فرحت کیانی

لائبریرین
اپنی ہی دُھن میں رہتی تھی
اک لڑکی شوخ و چنچل سی

پھولوں سے باتیں کرتی تھی
تتلی کے رنگ پکڑتی تھی
اک دھنک تھی اس کے آنچل میں۔۔۔

پھر جانے کیسا طوفان آیا
تتلی کے رنگ بکھر گئے
آنچل کے رنگ اُتر گئے

جب پُوچھا کسی نے،“ اے لڑکی!
تُم نے یہ چُپ کیوں سادھی ہے؟؟“

وہ کچھ نہ بولی اور رو دی۔۔
اور خاک پہ ہاتھ کی اُنگلی سے
اک لفظ “محبت“ لکھ ڈالا!!!!



۔۔۔۔۔۔anonymous
 
زبردست!
محبت ایک ایسی بیماری ہے جسکی دوا آج تک ایجاد ہوئی نہ ہوگی!!!

خواجہ عزیز الحسن مجذوب نے خوب کہا تھا:

محبت محبت محبت محبت
بڑا لطف دیتا ہے نامِ محبت
 
Top