروں نے دیکھا ، بہاروں نے دیکھا
کبھی ہم ملے تھے ، نظاروں نے دیکھا
خبر کیا تھی ہم سے یہ وعدے ہیں جھوٹے
وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے

وہ موتی لٹاتی گٹھائیں نہ چھائیں
کبھی پھر وہ گاتی ہوائیں نہ آئیں
خفا ہو گئے تم تو سب ہم سے روٹھے
وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے

------------------------------
اس گیت کو گایا پرویز مہدی نے اور موسیقی بھی انہیں کی تھی ، پرویز مہدی پچھلے دنوں ہم سے بچھڑ گئے ۔ ۔ ۔
 
وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے
میرے ہم سفر تم جہاں ہم سے چھوٹے

ستاروں نے دیکھا ، بہاروں نے دیکھا
کبھی ہم ملے تھے ، نظاروں نے دیکھا
خبر کیا تھی ہم سے یہ وعدے ہیں جھوٹے
وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے

وہ موتی لٹاتی گٹھائیں نہ چھائیں
کبھی پھر وہ گاتی ہوائیں نہ آئیں
خفا ہو گئے تم تو سب ہم سے روٹھے
وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے

------------------------------
اس گیت کو گایا پرویز مہدی نے اور موسیقی بھی انہیں کی تھی ، پرویز مہدی پچھلے دنوں ہم سے بچھڑ گئے ۔ ۔ ۔
جناب معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ پی ٹی وی کا یہ خوبصورت گیت جمال اکبر نے گایا تھا۔اس کا ایک بند اور بھی ہے۔
مٹاکر تمناوں کے ہر نشاں کو
میں حسرت سے تکتا رہا آسماں کو
چمن آرزووں کے خزاوں نے لوٹے
وہیں زندگی کے حسیں خواب ٹوٹے
 
Top