عباد اللہ
محفلین
یہ تیرا رخ مثلِ مشعلِ ماہتاب کیوں ہے
مرا ہنر تیرے نام ہی انتساب کیوں ہے
ترے رویے میں اس قدر اجتناب کیوں ہے
مرا مقدر ہی ایک افسونِ خواب کیوں ہے
وہی تو ہے میری زندگی کا مآلِ آخر
وہی متاعِ دعائے نا مستجاب کیوں ہے
ترا چلن ہی جمود ہے گردشِ زمانہ
خدا خبر میری سانس میں انقلاب کیوں ہے
ٹھہر کوئی دم کو سانس لے کربِ نارسائی
ہر ایک تازہ سفر میں تو ہمرکاب کیوں ہے
میں ڈوب کر تیرے غم میں اکثر یہ سوچتا ہوں
ترے لئے میری روح میں اضطراب کیوں ہے
عباد اللہ
مرا ہنر تیرے نام ہی انتساب کیوں ہے
ترے رویے میں اس قدر اجتناب کیوں ہے
مرا مقدر ہی ایک افسونِ خواب کیوں ہے
وہی تو ہے میری زندگی کا مآلِ آخر
وہی متاعِ دعائے نا مستجاب کیوں ہے
ترا چلن ہی جمود ہے گردشِ زمانہ
خدا خبر میری سانس میں انقلاب کیوں ہے
ٹھہر کوئی دم کو سانس لے کربِ نارسائی
ہر ایک تازہ سفر میں تو ہمرکاب کیوں ہے
میں ڈوب کر تیرے غم میں اکثر یہ سوچتا ہوں
ترے لئے میری روح میں اضطراب کیوں ہے
عباد اللہ
آخری تدوین: