وہ زندگی اب کہیں نہیں ہے۔۔

فرحت کیانی

لائبریرین
نگل گیا سب کی سب سمندر، زمیں بچی اب کہیں نہیں ہے
بچاتے ہم اپنی جان جس میں، وہ کشتی اب تو کہیں نہیں ہے۔

وہ آگ برسی ہے دو پہر کی کہ سارے منظر جھلس گئے ہیں
صبح سویرے جو تازگی تھی، وہ تازگی اب کہیں نہیں ہے۔

تم اپنے قصبوں میں جا کے دیکھو، وہاں بھی اب شہر ہی بسے ہیں
کہ ڈھونڈتے ہو جو زندگی تم ، وہ زندگی اب کہیں نہیں ہے۔

بہت دنوں بعد پائی فرصت تو میں نے خود کو پلٹ کے دیکھا
مگر میں پہچانتا تھا جس کو، وہ آدمی اب کہیں نہیں ہے۔

گزر گیا وقت دل پہ لکھ کے نجانے کیسی عجیب باتیں!!!
ورق پلٹتا ہوں میں جو دل کے، تو سادگی اب کہیں نہیں ہے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
فلک شیر بھائی کے پروفائل پر شعر پڑھا ۔دوسرا شعر آپ نے وہیں لکھا ہوا تھا۔ ڈھونڈنے پر فرحت کیانی کی پوسٹ نظر آئی ۔

سو مل ملا کر یہ سبیل ہوئی ہمارے لئے۔

شکریہ ۔ :)
وہ چیمہ صاحب نہیں عمراعظم سر کا کیفیت نامہ ہوگا۔۔۔ :)

ویسے میں گوپی چند نارنگ کا پورا مضموں سوچ رہا ہوں محفل میں شامل کرنے کا۔۔۔ :) کیا کہتے ہیں آپ اس بارے میں۔۔۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
وہ چیمہ صاحب نہیں عمراعظم سر کا کیفیت نامہ ہوگا۔۔۔ :)

حد ہو گئی۔۔۔۔! :)

چلیے بات تو ایک ہی ہے۔ ہم سب ہی قتیلِ شاعری ہیں۔ :)

ویسے میں گوپی چند نارنگ کا پورا مضموں سوچ رہا ہوں محفل میں شامل کرنے کا۔۔۔ :) کیا کہتے ہیں آپ اس بارے میں۔۔۔ :)

نیکی اور پوچھ پوچھ ۔۔۔۔!

ویسے میں بھی آپ سے کہنے والا تھا پھر سوچا کہ فرمائشوں کا جمعہ بازار لگانا ٹھیک نہیں ہے۔ :D
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
حد ہو گئی۔۔۔ ۔! :)

چلیے بات تو ایک ہی ہے۔ ہم سب ہی قتیلِ شاعری ہیں۔ :)



نیکی اور پوچھ پوچھ ۔۔۔ ۔!

ویسے میں بھی آپ سے کہنے والا تھا پھر سوچا کہ فرمائشوں کا جمعہ بازار لگانا ٹھیک نہیں ہے۔ :D
یہ قتیل شاعری کیا ہوتا ہے۔۔۔ :(
کر دیا ہے شامل۔۔۔ گرچہ مضموں طویل ہو تو اکثر لوگ کنی کترا جاتے ہیں :)
 
Top