مغزل
محفلین
’’ غزل ‘‘
وہ ماہِ طلعت و زہرہ جبین کون ہے ، تم ہو !
ز فرق تا بہ قدم نازنین کون ہے ، تم ہو !
متاعِ قلب و نظر کی امین کون ہے ، تم ہو !
تمام حسن ، سراپا حسین کون ہے ، تم ہو !
نمودِ لالہ و گل میں جو مسکراتا ہے
وہ گل نشین کون وہ غنچہ نشین کون ہے ، تم ہو !
سجودِ کعبہِ ہستی ہیں کس کے قدموں پر؟
بتائو حاصلِ ایمان و دین کون ہے ، تم ہو !
جہاں فریبِ گماں ہے ، گماں فریب جہاں
یقن کون ہے حسنِ یقین کون ہے ، تم ہو !
جمالِ حسن سے سرشار آج کون ہے ؟ میں !
ملالِ عشق سے اندہ گین کون ہے ، تم ہو !
ذہین شاہ تاجی ، آیاتِ جمال
وہ ماہِ طلعت و زہرہ جبین کون ہے ، تم ہو !
ز فرق تا بہ قدم نازنین کون ہے ، تم ہو !
متاعِ قلب و نظر کی امین کون ہے ، تم ہو !
تمام حسن ، سراپا حسین کون ہے ، تم ہو !
نمودِ لالہ و گل میں جو مسکراتا ہے
وہ گل نشین کون وہ غنچہ نشین کون ہے ، تم ہو !
سجودِ کعبہِ ہستی ہیں کس کے قدموں پر؟
بتائو حاصلِ ایمان و دین کون ہے ، تم ہو !
جہاں فریبِ گماں ہے ، گماں فریب جہاں
یقن کون ہے حسنِ یقین کون ہے ، تم ہو !
جمالِ حسن سے سرشار آج کون ہے ؟ میں !
ملالِ عشق سے اندہ گین کون ہے ، تم ہو !
ذہین شاہ تاجی ، آیاتِ جمال