کاشفی
محفلین
غزل
(ماہر ا لقادری)
وہ اگر بے نقاب ہوجائے
ہر نظر آفتاب ہوجائے
دیکھ اس طرح مست آنکھوں سے
پھول جامِ شراب ہوجائے
اک نگاہِ کرم مِری جانب
ذرہ پھر آفتاب ہوجائے
تم اگر وقتِ نزع آجاؤ
زندگی کامیاب ہوجائے
کم سے کم اتنی میکشی تو ہو!
روح غرقِ شراب ہوجائے
منتشر کر نظام دُنیا کا
ہر سکوں اضطراب ہوجائے
ہے بڑا خوش نصیب جو ماہر
بندہء بوتراب ہوجائے
(ماہر ا لقادری)
وہ اگر بے نقاب ہوجائے
ہر نظر آفتاب ہوجائے
دیکھ اس طرح مست آنکھوں سے
پھول جامِ شراب ہوجائے
اک نگاہِ کرم مِری جانب
ذرہ پھر آفتاب ہوجائے
تم اگر وقتِ نزع آجاؤ
زندگی کامیاب ہوجائے
کم سے کم اتنی میکشی تو ہو!
روح غرقِ شراب ہوجائے
منتشر کر نظام دُنیا کا
ہر سکوں اضطراب ہوجائے
ہے بڑا خوش نصیب جو ماہر
بندہء بوتراب ہوجائے